data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف بھی ملٹری کورٹ میں ٹرائل ممکن ہے اور اگر فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تو دیگر ملوث افراد کا مقدمہ بھی ان کے ساتھ چل سکتا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ وضاحت کی کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو ادارے کی جانب سے ٹاپ سٹی کے خلاف کارروائی کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا، آئی ایس آئی ایک منظم ادارہ ہے اور اس کے کچھ اقدامات ادارے کی ضروریات کے تحت کیے جاتے ہیں، جبکہ بعض افراد ذاتی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص ادارے کے ایکٹ کے مطابق کام کرتا ہے، ادارہ اسے تحفظ فراہم کرتا ہے، لیکن جو ذاتی ایجنڈے پر کام کرے، اس سے رعایت نہیں برتی جاتی اور قانون کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔

مشیرِ وزیراعظم نے مزید کہا کہ فیض حمید سینئر ترین عہدے پر تھے اور ان سے آگے صرف آرمی چیف ہوتا ہے، فیض حمید نے جو بھی اقدامات کیے، واضح اور باخبر انداز میں کیے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فیض حمید کے ذاتی ایجنڈے کے تحت سیاسی رابطے بھی رکھے، اگر فیض حمید سیاسی مینجمنٹ اور ذاتی ایجنڈے پر کام نہ کرتے تو موجودہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔

انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور بعض دیگر سیاسی اقدامات کے پیچھے بھی فیض حمید کے کردار کے اثرات موجود ہیں، عاصم منیر کو آرمی چیف بننے سے روکنے کے سلسلے میں بھی کئی امور فیض حمید کے گرد گھومتے رہے۔

آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ فیض حمید کو صرف سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ہی سزا دی گئی ہے، اور دیگر قانونی اور انتظامی کارروائیوں کا عمل بھی جاری ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ذاتی ایجنڈے فیض حمید

پڑھیں:

عمران خان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج ہوسکتا ہے ‘رانا ثنا اللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251209-01-8
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم کے مشیر سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا، ان کا انجام ایم کیو ایم اور بانی ایم کیو ایم سے مختلف نہیں ہوگا۔رانا ثنا اللہ نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں بڑا دو ٹوک پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو واضح پیغام دیا گیا، اس کومذاق سمجھیں گے تو نقصان اٹھائیں گے، حکومت نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کی تائید کی ہے۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی اپنی بہن سے ملاقات کے بعد جو ٹوئٹ آیا اور جو الفاظ استعمال ہوئے، اس کے بعد فیصلہ ہوگیا، عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جلسے میں جو باتیں کی گئیں ان کو پیغام مل جائے گا اور بڑی قوت سے ملے گا، یہ لوگ اس قسم کی حرکتیں کر کے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں،آج ایم کیو ایم لندن اوربانی ایم کیو ایم کدھر ہیں۔انہوں نے کہا کہ عنقریب پاکستان تحریک انصاف اور اڈیالہ تحریک انصاف ہونے والا معاملہ نظر آرہا ہے، پی ٹی آئی کی اکثریت اس پاگل پن کا حصہ نہیں بنے گی۔اس کے علاوہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جعفرایکسپریس پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے بیانیے کو بھارت افغانستان اور پی ٹی آئی کے میڈیا نے ایک ساتھ اٹھایا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کو سزا، عمران خان کے خلاف 9 مئی کے کیسز بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
  • ایمان مزاری اورہادی چٹھہ کو سپریم کورٹ سے ریلیف مل گیا
  • پی ٹی آئی سے بات چیت میں مکمل ڈیڈلاک ہے: رانا ثنا اللہ
  • اڈیالہ کے باہر احتجاج جاری رہا تو عمران خان کو منتقل کیا جاسکتا ہے، رانا ثنا
  • بانیٔ پی ٹی آئی بھی بانیٔ متحدہ والے انجام کی طرف بڑھ رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • پی ٹی آئی پرپابندی کا فیصلہ سیاسی نہیں ہو سکتا، عطا اللہ تارڑ
  • مذاکرات کی راہ میں عمران خان رکاوٹ ہیں، رانا ثناء اللہ
  • پی ٹی آئی کو واضح پیغام دیا گیا، مذاق سمجھا تو نقصان اٹھائیں گے: رانا ثناء
  • عمران خان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج ہوسکتا ہے ‘رانا ثنا اللہ