جعلی ای چالان سے ہوشیار! نئے سائبر فراڈ کو کیسے پہچانیں؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: کراچی میں ای چالان سسٹم فعال ہوتے ہی سائبر کرمنلز ایک نئی چال کے ساتھ متحرک ہوگئے ہیں، جہاں شہریوں کو ٹریفک پولیس کے جعلی ای چالان کے پیغامات بھیجے جانے لگے ہیں۔
ان پیغامات میں بتایا جاتا ہے کہ شہری نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور فوری طور پر جرمانہ ادا کرے۔ پیغام میں ایک لنک بھی دیا جاتا ہے جس پر کلک کر کے مبینہ طور پر چالان ادا کرنے کا کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ پیغامات مکمل طور پر جعلی اور فراڈ پر مبنی ہیں۔
لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز
ذرائع کے مطابق یہ سائبر کرمنلز سرکاری طرز کے جعلی پیغامات تیار کر کے شہریوں کو دھوکا دیتے ہیں۔ جیسے ہی کوئی شہری ان جعلی لنکس پر کلک کرتا ہے، وہ ٹریفک پولیس کو نہیں بلکہ ان جعل سازوں کو رقم ادا کر بیٹھتا ہے، اس کے علاوہ ان لنکس کے ذریعے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس اور ذاتی معلومات بھی چرا لی جاتی ہیں۔
ڈی آئی جی ٹریفک پولیس پیر محمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ ٹریفک پولیس عام نمبرز سے ای چالان نہیں بھیجتی، اس لیے شہری ایسے پیغامات سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک لنک پر کلک نہ کریں۔
ماضی کی معروف اداکارہ سیمی زیدی کس حال میں اور کہاں؟
ماہرین کے مطابق ایسے فراڈ سے بچنے کے لیے چند آسان احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔
سب سے پہلے، پیغام میں درج گاڑی کا نمبر لازمی چیک کریں کہ آیا وہ آپ کی گاڑی سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔
دوسرا ای چالان کی تصدیق صرف سرکاری ویب سائٹ یا ایپ پر کریں۔
مزید یہ کہ ایسے پیغامات کی زبان پر بھی غور کریں، جعلی پیغامات میں عموماً گرامر کی غلطیاں اور غیرمعمولی جملے شامل ہوتے ہیں، اگر کوئی پیغام مشکوک لگے تو فوری طور پر متعلقہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کریں۔
تجارتی معاہدہ: امریکی خام تیل کا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا
ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے موبائل اور کمپیوٹر کے سیکیورٹی سافٹ ویئرز کو ہمیشہ اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ میل ویئر یا فِشنگ حملوں سے بچا جا سکے۔
سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ فراڈیے شہریوں کے خوف کا فائدہ اٹھا کر انہیں ٹریفک جرمانوں کے نام پر لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس لیے ضروری ہے کہ شہری کسی بھی مشکوک پیغام پر اندھا دھند یقین نہ کریں، بلکہ ہر اطلاع کی تصدیق صرف سرکاری ذرائع سے کریں۔
بحیرہ عرب پر موجود دباؤ کا فاصلہ کراچی سے مزید کم، سندھ میں بارش کا امکان؛ محکمہ موسمیات
سائبر کرمنلز ٹریفک چالان کے بہانے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، شہری اگر محتاط رہیں اور صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق کریں تو خود کو مالی نقصان سے بچا سکتے ہیں، یاد رکھیں، آگاہی ہی آپ کا پہلا دفاع ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کی سڑکوں پر 3 دن میں 11 ہزار سے زائد ’’ای چالان‘‘ کیے گئے جن میں سے ایک ہزار 755 چالان تیز رفتاری پر کیے گئے۔
نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر چیتہ دیکھے جانے کی اطلاع، سرچ آپریشن جاری
شہری ای چالان پر حیران و پریشان دکھائی دیے، شہریوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کیمرے اور ڈیوائسز تو لگا دیں مگر کہیں بھی رفتار کی حد یا چالان کی زد میں آنے والی دیگر خلاف ورزیوں کے بارے میں بینرز یا سائن بورڈ نہیں لگائے۔
شہریوں نے کہا کہ اندھا دھند چالان کئے گئے تو ساری کمائی چالان بھرنے میں ہی چلی جائے گی،ڈی ایس پی ٹریفک کاشف ندیم کا کہنا ہے کہ کراچی میں حسن سکوائر ، سوک سینٹر ، شارع فیصل، نرسری ، بلوچ کالونی اور ڈرگ روڈ سمیت، آئی آئی چند ریگر روڈ ، کلفٹن، تین تلوار اور ڈیفنس اتحاد اسٹریٹ پر سسٹم رائج ہے جو اوور اسپیڈ مانیٹر کررہا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس
پڑھیں:
پشاور پولیس نے مسافروں کو جعلی بائیک رائیڈرز سے بچانے کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا
اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے پشاور پولیس نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شہر میں سواریوں کو لے جانے والے تمام بائیک رائیڈرز کی رجسٹریشن لازمی قرار دے دی ہے۔
اس سلسلے میں ‘SafeRide’ (سیف رائیڈ) کے نام سے ایک خصوصی موبائل ایپ بھی متعارف کر دی گئی ہے۔ یہ اعلان سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید نے کیا۔
سی سی پی او کے مطابق بائیک رائیڈرز اب اپنے قریبی تھانے میں جا کر یا سیف رائیڈ ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکیں گے۔ رجسٹرڈ رائیڈر کو کیو آر کوڈ والا خصوصی اسٹیکر جاری کیا جائے گا، جس کے ذریعے اس کی شناخت اور معلومات فوری طور پر معلوم کی جا سکیں گی۔
ڈاکٹر میاں سعید نے بتایا کہ یہ اقدام شہریوں کے اعتماد اور سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے، کیونکہ متعدد وارداتوں میں جعلی بائیک رائیڈرز شہریوں کو لوٹنے میں ملوث رہے ہیں، جبکہ کئی بار اصل بائیک رائیڈرز بھی گن پوائنٹ پر لُوٹے گئے۔
پولیس اب تک اس نوعیت کے 20 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے، تاہم سٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے یہ پہلا بڑا اور منظم قدم ہے۔
سی سی پی او نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو محفوظ اور پراعتماد سفری سہولت فراہم کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹریٹ کرائمز بائیک رائیڈرز پشاور پولیس سیف رائیڈ ایپ