وزیراعظم کی سیلز ٹیکس فراڈ کرنیوالے اداروں، کمپنیوں اور افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات کرنے اور رپورٹ میں شناخت ہونے والے مجرمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم کو واشنگٹن میں منعقدہ سالانہ ورلڈ بینک کانفرنس میں ایف بی آر کی شمولیت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
سموگ کا تدارک; دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
وزیراعظم نے عالمی کانفرنس میں ایف بی آر اصلاحات کی کیس سٹڈی کی پزیرائی پر ایف بی ار کی ٹیم کی تعریف کی۔
وزیراعظم کو ایف بی آر بالخصوص پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ میں جاری اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پرال کی موجودہ نافذ العمل اصلاحات میں آڈٹ والٹ، ڈیٹابیس پروٹیکشن وال، سیکیورٹی آپریشن سینٹر، ڈیٹابیس کی مستقل نگرانی اور دیگر متعدد محفوظ ڈیجیٹل اقدامات شامل ہیں۔ موجودہ ڈیجیٹل نظام میں صلاحیت موجود ہے کہ معلومات میں تبدیلی سے صارف کا آئی پی ایڈریس بھی سسٹم میں درج ہو جائے گا اور ٹیکس فراڈ ممکن نہیں ہو گا۔
خیبرپختونخوا ؛ اشتہاری دہشت گردوں کی نئی فہرست تیار، سروں کی قیمت بھی مقرر
اجلاس میں 2018-2019 میں شروع ہونے والے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پرال کے متروک نظام کی وجہ سے کیے گئے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے 2018 سے شروع ہونے والے اس سیلز ٹیکس فراڈ کا نوٹس لیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی۔ پرال میں سیلز ٹیکس فراڈ متروک ڈیجیٹل نظام، نظام میں نگرانی کی عدم موجودگی اور پرال کی ڈیٹابیس محفوظ نہ ہونے کی وجہ سے ہوا تھا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ نظام کی خامیوں کے تدارک کے لیے متعدد اصلاحات نافذ کردی گئی ہیں جو کہ مجموعی اصلاحات کا حصہ ہیں۔
استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم شہباز شریف نے ماضی میں سیلز ٹیکس میں کیے گئے فراڈ پر برہمی کا اظہار کیا، کہا کہ پرال کے نظام کا بین الاقوامی کنسلٹینسی فرم سے فارنزک آڈٹ کروایا جائے.
وزیراعظم نے سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات کرنے کی ہدایت کی، کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ تحقیقاتی رپورٹ میں شناخت ہونے والے مجرمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
ویڈیو:سابقہ امریکی گلوکارہ جینیفر کی دل کو چھو لینے والی آواز میں قرآن کریم کی تلاوت
اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، عطا اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے ہونے والے ایف بی آر کی ہدایت
پڑھیں:
شرجیل میمن کی سرکاری گاڑیوں کا ذاتی استعمال کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سرکاری گاڑیوں کے ذاتی استعمال یا غیر مجاز مقاصد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، تمام گاڑیوں کا ڈیجیٹل ریکارڈ تیار کیا جائے تاکہ نگرانی مؤثر اور شفاف بنائی جا سکے۔
سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے کفایت شعاری کا سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی صدارت اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ، وزیر برائے ایکسائز و ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، وزیر برائے داخلہ، قانون و پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار، وزیر برائے جیل خانہ جات و ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری، متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز اور اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے سرکاری گاڑیوں (وہیکلز) کی الاٹمنٹ اور استعمال سے متعلق تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔
وزارتِ قانون، پارلیمانی امور، بلدیات، داخلہ، اطلاعات، اینٹی کرپشن، اور یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے لیے نئی گاڑیوں کی خریداری، ضرورت، اور مالی اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کابینہ نے کفایت شعاری کے اصولوں کو اپنی پالیسی کا بنیادی حصہ بنایا ہے، سرکاری گاڑیوں کی خریداری، مرمت، اور استعمال کے تمام مراحل میں شفافیت یقینی بنائی جائے گی، جن محکموں کو گاڑیوں کی اشد ضرورت ہے، انہیں سہولت دی جائے گی، غیر ضروری اخراجات سے گریز ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کے مطابق تمام محکموں کو اپنے اخراجات میں کمی اور مالی نظم و ضبط پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔
سینئر وزیر نے افسران کو ہدایت کی کہ ہر محکمے کی موجودہ گاڑیوں کی تعداد، حالت، اور ضرورت کے بارے میں مکمل رپورٹ پیش کی جائے تاکہ ضرورت کی بنیاد پر فیصلے کئے جا سکیں، سرکاری گاڑیوں کے ذاتی استعمال یا غیر مجاز مقاصد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ تمام گاڑیوں کا ڈیجیٹل ریکارڈ تیار کیا جائے تاکہ نگرانی مؤثر اور شفاف بنائی جا سکے۔