جیکب آباد میں بھی ڈینگی بے قابو، 3مریضوں میں وائرس کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد میں ڈینگی بے قابو ، مزید3مریضوں میں وائرس کی تصدیق، ضلع میں ایمرجنسی نافذ ،قائم کردہ ڈینگی کنٹرول روم غیر فعال ہونے کی شکایات۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ڈینگی کی صورتحال سنگین صورت اختیار کر گئی ہے، مزید دو افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کے بعد ضلع انتظامیہ نے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ذرائع کے مطابق جیکب آباد میں اب تک 20 سے زائد شہری ڈینگی میں مبتلا ہو چکے ہیں گزشتہ روز فیاض احمدگولو،آغا فدا حسین اور غلام حسین نامی شہری کے ڈینگی ٹیسٹ بھی پازیٹو آئے ہیں، جس کے بعد ضلع میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ڈی سی کی جانب سے قائم کردہ ڈینگی کنٹرول روم کے غیر فعال ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیںشہریوں کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں گندگی، کھڑے پانی اور صفائی نہ ہونے کے باعث مچھر تیزی سے بڑھ رہے ہیں مگر محکمہ صحت اور بلدیہ کی جانب سے تاحال کوئی موثر کارروائی یا اسپرے مہم شروع نہیں کی گئی، شہریوں نے حکومت سندھ، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اسپرے مہم شروع کی جائے اور اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لیے خصوصی وارڈز اور طبی سہولیات فراہم کی جائیںدوسری جانب ڈی سی کے بنائے گئے ڈینگی کنٹرول روم کے رکن ڈی ایچ او جیکب آباد ڈاکٹر سراج سہتو سے معلومات لینے کے لئے رابطے کی کوشش کی گئی پرانکا نمبر اٹینڈ نہ ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جیکب ا باد میں ڈینگی
پڑھیں:
کراچی، نادرن بائی پاس پر پلاسٹک کے گودام میں آگ لگ گئی
فوٹو: اسکرین گریپکراچی میں نادرن بائی پاس کے قریب پلاسٹک کے گودام میں آگ لگ گئی، 7 فائر ٹینڈرز اور واٹر باوزر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
کراچی میں جامعہ کراچی کے عقب میں جھاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر کچھ جدوجہد کے بعد قابو پا لیا گیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق گودام وسیع رقبے پر پھیلا ہوا ہے اس لیے یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ آگ پر قابو پانے میں مزید کتنا وقت درکار ہوگا۔
حکام نے کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے آگ کے سبب کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
 پاکستان میں اسموگ کے زراعت پر اثرات  اور ممکنہ حل
پاکستان میں اسموگ کے زراعت پر اثرات  اور ممکنہ حل