جنرل فیض حمید کو سزا ملنے سے احتساب کے نظام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا، چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جنرل فیض حمید کو سزا ملنے سے احتساب کے نظام پر اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے مظفر گڑھ میں سابق ایم این اے مہر ارشاد احمد سیال کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ یہ تصور کیا جاتا ہے کہ بڑے لوگوں کو سزا دینے کا نظام نہیں ہے تاہم یہ تصور غلط ثابت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جیلیں ہم نے بھی خوش اسلوبی سے کاٹی ہیں۔جنوبی پنجاب کی ترقی و خوشحالی کےلئے اپنی تمام کوششیں اب بھی جاری رکھیں گے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب اور مظفر گڑھ کی ترقی کےلئے کئی منصوبے شروع کئے ،ترکیہ کی مدد سے ہم نے طیب اردوان ہسپتال اور ہیڈ محمد والا پل بنوایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی محرومیاں دور کرنے کا واحد حل یہی ہے کہ اسے صوبہ بنایا جائے اور یہی بات چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہی ہے کہ جن صوبوں پر اتفاق رائے ہے وہ صوبے بننے چاہئیں۔
یہ اب موجودہ حکومت کی صوابدید ہے کہ وہ کس علاقے میں کتنا ترقیاتی فنڈ یا منصوبے لاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل مذاکرات میں ہوتا ہے،حکومت کو گڈز ٹرانسپورٹرز سے مذاکرات ضرور کرنے چاہئیں تاکہ ان کے بھی تحفظات کو دور کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی کا میدان نہیں بننے دینگے ‘سیدال خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-22
اسلام آباد(آن لائن)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا ہے کہ سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی، انتشار اور کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے،چیئرمین سینیٹ کی جاری کردہ رولنگ پر مکمل عمل درآمد کے لیے تمام پارلیمانی لیڈرز کو باضابطہ خطوط جاری کر دیے گئے ہیں۔ایک بیان میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان ناصر نے کہا کہ سینیٹ ملک کا واحد ایوان ہے جہاں چاروں صوبوں کی برابر نمائندگی ہے، اس ایوان کی حرمت، قواعد و ضوابط اور آئینی دائرہ کار کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ چیئرمین سینیٹ کی جاری کردہ رولنگ پر مکمل عمل درآمد کے لیے تمام پارلیمانی لیڈرز کو باضابطہ خطوط جاری کر دیے گئے ہیں، ریکویسٹڈ ریسیونگ بھی حاصل کر لی گئی ہے۔ رولنگ کی کاپی لیڈر آف دی ہاؤس، وزارتِ قانون اور چیف ویپ کو بھی ارسال کی گئی ہے تاکہ کوئی ابہام باقی نہ رہے۔ ایوان میں ہر رکن کو جمہوری اور آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے گفتگو کا حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے فلور پر قومی ہیروز خواہ وہ عسکری ہوں، سیاسی، عدلیہ سے تعلق رکھتے ہوں یا کسی بھی شعبے کے نمائندہ ہوں ‘کے حوالے سے منفی یا توہین آمیز گفتگو کی اجازت نہیں دی جائے گی۔سیدال خان نے کہا کہ سینیٹ کو سیاسی محاذ آرائی، انتشار اور کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کا میدان نہیں بننے دیں گے، کیونکہ موجودہ علاقائی و عالمی حالات میں پاکستان کسی اندرونی خلفشار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔پاکستان عسکری، معاشی اور سیاسی محاذوں پر بہت اہم مرحلے سے گزر رہا ہے، اور میڈیا سمیت وہ تمام افراد اور ادارے جو مشکل حالات میں ملک کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں، حقیقی قومی ہیروز ہیں اور احترام کے مستحق ہیں۔