data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اٹک (وقائع نگارخصوصی ) 78 سال گزر گئے ابھی تک اسلامیان پاکستان ان مقاصد جلیلہ سے مستفید نہ ہو سکے قائد اعظمؒ نے اپنی زندگی کے آخری حصے میں کہا کہ میری جیب کے سکے کھوٹے ہیں محب وطن مومنوں کو چاہیے کہ وہ پاک سرزمین کی حیثیت مسجد جیسی ہے مسجد کی طرح پاکستان کی حفاظت بھی کرنا 21 تا 23 نومبر بروز جمعہ ہفتہ اتوار مینار پاکستان کے سائے تلے بدل دو نظام کل پاکستان اجتماع عام اس کا ماٹو ہوگا قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہو اور اس کا بچہ بچہ لاکھوں کا مقروض ہو حیرانی کی بات ہے اس لیے جماعت اسلامی اس نظام کو بدلنے کے لیے تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب شمالی و سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی پانچ حافظ تنویر احمد نے جماعت اسلامی تحصیل اٹک کی ماہانہ تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدارت امیر تحصیل میاں محمد جنید جبکہ مولانا محمد افضل منصوری اور مولانا نعیم اللہ نے بھی خطاب کیا حافظ تنویر احمد نے کہا کہ ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم کے بعد تباہ حال جرمنی میں اس کے نظام تعلیم کی طرف بھرپور توجہ دی ہزاروں کی تعداد میں تعلیمی ادارے قائم اور اساتذہ کی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے پر لگا دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے جرمنی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آ کھڑا ہوا لیکن یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے قومی بجٹ میں 1.

5 فیصد تعلیمی بجٹ جبکہ دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا کتنی دکھ کی بات ہے سرکاری تعلیمی اداروں کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں حکمرانوں کو تعلیم سے کوئی غرض ہی نہیں پچھلے سے پچھلے بجٹ کے موقع پر 5 ہزار گھوسٹ اسکول سامنے آئے اس وقت ڈہائی کروڑ بچے اسکول کی عمر میں آوارہ گردی کر رہے ہیں اسکول پرائیوٹ کر دیے گئے ہیں اسی طرح معیشت کا بھی کوئی حال نہیں سود میں جکڑی اور قرضوں کے بوجھ تلے دبی ایسی معیشت کا کیا نتیجہ نکلے گا پاکستان غریب ملک نہیں قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے بس حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ٹماٹر کو لیں 700 روپے کلو کو پہنچ چکا ہے یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے ملکی ترقی سے ان کو کوئی واسطہ نہیں پانی بجلی گیس وافر مقدار میں ہیں لیکن عدم منصوبہ بندی کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ارب اور غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 16 ارب ہیں جمہوریت جمہوریت کی لگائی جاتی ہے فارم 45 کی بجائے فارم 47 پہ رزلٹ آؤٹ کیا جاتا ہے کراچی میں جماعت اسلامی آ رہی تھی لیکن اسٹیبلشمنٹ نے فارم 47 کے ذریعے اپنے چہیتوں کو سیٹیں دے ڈالیں بدامنی اور کرپشن کا دور دورہ ہے جماعت اسلامی ہی ان حالات کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے فلسطین اور غزہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کی قربانیاں قابل تحسین ہے وطن عزیز پاکستان کے خاتمے کی باتیں کرنے والے ہم خیالی سے نکلیں پاکستان کلمہ کی بنیاد پر بنا اور اسی بنیاد پر قیامت تک قائم رہے گا اور ان شاء اللہ ہم پاکستان کو مدین النبی کی طرز پر اسلامی ریاست بنائیں گے اجتماع عام اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا اٹک سے ہزاروں لوگ اجتماع عام میں شریک ہوں گے۔

وقائع نگار خصوصی گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی

پڑھیں:

بدل دو نظام اجتماع عام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-03-4

 

مجاہد چنا

قیام پاکستان سے لیکر اب تک ہم سنتے اور پڑھتے آرہے ہیں کہ ملک نازک دور سے گزرہا ہے مگر یہ نہیں بتایا جاتا کہ وطن عزیز کو اس نازک صورتحال پر کس نے پہنچایا ہے اور اس کو کون اور کیسے اس صورتحال سے نکال سکتا ہے۔ بدقسمتی 1947 سے اب تک حکومتیں، چہرے پارٹیاں اور جھنڈے تو بدلتے رہے مگر ملک و قوم کے حالات بدلنے تو کجا مزید بدتر ہوتے گئے۔ کہتے ہیں کہ جب پاکستان بنا تو ایک ڈالر ایک روپے کا تھا مگر اب تین سو کے قریب ہے۔ مثالی امن تھا مگر اب عوام دن ہو یا رات غیر محفوظ ہیں۔ یہاں تک کے خود حکومتی نمائندے غیر محفوظ ہیں۔ کراچی میں صوبائی مشیر اور نوشہرو فیروز میں حکومتی ایم این اے کے گھر سے کروڑوں روپے کی ڈکیتی بدامنی کی بدترین مثال ہے ۔ پہلے کراچی سمیت بڑے بڑے شہروں کی سڑکوں کو پانی سے دھویا جاتا تھا، سڑکیں اور شہر صاف ستھرے اور سڑکیں کشادہ ہوتی تھیں مگر اب سڑکوں پر گڑھے اور شہر گندگی کے ڈھیر اور موئن جو دڑو کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہ اب ای چالان نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ ظلم وناانصافی کی انتہا نہیں کہ سڑکیںکچے سے بھی بدتر اور چالان دبئی اور عالمی معیار کے کاٹے جارہے ہیں ۔ صوبہ سندھ کے عوام سب سے زیادہ اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ مگر اس کے باوجود پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب بلاول زرداری کہتے ہیں کہ ہمارا مقابلہ کسی صوبہ سے نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک سے ہے!

اس صورتحال کے پیش نظر جہاں ہر طرف مایوسی و ناامیدی ہو وہاں پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے عوام کو حوصلہ خاص طور نوجوانوں کو امید دلانے کے لیے 21 نومبر کو تاریخی مقام مینار پاکستان کے سائے تلے ’’بدل دو نظام‘‘ کے نعرے کے تحت اجتماع عام کے انعقاد کا اعلان کیا۔ جس کے لیے مرکزی نائب امیر محترم لیاقت بلوچ کو ناظم اجتماع مقرر کیا جو دن رات اپنے مہمانوں شرکاء اجتماع کے لیے بہتر سے بہتر انتظامات کرنے میں مصروف ہیں۔ 1941 میں قائم ہونے والی جماعت اسلامی کے اجتماع عام ہوتے رہے ہیں، 21 تا 23 نومبر لاہور میں ہونے والا اجتماع عام 16 واں اجتماع عام ہوگا۔ ناظم اجتماع محترم لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ یہ اجتماع عام محض ایک اجتماع، جلسہ عام اور پاور شو نہیں ہوتا۔ اجتماع عام کا اصل مقصد دعوت کو عام کرنا ہے، اجتماع قرآن و سنت کے پیغام اور جذبوں سے امت مسلمہ تک پہنچانے کا ذریعہ بنتا ہے۔ اجتماع عام کے لیے 50 شعبے اور 14 نائب ناظمین مقرر کیے گئے ہیں۔ انہوں نے ملک بھر کے ذمے داران کو ہدایت کی ہے کہ ممبر سازی مہم کے دوران بنائے گئے سوا تین لاکھ ممبروں سے رابطے مضبوط کیے جائیں اور انہیں لاہور کے اجتماع عام میں شریک کرایا جائے۔ یاد رہے کہ دو ماہ قبل تک جماعت اسلامی کے کل مرد ارکان کی تعداد 39620، خواتین ارکان 7383 جبکہ اس کے علاوہ امیدوار ارکان، کارکنان، اقلیتی ویوتھ ممبران بڑی تعداد میں شامل ہیں۔

کیا یہ ایک حقیقت نہیں ہے کہ گزشتہ 78 سال سے وطن عزیز پر قابض کرپٹ حکمرانوں، اشرافیہ، جرنیلوں اور بیوروکریسی نے عام پاکستانی کو ظلم، ناانصافی، جعلی انتخابات اور طبقاتی نظام کے بوجھ تلے دبا کر رکھا ہوا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس فرسودہ طبقاتی نظام کو بدلا جائے۔ جماعت ِ اسلامی پاکستان نا صرف ملک گیر دیانتدار قیادت کی حامل واحد حقیقی جمہوری پارٹی کا درجہ رکھتی ہے، بلکہ شفاف سیاست کی ایسی علامت ہے جو کلٹ اور شخصیات کی سیاست کے بجائے منصفانہ نظام، ایک نصاب اور ایک زبان پر مبنی پاکستان کی جدوجہد کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں خیبر سے کراچی تک کے لاکھوں مردو خواتین اور نوجوانوں کو تعمیری انقلاب کے لیے اکٹھا کرنے کے لیے لاہور میں جماعت اسلامی مینار پاکستان پر ’’بدل دو نظام‘‘ اجتماع عام کا انعقاد کر کے ایک زبردست عوامی تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ کرپٹ نظام اور کرپٹ قیادت کی وجہ سے ملک اس وقت سیاسی، معاشی اور اخلاقی بحران کا شکار ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بدامنی اور بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان بہت مایوس ہیں اور عام آدمی اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے بھی سخت پریشان ہے۔ اس وقت کسانوں، خواتین، محنت کشوں اور سرکاری ملازمین سمیت ہر طبقہ اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف اور اپنے حقوق کے لیے میدان میں نکل آیا ہے۔ حقیقت بھی یہ ہے کہ چہروں سے نہیں، نظام کی تبدیلی سے ہی عام لوگوں کی زندگیاں بدل سکتی ہیں، مسائل حل ہو سکتے ہیں اور ملک ترقی کر سکتا ہے۔ جماعت اسلامی نے اپنے قیام سے لے کر اب تک ملک میں نظام کی تبدیلی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ کوشاں رہی ہے۔ جس میں کرپٹ نظام کی تبدیلی کا مکمل پروگرام دیا جائے گا۔ عوام خاص طورپر نوجوانوں کو چاہیے کہ مایوس ہونے کے بجائے مینار پاکستان کی طرف قدم بڑھائیں اور نظام کی تبدیلی کو ممکن بنائیں۔ اس لیے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے ہرشہری کو ناانصافی، ظلم اور طبقاتی نظام کو بدلنے کے لیے جماعت اسلامی پاکستان کی اس تحریک کا حصہ بن جانا چاہیے تاکہ اسلامی انقلاب کی منزل قریب سے قریب تر اور عوام کے دکھوں کا مداوا ہوسکے۔

 

مجاہد چنا

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • بلوچستان اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کا صوبہ ہے ‘حافظ نعیم الرحمن
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج
  • حافظ طاہر مجید کی میئر حیدرآباد سے ملاقات، ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • نااہلی کا اعتراف ناممکن
  • بدل دو نظام اجتماع عام
  • بحرانوں سے نجات کا راستہ  صرف قرآن و سنت میں: زبیر احمد ظہیر
  • حافظ نعیم الرحمن سے جماعت اسلامی سندھ کے وفد کی ملاقات
  • ملک میں تعلیمی نظام طبقاتی و استحصالی ہے‘ 6 کروڑ نوجوان بیروزگار ہیں‘حافظ نعیم الرحمن