بلغاریہ میں حکومت کا خاتمہ، نئی کابینہ کے لیے صدر کی مشاورت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
بلغاریہ کے صدر رومن رادیف آئندہ ہفتے پارلیمانی جماعتوں سے نئی حکومت کی تشکیل کے لیے مشاورت کا آغاز کریں گے۔
یہ اقدام ملک گیر بدعنوانی مخالف مظاہروں کے نتیجے میں حکومت کے خاتمے کے بعد کیا جا رہا ہے۔
رواں برس جنوری میں عنان اقتدار سنبھالنے والے وزیراعظم روزن ژیلیازکوف کی اقلیتی حکومت اس دوران عدم اعتماد کی 6 تحریکوں سے تو بچتی رہی، تاہم جمعرات کو ہونے والے سڑکوں پر نکلنے والے ہزاروں مظاہرین کے دباؤ کے باعث بالآخر ختم ہو گئی۔
صدر رادیف سب سے پہلے پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت کو حکومت سازی کے لیے مذاکرات کی دعوت دیں گے۔
اگر یہ کوشش ناکام ہوئی تو دوسری بڑی جماعت کو موقع دیا جائے گا۔ اس کے بعد بھی اگر حکومت تشکیل نہ پا سکی، جس کا زیادہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، تو صدر نگران کابینہ مقرر کریں گے جو 2 ماہ بعد متوقع نئے انتخابات تک کام کرے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایک اور انتخاب، جو 2021 کے بعد 8واں انتخاب ہوگا، ممکنہ طور پر ایک شدید منقسم پارلیمنٹ کو جنم دے گا، جس سے سیاسی عدم استحکام مزید بڑھ سکتا ہے۔
یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بلغاریہ یکم جنوری کو یورپی یونین کی مشترکہ کرنسی یورو اختیار کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
یورو کے حوالے سے مہنگائی کے خدشات، جنہیں مبینہ طور پر ماسکو کی جانب سے چلائی جانے والی غلط معلوماتی مہم نے ہوا دی، عوامی جوش و خروش کو کم کر رہے ہیں۔
بلغاریہ 2007 میں یورپی یونین کا رکن بنا تھا۔
ملک کے یورو زون میں شامل ہونے کی راہ روکنے کی آخری کوشش کے طور پر روس نواز جماعت وازراژدانے نے پارلیمنٹ میں ایک مسودۂ قرارداد میں نئے بجٹ کی عدم موجودگی اور سیاسی عدم استحکام کا حوالہ دیتے ہوئے یورو زون میں شمولیت ایک سال کے لیے مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اگرچہ اس قرارداد کے منظور ہونے کے امکانات کم ہیں، تاہم ایسے اقدامات اس کشیدگی کی عکاسی کرتے ہیں جس میں آئندہ انتخابات تک اضافے کی توقع ہے۔
اور یہ کشیدگی بلغاریہ کے مغرب نواز رخ میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔
تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر رادیف آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دے سکتے ہیں۔
بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے صدر رادیف، مغرب نواز حکومت کی جانب سے یوکرین کی حمایت پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کار اوگنیان منچیف کے مطابق بلغاریہ میں وہ سیاسی قوتیں جو کریملن کے ہمارے ملک پر اثر و رسوخ کے منصوبے کو روک سکتی ہیں، خود ملکی پالیسیوں پر باہمی اختلافات کا شکار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ بلغاریہ روس نواز عدم استحکام عدم اعتماد ماسکو مہنگائی یورو زون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلغاریہ روس نواز عدم استحکام ماسکو مہنگائی یورو زون رہا ہے کے لیے
پڑھیں:
آئی ایم ایف پابندیاں، پاکستان میں ریفائنریز اپگریڈیشن منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
اسلام آباد (نیوزدڈیسک) پاکستان میں معیاری تیل صاف کرنے کیلئے ریفائنریز اپگریڈیشن منصوبہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیاہے ، آئی ایم ایف نے درآمدی مشینری پر ٹیکس چھوٹ کی اجازت دینے سے انکار کر دیاہے ،
ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق آئی ایم ایف نے کاسٹ ریکوری کیلئے 18 فیصد پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرط عائد کی ہے ، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر2 فیصد تک سیلز ٹیکس کے نفاذ کی بھی تجویز دی، آئی ایم ایف نے ابھی تک حکومت کی یہ تجویز منظور نہیں کی، اگر آئی ایم ایف کا مطالبہ مانا گیا تو 18 فیصد ٹیکس سے پیٹرول 47 روپے مہنگا ہوگا، ڈیزل پر سیل ٹیکس کے نفاذ سے قیمت 50 روپے فی لیٹر بڑھانا پڑے گی۔
حکومت نے ریفائنریز اپگریڈیشن کیلئے مشینری پر ٹیکس چھوٹ کا مطالبہ کر رکھا ہے، اس وقت پاکستان میں کوئی بھی ریفائنری یورو 5 تیل صاف نہیں کر رہی ، مقامی ریفائنریز یورو 2 اور یورو 3کیٹگری کے پیٹرول اور ڈیزل ریفائن کر سکتی ہیں ، ریفائنریز اپ گریڈیشن منصوبے کے تحت ریفائنریز کو 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔