کراچی میں ایک ہی دن میں آتشزدگی کے تین بڑے واقعات، ٹائر کے گودام میں لگی آگ تاحال بے قابو
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں آتشزدگی کے خوفناک واقعات میں بھاری مالیت کے پرانے ٹائر سمیت دیگر سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب منگھوپیر ناردرن بائی پاس مائی گاڑی کے قریب پلاسٹک کے گودام میں لگنے والی آگ پر جمعرات کی دوپہر قابو پا کر کولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا۔
جمعرات کی دوپہر مواچھ گوٹھ کے قریب پرانے ٹائروں کے گودام میں لگنے والی آگ خوفناک شکل اختیار کر گئی جس پر رات گئے تک قابو پایا جاتا رہا۔
سائٹ سپر ہائی وے کے علاقے میں بھی فوڈ فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی جس نے شدت اختیار کرلی۔ آگ پر قابو پانے آنے والا ریسکیو 1122 کا عملہ ڈرائیور سمیت فائر ٹینڈر الٹنے سے زخمی ہوگیا۔
مواچھ گوٹھ کے قریب پرانے ٹائروں کے گودام میں جمعرات کی دوپہر آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک شکل اختیار کرلی۔
آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور کے ایم سی فائر بریگیڈ کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور اس دوران ریسکیو حکام نے مختلف مقامات سے گودام کی چار دیواری کو بھی گرا دیا اور ان راستوں سے آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دیں۔
چیف فائر آفیسر ہمایوں خان کے مطابق آگ پر قابو پانے میں عملہ مجموعی طور پر 12 فائر ٹینڈرز اور باؤزر کی مدد سے بجھانے کی کوششیں کر رہا ہے تاہم کھلا علاقہ اور تیز ہوا کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی اور اس نے گودام کے ایک بڑے حصے میں رکھے گئے پرانے ٹائروں کو اپنی لپٹ میں لے لیا۔
تاہم گودام میں لگی آگ پر قابو پانے میں کتنا وقت لگے گا اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، آگ کی شدت بدستور برقرار ہے اور اس میں کارروائی کے دوران کوئی واضح کمی نہیں ہوئی تاہم کوششیں جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کا سامنا تھا تاہم واٹر کارپوریشن حکام سے رابطہ کیا ہے اور ان کی جانب سے واٹر ٹینکرز روانہ کر دیئے گئے ہیں۔
گودام کے اطراف کے علاقوں کو محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، پرانے ٹائروں کے جس گودام میں آگ لگی وہ 3 ایکڑ سے زائد بڑا بتایا جاتا ہے جس میں بہت بڑی تعداد میں پرانے ٹائروں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور ٹائروں کی آگ سے نکلنے والے سیاہ دھویں کے بادل کئی کلو میٹر دور سے دکھائی دیئے۔
رات میں لگنے والی آگ سے نکلنے والے شعلے آسمان سے باتیں کرتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے تاہم تیز ہواؤں اور کھلے مقام کی وجہ سے رات گئے تک آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری تھیں تاہم اس آتشزدگی کے واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا فیز ٹو میں قائم فوڈ فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی، آگ کی اطلاع ملنے پر گلشن مصطفیٰ اور گلشن معمار فائر اسٹیشن سے کے ایم سی کا عملہ 3 فائر ٹینڈرز کے ہمراہ موقع پر پہنچا اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کیں۔
ایک گھنٹے کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پاکر کولنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق فیکٹری میں کھانے پینے کی اشیا فرائی کی جاتی تھیں اور آگ فیکٹری میں لگے ہوئے فرائر میں لگی تھی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مذکورہ آگ کی اطلاع پر ریسکیو 1122 کا عملہ موقع پر پہنچ رہا تھا کہ گلشن معمار پیٹرول پمپ کے قریب ان کا فائر ٹینڈر ڈرائیور سے بے قابو ہو کر الٹ گیا جس کے نتیجے میں 35 سالہ حسنین ، 25 سالہ رضوان اور 24 سالہ ہالار زخمی ہوگئے جنھیں چھیپا کے رضا کاروں نے طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال پہنچایا ۔
دریں اثنا بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب منگھوپیر ناردرن بائی پاس مائی گاڑی کے قریب پلاسٹک کے گودام میں لگنے والی خوفناک آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے جمعرات کی دوپہر تک قابو پا کر کولنگ کا عمل شروع کر دیا جس کئی گھنٹوں تک جاری رہا جبکہ آتشزدگی کے باعث گودام میں رکھا ہوا بھاری مالیت کا مختلف اقسام کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی یونیورسٹی کے قریب جھاڑیوں میں آتشزدگی، دم گھٹنے سے 1 شخص جاں بحق
کراچی یونیورسٹی کے عقب میں جھاڑیوں میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی کے عقب میں واقع گلشن نور کے قریب جھاڑیوں میں آگ لگی اور خشک پتوں کی وجہ سے یہ تیزی سے پھیل گئی۔
آگ اس قدر شدید تھی کہ اس کے شعلے کئی فٹ بلند اور دور دور سے نظر آرہے تھے جبکہ جھاڑیوں کے قریب جگیاں بھی بنی ہوئیں تھیں۔
ریسکیو 1122 کے رضاکاروں نے ہنگامی اقدامات کر کے جگیوں سے آبادی کے انخلا کو یقینی بنایا جبکہ فائر بریگیڈ کی 8 گاڑیوں نے آگ بجھانے کیلیے اقدامات کیے۔
ہوا کی وجہ سے آگ کراچی یونیورسٹی کی اسٹاف کالونی تک پھیلی جس کی وجہ سے چند گھر متاثر بھی ہوئے جبکہ قریب میں موجود قبرستان تک بھی اس کے شعلے پہنچے۔
ریسکیو حکام کے مطابق آتشزدگی کے باعث دم گھٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جس کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کردیا، جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت رفیق ولد محمد شریف عمر 52سال سے ہوئی۔
اس کے علاوہ دھوئیں کی وجہ سے دو لوگوں کی حالت غیر ہوئی جنہیں فوری طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ فائر بریگیڈ حکام نے تین گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔