اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں اور افراد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث کمپنیوں، اداروں اور افراد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وفاقی وزرا، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو واشنگٹن میں منعقدہ سالانہ عالمی بینک کانفرنس میں ایف بی آر کی شمولیت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، اس دوران وزیراعظم کو ایف بی آر بالخصوص پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پرال) میں جاری اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پرال کی موجودہ نافذ العمل اصلاحات میں آڈٹ والٹ، ڈیٹابیس پروٹیکشن وال، سیکیورٹی آپریشن سینٹر، ڈیٹابیس کی مستقل نگرانی اور دیگر متعدد محفوظ ڈیجیٹل اقدامات شامل ہیں۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ موجودہ ڈیجیٹل نظام میں صلاحیت موجود ہے کہ معلومات میں تبدیلی سے صارف کا آئی پی ایڈریس بھی سسٹم میں درج ہو جائے گا اور ٹیکس فراڈ ممکن نہیں ہو گا۔
اجلاس میں سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پرال کے متروک نظام کی وجہ سے کیے گئے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پرال میں سیلز ٹیکس فراڈ متروک ڈیجیٹل نظام، نظام میں نگرانی کی عدم موجودگی اور پرال کی ڈیٹابیس محفوظ نہ ہونے کی وجہ سے ہوا تھا، نظام کی خامیوں کے تدارک کے لیے متعدد اصلاحات نافذ کردی گئی ہیں جو کہ مجموعی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے 2018 سے شروع ہونے والے اس سیلز ٹیکس فراڈ کا نوٹس لیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی، وزیراعظم نے ماضی میں سیلز ٹیکس میں کیے گئے فراڈ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پرال کے نظام کا بین الاقوامی کنسلٹینسی فرم سے فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔
وزیراعظم نے سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے، وزیراعظم نے آئندہ تحقیقاتی رپورٹ میں شناخت ہونے والے مجرمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیلز ٹیکس فراڈ وزیراعظم کو کے حوالے سے ایف بی آر
پڑھیں:
پاکستان نیوی، ایف بی آر اور کسٹمز کی کارروائیاں، اربوں روپے مالیت کی منشیات ضبط
گڈانی کے قریب پاکستان نیوی پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) کی مشترکہ کارروائی کے دوران تقریباً 500 کلوگرام آئس (میٹھا میتھامفیٹامین) اور 3,500 غیر ملکی شراب کی بوتلیں ضبط کی گئیں، جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 13 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اے این ایف کی بین الصوبائی منشیات اسمگلروں کے خلاف کارروائی، بھاری مقدار میں منشیات برآمد
غیر ملکی شراب کو پاکستان اسمگل کیا جا رہا تھا جبکہ منشیات کی یہ کھیپ بین الاقوامی منزل کے لیے روانہ کی جا رہی تھی۔ کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) گڈانی نے ضبط شدہ سامان کو باضابطہ طور پر تحویل میں لے لیا۔
ایف بی آر نے کہا کہ یہ کامیاب کارروائی پاکستان نیوی، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور ایف بی آر کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتی ہے اور پاکستان کی سمندری حدود کو اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جا رہے ہیں۔
مردان غیر قانونی تمباکو کے خلاف تاریخی کارروائیایف بی آر کے ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) پشاور نے ضلع مردان میں غیر قانونی تمباکو کے خلاف اہم کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 27 لاکھ 50 ہزار کلوگرام نان ڈیوٹی پیڈ خام تمباکو ضبط کیا۔ اس ضبطگی پر واجب الادا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی تقریباً ایک ارب 10 کروڑ روپے ہے، اور اس غیر قانونی تجارت سے قومی خزانے کو تقریباً 19 ارب روپے کے نقصان سے بچایا گیا۔
ضبط شدہ مال میں کسان اور گولڈ اسٹریٹ کلاسک جیسے مشہور برانڈز شامل تھے۔ تمام ضابطہ جاتی تقاضے مکمل کرنے کے بعد 12 دسمبر 2025 کو آر ٹی او پشاور کے افسران نے میسرز خیبر ٹوبیکو کمپنی کے گودام سیل کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کا بحیرہ عرب کا کامیاب آپریشن، 1500 کلو گرام منشیات ضبط
ایف بی آر کے مطابق یہ کارروائی نہ صرف بڑے پیمانے پر ریونیو لیکیج کو روکتی ہے بلکہ غیر قانونی سگریٹ سازی کے ممکنہ بڑے ذرائع کو بھی ناکام بناتی ہے۔ ایف بی آر نے کہا کہ ابتدائی جائزے کے مطابق اگر یہ مقدار بروقت ضبط نہ کی جاتی تو تقریباً 19 ارب روپے کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی چوری ہو سکتی تھی۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات قانون کی بالادستی، ٹیکس ضوابط کی تعمیل اور سرکاری محاصل کے تحفظ کے لیے کیے گئے ہیں۔ سخت دباؤ اور ناجائز اثر و رسوخ کے باوجود انفورسمنٹ ٹیم نے یہ کارروائیاں انجام دی ہیں، جو ادارے کے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایف بی آر پاکستان نیوی کارروائی کسٹمز منشیات ضبط