Nawaiwaqt:
2025-12-14@20:38:40 GMT

پی ٹی آئی کی جیل سے باہر موجود قیادت نااہل ہے:عمران اسماعیل

اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT

پی ٹی آئی کی جیل سے باہر موجود قیادت نااہل ہے:عمران اسماعیل

اسلام آباد: سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیل سے باہر موجود قیادت نااہل ہے۔ جو نہ سیاسی ہے اور نہ ان کو سیاست آتی ہے۔سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کی بات ہوتے ہمیشہ سنا تاہم اب دیکھ بھی لیا۔ آپس کے اختلافات پس پشت ڈال کر آگے بڑھنا ہو گا۔ فیض حمید کے احتساب پر پاک فوج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اور جو احتساب ہوا وہ انتہائی سنجیدگی کے ساتھ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جیل سے باہر موجود قیادت نااہل ہے۔ اور پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نہ سیاسی ہے اور نہ ہی ان کو سیاست آتی ہے۔ پی ٹی آئی ایک مشکل سیاسی صورتحال سے گزر رہی ہے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ بیرون ملک بیٹھے پی ٹی آئی کے لوگوں کو صرف ڈالر سے پیار ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ٹیبل پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیئے۔ اور ہمیں سب سے بات کرنی پڑے گی اور اپنا رویہ تبدیل کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ اور سیاسی پارٹیوں کو ورکرز کو عزت دینی ہو گی۔ پی ٹی آئی انتشار کے بجائے خدمت کی سیاست پر توجہ دے۔ سابق گورنر سندھ نے کہا کہ معرکہ حق میں کامیابی کے بعد دنیا میں پاکستان کو عزت ملی۔ احتساب کا عمل اب رکنے والا نہیں۔ اور فیض حمید سے فائدہ حاصل کرنے والوں کا بھی احتساب ہو گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عمران اسماعیل پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

2025 میں عمران خان نے ایکس پر بار بار اعلیٰ ترین قیادت کو نشانہ بنایا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) صرف 2025 کے دوسرے نصف میں، پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے جیل میں قید ہوتے ہوئے پاکستان کے اعلیٰ ترین فیصلہ سازوں میں سے ایک کو اپنے نام سے بارہا، یعنی درجن سے زائد بار، اپنے ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ سے ہدف بنایا، جو بار بار کی گئی الزامات اور توہین آمیز زبان کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ پورے سال کے دوران، خان نے اس پلیٹ فارم کا استعمال مشہور شخصیت کو بار بار بدنام کرنے، الزام تراشی کرنے اور دھمکیاں دینے کے لیے کیا۔ درج ذیل عمران خان کے سرکاری ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ٹویٹس کی ایک سیریز ہے جو دی نیوز نے جمع کی ہے: 4 دسمبر: خان نے اس شخصیت کو “ذہنی طور پر غیر مستحکم” اور “تاریخ کا ظالمانہ آمر” قرار دیا اور الزام لگایا کہ اس نے “آئین اور قانون کی حکمرانی کا مکمل انہدام” کیا۔ 5 نومبر: انہوں نے اسی شخصیت کو “اقتدار کی ہوس رکھنے والا آدمی” قرار دیا اور کہا کہ وہ “اقتدار کے لیے کچھ بھی کرنے کے قابل ہے”، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کو “خواتین، بچوں اور بزرگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے”۔ 22 اکتوبر: خان نے اسی شخصیت پر الزام لگایا کہ اس نے “پاکستان کو ایک سخت ریاست میں تبدیل کر دیا”۔ 18 ستمبر: ایک انتہائی جذباتی مذہبی استعارے میں، خان نے کہا کہ وہ “یزید یا فرعون کی ظلم و جبر کی طاقت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے”۔ 16 ستمبر اور 6 اپریل: خان نے براہ راست ایک اہم محکمے کو اپنی اور اپنی بیوی کی “من گھڑت مقدمات” میں قید کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا، دعویٰ کیا کہ وہ “نفسیاتی اذیت کی بدترین شکل” کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا، “اگر کچھ بھی ان یا ان کی بیوی کے ساتھ ہوا تو میں (اسے) ذمہ دار ٹھہراؤں گا”۔ 16 اور 9 ستمبر: انہوں نے اس محکمے پر الزام لگایا کہ وہ تعلقات کو جان بوجھ کر خراب کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کے بعد ان ججوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے نواز شریف سے اپیل کا حق چھینا، خواجہ آصف
  • عمران اسماعیل نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کو نااہل کہہ دیا
  • موجودہ قیادت نااہل، پی ٹی آئی سیاست بند گلی میں داخل ہوگئی، عمران اسماعیل
  • عمران و فیض کی باقیات آج بھی سسٹم میں  موجود ہیں، خواجہ آصف
  • مفاہمت کے راستے پر چلیں ورنہ ندامت کے سوا کچھ نہیں ملے گا، عمران اسماعیل کا پی ٹی آئی کا مشورہ
  • 2025 میں عمران خان نے ایکس پر بار بار اعلیٰ ترین قیادت کو نشانہ بنایا
  • کسی نام نہاد سیاست دان کو پاک فوج کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ضیاء اللہ
  • کے پی کے وزیر اعلیٰ آئے روز اڈیالہ جیل کے باہر تماشا لگا دیتے ہیں؛ یہی رویہ رہا تو گورنر راج ناٖفذ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ؛ وفاقی وزیر رانا تنویر
  • درست دماغ، سیاست ایسی نہیں ہوتی