Jasarat News:
2025-10-30@01:42:56 GMT

ٹریفک ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التواجمع

اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکنِ سندھ اسمبلی انجینئر عادل عسکری نے کراچی کے شہریوں پر بنیادی سہولیات اور انفرا اسٹراکچر کی فراہمی کے بغیر الیکٹرونک چالان کے نفاذ کے خلاف سندھ اسمبلی میں فوری عوامی اہمیت کی تحریکِ التوائجمع کرادی ہے۔ تحریکِ التواء میں عادل عسکری نے واضح کیا کہ سندھ حکومت نے ٹریفک کے بنیادی انتظامات اور روڈ سیفٹی کے اقدامات کو یقینی بنائے بغیر شہریوں پر الیکٹرانک چالان کا نفاذ کیا ہے جو سراسر ناانصافی، قبل از وقت اور نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے شہر اور صوبے میں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، شہریوں کے لیے روزانہ مشکلات اور حادثات کا باعث بن رہی ہیں، شہر میں نقل و حمل کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں اور مسافروں کے پاس عوامی نقل و حمل کے کوئی قابل عمل آپشن دستیاب نہیں ہیں۔ رکن اسمبلی نے نشاندہی کی کہ غیر فعال ٹریفک سگنل سسٹم، سڑک کے نشانات، زیبرا کراسنگ اور ٹریفک سائن بورڈز کی کمی ڈرائیوروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے ٹریفک قوانین پر عمل کرنا ناممکن بنا رہی ہے، جبکہ مافیاز اور ناجائز قابضین کی طرف سے تجاوزات مین سڑکوں کو تنگ کر کے ٹریفک کی روانی میں مزید رکاوٹ پیدا کر رکھی ہے۔ انجینئر عادل عسکری نے مطالبہ کیا کہ ان سنگین حالات میں شہریوں پر بھاری الیکٹرونک چالان لگانا ایک عذاب اور ظلم ہے، حکومت سڑکوں کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کو یقینی بنانے کے بجائے، ناقص اور غیر منصفانہ نظام کے تحت شہریوں کو سزائیں دے رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن نے پرزور مطالبہ کیا کہ ایوان اس مسئلے پر فوری ایکشن لے اور جب تک انفراسٹرکچر بہتر نہیں ہوتا اس ریورس الیکٹرانک چالان سسٹم کو فوری طور پر معطل رکھا جائے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ای چالان اسی کے پاس جائیگا جس کے نام پر گاڑی رجسٹر ہوگی: وزیرداخلہ سندھ

وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے کہا ہے کہ ای چالان اسی کے پاس جائے گا جس کے نام گاڑی رجسٹریشن ہوگی۔ضیا لنجار نےکہا کہ کراچی میں جہاں ٹریفک سگنل ہوگا تو ای چالان ہوگا، ٹریفک سگلنلز کے ساتھ نصب کیمرے ایک ماہ میں فعال کردیں گے جب کہ ایک سےڈیڑھ سال میں کراچی شہر میں 12ہزار کیمرے لگا لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں2600چالان ہوئے اور کراچی جیسے بڑے شہر میں 2600چالان کچھ بھی نہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل کے 2 قسم کے چالان ہوں گے اور ای چالان اسی کے پاس جائے گا جس کے نام گاڑی رجسٹریشن ہوگی جب کہ یہ بھی جرم ہے کہ آپ کی گاڑی فروخت کے بعد بھی آپ کے نام ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 10ہزار ٹریلر ،ٹینکرز رجسٹرڈ کیے اورٹریکر لگائے، ہیوی ٹریفک میں یہ ٹریکرز بھی ای چالان سسٹم سے منسلک ہیں، شہر میں جیسے ہی یہ ٹریلر یا ٹینکر 30 کلومیٹر فی گھنٹہ سے رفتار بڑھائیں گے تو ای چالان ہوجائیگا،یہ سسٹم فینسی نمبر پلیٹ کی بھی شناخت کرسکتا ہے۔ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر مختلف علاقوں میں ڈرائیونگ لائسنس ٹریننگ سینٹرز بھی بنا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی آئی جی ٹریفک نے ای چالان کے ایس ایم ایس کو فراڈ قرار دیدیا
  • کراچی میں ای چالان کا دوسرا دن: 24 گھنٹوں میں 4 ہزار 301 شہری نشانے پر
  • کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع
  • کراچی میں ای چالان کے تحت 24 گھنٹوں میں 2 کروڑ سے زائد مالیت کے چالان
  • ای چالان اسی کے پاس جائیگا جس کے نام پر گاڑی رجسٹر ہوگی: وزیرداخلہ سندھ
  •  بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد
  • کراچی میں ای چالان نظام نافذ: سڑکیں ٹوٹی پھوٹی، ٹریفک قوانین یورپ والے، عوام بھڑک اٹھے
  • کراچی : صرف 6گھنٹوں میں شہریوں پر سوا کروڑ روپے سے زائد کے ای چالان جاری
  • شہرِ قائد میں ای چالان سسٹم کا افتتاح