City 42:
2025-10-30@12:43:38 GMT

جعلی ای چالان سے ہوشیار! نئے سائبر فراڈ کو کیسے پہچانیں؟

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

ویب ڈیسک: کراچی میں ای چالان سسٹم فعال ہوتے ہی سائبر کرمنلز ایک نئی چال کے ساتھ متحرک ہوگئے ہیں، جہاں شہریوں کو ٹریفک پولیس کے جعلی ای چالان کے پیغامات بھیجے جانے لگے ہیں۔

 ان پیغامات میں بتایا جاتا ہے کہ شہری نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور فوری طور پر جرمانہ ادا کرے۔ پیغام میں ایک لنک بھی دیا جاتا ہے جس پر کلک کر کے مبینہ طور پر چالان ادا کرنے کا کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ پیغامات مکمل طور پر جعلی اور فراڈ پر مبنی ہیں۔

لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز

 ذرائع کے مطابق یہ سائبر کرمنلز سرکاری طرز کے جعلی پیغامات تیار کر کے شہریوں کو دھوکا دیتے ہیں۔ جیسے ہی کوئی شہری ان جعلی لنکس پر کلک کرتا ہے، وہ ٹریفک پولیس کو نہیں بلکہ ان جعل سازوں کو رقم ادا کر بیٹھتا ہے، اس کے علاوہ ان لنکس کے ذریعے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس اور ذاتی معلومات بھی چرا لی جاتی ہیں۔

 ڈی آئی جی ٹریفک پولیس پیر محمد شاہ نے واضح کیا ہے کہ ٹریفک پولیس عام نمبرز سے ای چالان نہیں بھیجتی، اس لیے شہری ایسے پیغامات سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک لنک پر کلک نہ کریں۔

ماضی کی معروف اداکارہ سیمی زیدی کس حال میں اور کہاں؟

 ماہرین کے مطابق ایسے فراڈ سے بچنے کے لیے چند آسان احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے۔

 سب سے پہلے، پیغام میں درج گاڑی کا نمبر لازمی چیک کریں کہ آیا وہ آپ کی گاڑی سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔

 دوسرا ای چالان کی تصدیق صرف سرکاری ویب سائٹ یا ایپ پر کریں۔

 مزید یہ کہ ایسے پیغامات کی زبان پر بھی غور کریں، جعلی پیغامات میں عموماً گرامر کی غلطیاں اور غیرمعمولی جملے شامل ہوتے ہیں، اگر کوئی پیغام مشکوک لگے تو فوری طور پر متعلقہ ٹریفک پولیس سے رابطہ کریں۔

 تجارتی معاہدہ: امریکی خام تیل کا پہلا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا

 ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے موبائل اور کمپیوٹر کے سیکیورٹی سافٹ ویئرز کو ہمیشہ اپ ڈیٹ رکھیں تاکہ میل ویئر یا فِشنگ حملوں سے بچا جا سکے۔

 سائبر ماہرین کا کہنا ہے کہ فراڈیے شہریوں کے خوف کا فائدہ اٹھا کر انہیں ٹریفک جرمانوں کے نام پر لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں،اس لیے ضروری ہے کہ شہری کسی بھی مشکوک پیغام پر اندھا دھند یقین نہ کریں، بلکہ ہر اطلاع کی تصدیق صرف سرکاری ذرائع سے کریں۔

بحیرہ عرب پر موجود دباؤ کا فاصلہ کراچی سے مزید کم، سندھ میں بارش کا امکان؛ محکمہ موسمیات

 سائبر کرمنلز ٹریفک چالان کے بہانے شہریوں کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں، شہری اگر محتاط رہیں اور صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق کریں تو خود کو مالی نقصان سے بچا سکتے ہیں، یاد رکھیں، آگاہی ہی آپ کا پہلا دفاع ہے۔

 اس کے علاوہ  کراچی کی سڑکوں پر  3 دن میں 11 ہزار  سے زائد ’’ای چالان‘‘ کیے گئے جن میں سے ایک ہزار  755 چالان تیز  رفتاری پر کیے گئے۔

 نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر چیتہ دیکھے جانے کی اطلاع،  سرچ آپریشن جاری

  شہری ای چالان پر حیران و پریشان دکھائی دیے، شہریوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کیمرے اور ڈیوائسز  تو  لگا دیں مگر کہیں بھی رفتار کی حد یا چالان کی زد میں آنے والی دیگر خلاف ورزیوں کے بارے میں بینرز یا سائن بورڈ نہیں لگائے۔

  شہریوں نے کہا کہ اندھا دھند چالان کئے گئے تو ساری کمائی چالان بھرنے میں ہی چلی جائے گی،ڈی ایس پی ٹریفک کاشف ندیم کا کہنا ہے کہ کراچی میں حسن سکوائر ، سوک سینٹر ، شارع فیصل، نرسری ، بلوچ کالونی اور ڈرگ روڈ سمیت، آئی آئی چند ریگر روڈ ، کلفٹن، تین تلوار اور ڈیفنس اتحاد اسٹریٹ پر سسٹم رائج ہے جو  اوور اسپیڈ مانیٹر کررہا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ٹریفک پولیس

پڑھیں:

ٹریفک ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التواجمع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی انجینئر عادل عسکری نے کراچی کے شہریوں پر بنیادی سہولیات اور انفرا اسٹراکچر کی فراہمی کے بغیر الیکٹرونک چالان کے نفاذ کے خلاف سندھ اسمبلی میں فوری عوامی اہمیت کی تحریکِ التوائجمع کرادی ہے۔ تحریکِ التواء میں عادل عسکری نے واضح کیا کہ سندھ حکومت نے ٹریفک کے بنیادی انتظامات اور روڈ سیفٹی کے اقدامات کو یقینی بنائے بغیر شہریوں پر الیکٹرانک چالان کا نفاذ کیا ہے جو سراسر ناانصافی، قبل از وقت اور نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے شہر اور صوبے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، شہریوں کے لیے روزانہ مشکلات اور حادثات کا باعث بن رہی ہیں، شہر میں نقل و حمل کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں اور مسافروں کے پاس عوامی نقل و حمل کے کوئی قابل عمل آپشن دستیاب نہیں ہیں۔ رکن اسمبلی نے نشاندہی کی کہ غیر فعال ٹریفک سگنل سسٹم، سڑک کے نشانات، زیبرا کراسنگ اور ٹریفک سائن بورڈز کی کمی ڈرائیوروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے ٹریفک قوانین پر عمل کرنا ناممکن بنا رہی ہے، جبکہ مافیاز اور ناجائز قابضین کی طرف سے تجاوزات مین سڑکوں کو تنگ کر کے ٹریفک کی روانی میں مزید رکاوٹ پیدا کر رکھی ہے۔ انجینئر عادل عسکری نے مطالبہ کیا کہ ان سنگین حالات میں شہریوں پر بھاری الیکٹرونک چالان لگانا ایک عذاب اور ظلم ہے، حکومت سڑکوں کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کو یقینی بنانے کے بجائے، ناقص اور غیر منصفانہ نظام کے تحت شہریوں کو سزائیں دے رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن نے پرزور مطالبہ کیا کہ ایوان اس مسئلے پر فوری ایکشن لے اور جب تک انفراسٹرکچر بہتر نہیں ہوتا اس ریورس الیکٹرانک چالان سسٹم کو فوری طور پر معطل رکھا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • ٹریفک اہلکار کی موجودگی میں ڈمپر کا دلخراش حادثہ، کراچی میں ایک شہری ہلاک
  • کراچی؛ ٹریفک اہلکار کے روکنے کے باوجود ڈمپر نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، شہری جاں بحق
  • ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، محمد فاروق
  • ٹریفک ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التواجمع
  • ڈی آئی جی ٹریفک نے ای چالان کے ایس ایم ایس کو فراڈ قرار دیدیا
  • کراچی میں ای چالان کا دوسرا دن: 24 گھنٹوں میں 4 ہزار 301 شہری نشانے پر
  • 6گھنٹے میں سوا کروڑ روپے کے ای چالان ، شہریوں کا شدید غم و غصے کا اظہار
  • کراچی میں ای چالان نظام نافذ: سڑکیں ٹوٹی پھوٹی، ٹریفک قوانین یورپ والے، عوام بھڑک اٹھے
  • آن لائن نوکری کے نام پر فراڈ، پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا