پاکستان پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے تاہم نئے قائد ایوان کا اعلان نہ ہو سکا۔

آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام پر مشاورت کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس 31 اکتوبر کو شام 4 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔

آزاد کشمیر میں نئے وزیراعظم کے لیے چوہدری لطیف اکبر، چوہدری یاسین، سردار یعقوب اور راجا فیصل ممتاز راٹھور کے درمیان مقابلہ ہے۔

ذرائع کے مطابق اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نئے قائد ایوان کے لیے فیورٹ ہیں تاہم پارٹی صدر ہونے کی وجہ سے قرعہ چوہدری یاسین کے نام بھی نکل سکتا ہے۔

یاد رہے کہ موجودہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے استعفی’ دینے سے انکار کر دیا ہے، جس کے باعث اب تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ارکان نے دستخط کر دیے ہیں، صرف نئے قائد ایوان کا نام لکھنا باقی ہے۔

مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے پیپلز پارٹی کا ساتھ دے گی تاہم نئے وزیراعظم کے انتخاب میں ساتھ نہیں دے گی بلکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی۔

کل زرداری ہاؤس میں طلب کیے گئے اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔

ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی اہم ملاقات میں نئے قائدِ ایوان کے انتخاب پر مشاورت تقریباً مکمل ہو چکی ہے، اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی اپنا حتمی امیدوار سامنے لے آئے گی۔

مرکزی رابطہ سیکرٹری پیپلز پارٹی آزاد کشمیر عامر ذیشان جرال کے مطابق تمام ارکان اسمبلی سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بروقت اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے حکومتی کمیٹی برائے کشمیر امور کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی، جس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور آزاد کشمیر کے سینئر رہنما موجود تھے، اہم ملاقات میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور اِن ہاؤس تبدیلی پر غور کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہماری جماعت نے آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور عدم اعتماد کی تحریک میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں گے، اس حوالے سے صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے۔
احسن اقبال نےمزید کہا کہ ن لیگ کا مؤقف ہے کہ موجودہ آزاد کشمیر حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ’مکمل طور پر ناکام‘ رہی اور یہی وجہ ہے کہ دونوں جماعتوں کو ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینا پڑی، جو کشمیر گئی اور بحران کی صورتحال حل کرنے کے لیے بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ پورے معاملے میں واضح طور پر یہ سامنے آیا کہ موجودہ سیٹ اپ عوامی توقعات اور کشمیری عوام سے بہتر حکمرانی اور خوشحالی کے وعدوں پر پورا نہیں اُترا، لہٰذا، اس صورتحال میں تبدیلی ناگزیر اور یہ تبدیلی تحریک عدم اعتماد کے ذریعے لائی جائے گی۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نےکہا کہ موجودہ آزاد کشمیر حکومت، مسائل حل کرنے کے بجائے مسائل کا باعث بن گئی ہے، 2 مرتبہ ایسے بحران پیدا ہوئے کہ وفاقی حکومت کو مداخلت کر کے انہیں حل کرنا پڑا، اب اتفاقِ رائے پیدا ہو گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی، جس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) اکٹھے ہوں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو بہتر طرزِ حکمرانی، سیاسی استحکام، مسائل کا حل اور شفاف و منصفانہ انتخابات فراہم کیے جانے چاہیں تاکہ علاقے کے حقیقی نمائندے منتخب ہو کر اپنی حکومت بنا سکیں، تحریک عدم اعتماد کی تحریک کے وقت کا تعین وزیرِ اعظم سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے بھی موجودہ آزاد کشمیر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے سیاسی خلا پیدا ہوا اور مزید مسائل نے جنم لیا۔

واضح رہے کہ 25 اکتوبر (ہفتہ) کو پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا تھا، بڑا فیصلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا تھا۔

پاکستان پیپلزپارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں بتایا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔

بعد ازاں، آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی اور آزاد کشمیر میں حکمرانی اور پارٹی کے کردار سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ برقرار رکھا، صدر زرداری نے آزادکشمیر میں حکومت بنانےکی منظوری دے دی ۔

صدر پی پی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم کون بنےگا، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر میں حکومت سازی: صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی آج ملاقات متوقع
  • آزادکشمیر اِن ہاؤس تبدیلی معاملہ: تحریکِ عدم اعتماد مؤخر، پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس طلب
  • آزاد کشمیر، تحریکِ عدم اعتماد آج بھی پیش نہیں کی جا سکی
  • پیپلز پارٹی نے آزادکشمیر کے وزیراعظم کے امیدوار کا نام حتمی کرلیا
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کی تبدیلی پر نواز شریف نے ہی فیصلہ کرنا ہے، راجہ فاروق
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کی تبدیلی پر نواز شریف نے ہی فیصلہ کرنا ہے، راجہ فاروق حیدر
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف آج تحریک عدم اعتماد جمع کروائے جانے کا امکان
  • پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا آزاد کشمیر حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ