سعودی حکام کی موثر نگرانی سے منشیات کی بڑی سمگلنگ ناکام
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
سعودی حکام کی پیشگی اور موثر نگرانی کی بدولت ایک بڑی منشیات سمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ سعودی خبررساں ادارے (ایس پی اے) کے مطابق وزارتِ داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر طلال بن عبدالمحسن الشلھوب نے بتایا کہ مجرمانہ نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے کی گئی پیشگی سکیورٹی نگرانی کے نتیجے میں یہ کارروائی ممکن ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف نارکاٹکس کنٹرول کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ملائیشیا کے محکمہ کسٹمز اینڈ نارکاٹکس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 25 کلو گرام کوکین کی سمگلنگ کو ناکام بنایا۔ یہ نشہ آور پاوڈر طبی آلات کی کھیپ میں چھپایا گیا تھا، لیکن قبل از وقت نشاندہی سے اس کوشش کو ناکام بنایا گیا۔
بریگیڈیئر الشلھوب نے ملائیشیا کے متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کو سراہا اور کہا کہ سعودی عرب منشیات کے عالمی نیٹ ورکس کے خلاف مسلسل کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مملکت کی جانب سے ان تمام مجرمانہ سرگرمیوں پر گہری نظر رکھی جاتی ہے، کیونکہ ان کا مقصد نوجوانوں کے مستقبل اور ملک میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔
ادھر، کسٹمز و زکٰوۃ اتھارٹی کے ترجمان حمود الحربی نے بتایا کہ ایک ٹرالر کے خفیہ خانوں سے 8.
الحربی نے کہا کہ کسٹم اہلکاروں کی مہارت اور تجربے نے منشیات کی یہ کوشش ناکام بنائی اور ملک میں امن و تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی وزیر داخلہ اور یورپی یونین کمشنر کی ملاقات، انسانی سمگلنگ کے خلاف تعاون پر اتفاق
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور یورپی یونین کمشنر برائے داخلی امور و مائیگریشن میگنس برنر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام، انسانی سمگلنگ کے خلاف اقدامات اور باہمی تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یورپین کمشنر میگنس برنر نے گزشتہ ایک سال میں پاکستان سے یورپ کے لیے غیر قانونی راستوں (ڈنکی) کے ذریعے جانے کی کوششوں میں 47 فیصد کمی پر پاکستان حکومت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور پاکستان کے اقدامات کو مثالی قرار دیا۔
یورپین کمشنر نے کہا کہ بہت جلد پاکستان کا دورہ کروں گا تاکہ غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا جا سکے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی براہِ راست مشاورت کی جا سکے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ رواں سال کے دوران پاکستان میں 1,770 انسانی سمگلرز اور ان کے ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا ہے، جو کہ حکومتِ پاکستان کے غیر قانونی امیگریشن کے خلاف زیرو ٹالرنس مؤقف کا واضح ثبوت ہے۔
ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ غیر قانونی امیگریشن، انسانی سمگلنگ اور منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مشترکہ اور مربوط حکمتِ عملی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔