امریکا: سزائے موت کے قیدی کی چیز برگر سمیت آخری بھرپور کھانے کی فرمائش
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
امریکا میں موت کی سزا پانے والے شخص نے اپنی آخری خواہش میں ہائی کیلوریز سے بھرپور کھانے کی فرمائش کر ڈالی۔
موت کی سزا پانے والوں سے آخری خواہش پوچھی جاتی ہے جس میں زیادہ تر سزا پانے والے آخری بار اپنے پیاروں سے ملنے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں لیکن امریکی ریاست جارجیا میں سزا یافتہ ایک شخص نے ایسی خواہش کا اظہار کیا جس نے سب کو حیران کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 52 سالہ سٹیسی ہمفریز کو دوہرے قتل کے جرم میں مہلک انجکشن کے ذریعے پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔
سٹیسی ہمفریز تقریباً 6 فٹ 3 انچ لمبا شخص ہے جو 305 پاؤنڈ وزن کے ساتھ موٹاپے کا شکار ہے، جس نے پھانسی سے قبل اپنی آخری خواہش میں کیلوریز سے بھرپور کھانے کا انتخاب کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سٹیسی ہمفریز نے اپنی آخری خواہش میں باربی کیو بیف برسکٹ، پگ میٹ، بیکن ڈبل چیزبرگر، فرنچ فرائز، کولسلا، کارن بریڈ، بفیلو ونگز، ایک میٹ پریمی پین پیزا، ونیلا آئس کریم اور دو لیمن لائم سوڈا پینے کی فرمائش کی ہے، جس نے عالمی توجہ حاصل کرلی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا خری خواہش
پڑھیں:
پھل کھانے کے لیے سب سے مؤثر وقت کون سا ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پھل ہماری صحت کے لیے لازمی غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ انہیں کھانے کا وقت ہاضمہ پر کس حد تک اثر ڈال سکتا ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق پھل خالی پیٹ یا کھانے کے بعد کسی بھی وقت کھائے جا سکتے ہیں کیونکہ یہ ہر صورت میں صحت بخش ہوتے ہیں، یہ وٹامنز، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور پانی سے بھرپور ہوتے ہیں، اور قدرتی طور پر ہائیڈریٹنگ ہونے کے ساتھ ساتھ توانائی بھی فراہم کرتے ہیں۔
کچھ افراد صبح کے وقت، جب جسم رات بھر کی نیند کے بعد جاگتا ہے، پھل کھانا ہلکا اور آسان محسوس کرتے ہیں، اور اگر خالی پیٹ پھل کھانے سے توانائی ملتی ہے تو یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
تاہم کچھ لوگ خالی پیٹ ترش یا فائبر سے بھرپور پھل کھانے سے تکلیف محسوس کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق جن افراد کو نزلہ، تیزابیت یا ہاضمے کے مسائل ہیں، انہیں سنترہ، انناس، آم اور ناشپاتی جیسے پھل صبح کے وقت خالی پیٹ نہیں کھانے چاہئیں، کیونکہ یہ بعض اوقات پیٹ میں اپھار یا تیزابیت پیدا کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مسئلہ پھل میں نہیں بلکہ ہر فرد کی جسمانی برداشت اور مخصوص پھلوں کی نوعیت میں ہوتا ہے۔ اسی لیے بہتر یہی ہے کہ ہر شخص اپنے جسم کی آواز سنے اور اس کے مطابق پھلوں کا استعمال کرے۔ اگر پھل خالی پیٹ کھانے سے بھوک لگتی ہے یا ہاضمہ بھاری محسوس ہوتا ہے، تو انہیں دہی، گری دار میوے یا بیج کے ساتھ کھایا جا سکتا ہے، یا ناشتہ کے درمیان شامل کیا جا سکتا ہے۔
وہ پھل جو خالی پیٹ پر زیادہ آسانی سے ہضم ہوتے ہیں اور ہاضمے پر بوجھ نہیں ڈالتے، ان میں پپیتا، کیلے، بیریز اور سیب شامل ہیں۔ یہ پھل نرم، ہلکے اور قدرتی طور پر ہائیڈریٹنگ ہوتے ہیں اور آنتوں کی صحت کے لیے بھی مفید سمجھے جاتے ہیں۔ دوسری طرف سنترہ، انناس، آم، ناشپاتی اور انار غذائیت سے بھرپور ضرور ہیں، مگر کمزور ہاضمے والے افراد کے لیے صبح کے وقت خالی پیٹ ہضم کرنا مشکل ہو سکتا ہے یا تیزابیت پیدا کر سکتے ہیں۔
نتیجتاً، پھل کھانے کا بہترین طریقہ ہر شخص کی جسمانی حالت اور ہاضمے کی طاقت کے مطابق مختلف ہو سکتا ہے۔ صحت مند افراد کے لیے خالی پیٹ پھل کھانا نہ صرف محفوظ ہے بلکہ توانائی اور غذائیت کے لیے بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔