data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔

پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔

یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت اے ا ئی

پڑھیں:

پہلی جنگ عظیم کے پیغامات والی بوتل صدی بعد Wharton ساحل پر دریافت

ایک صدی پرانی یادیں حال ہی میں Wharton، مغربی آسٹریلیا کے ساحل پر سامنے آئیں، جب پہلی جنگ عظیم کے دوران سمندر میں پھینکی گئی ایک بوتل دریافت ہوئی۔ یہ بوتل دو آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے اس وقت سمندر میں بھیجی گئی تھی جب وہ فرانس میں جنگ لڑنے کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔
پیٹر براؤن اور ان کی بیٹی فیلیسیٹی ساحل کی صفائی کر رہے تھے جب انہیں یہ بوتل ملی۔ پیٹر کی اہلیہ ڈیب براؤن نے بتایا،ہم نے ساحل پر بہت کام کیا ہے اور کبھی بھی کچرے کو نظر انداز نہیں کیا، شاید یہ بوتل صدیوں سے ہمارا انتظار کر رہی تھی۔
بوتل کے اندر دو خطوط موجود تھے، جنہیں فوجیوں میلکم نیویل اور ولیم ہارلے نے 15 اگست 1916 کو لکھا تھا۔ یہ دونوں فوجی ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا سے 12 اگست کو روانہ ہوئے تھے اور فرانس میں 48 ویں آسٹریلین انفنٹری بٹالین میں شامل ہونے جا رہے تھے۔
بدقسمتی سے، میلکم نیویل ایک سال بعد جنگ میں ہلاک ہوگئے، جبکہ ولیم ہارلے دو بار زخمی ہونے کے بعد زندہ رہے اور 1934 میں کینسر کے باعث انتقال کر گئے۔
میلکم نیویل نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ جو بھی یہ بوتل پائے، براہ کرم یہ خط اس کی والدہ تک پہنچا دے۔ انہوں نے لکھا:میرا وقت اچھا گزر رہا ہے، کھانا بھی اچھا ہے، جہاز کا سفر مشکل ہے مگر ہم خوش ہیں۔
ولیم ہارلے نے اپنی طرف سے لکھا کہ وہ Bight کے قریب ہیں اور بوتل ڈھونڈنے والا اس خط کو اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔
ڈیب براؤن کے مطابق، یہ بوتل زیادہ طویل سفر نہیں کر سکی اور صدیوں تک ساحل کے ریتیلے ٹیلوں میں دفن رہی۔ حالیہ مہینوں میں Wharton کے ساحل پر ریت کے حجم میں کمی کے باعث یہ بوتل سامنے آ گئی۔ بوتل کے اندر موجود کاغذ گیلے تھے، لیکن خطوط اب بھی پڑھنے کے قابل تھے۔
یہ دریافت دونوں فوجیوں کے رشتہ داروں کے لیے حیرت انگیز لمحہ ثابت ہوئی۔ ولیم ہارلے کی پڑپوتی این ٹرنر نے کہا،ہمیں یقین نہیں آیا، یہ تو کسی کرشمے جیسا محسوس ہوتا ہے، جیسے پڑ دادا ہم سے رابطہ کر رہے ہوں۔
میلکم نیویل کے خاندان نے بھی اس دریافت کو “ناقابل یقین” قرار دیا اور کہا کہ اس نے خاندان کو ایک ساتھ جمع کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • متھیرا نے راکھی کو ’منحوس عورت‘ کیوں کہا؟ ویڈیو وائرل
  • اسلام قبول کرنے والی امریکی گلوکارہ جینیفر گراؤٹ کی قرآن کی خوبصورت تلاوت، ویڈیو وائرل
  • مصنوعی ذہانت تمام نوکریاں ختم کر دے گی، ایلون مسک کا انتباہ
  • پیوٹن کی پاکستان مخالف پرانی ویڈیو وائرل، سفارت خانے کی وضاحت سامنے آگئی
  • پہلی جنگ عظیم کے پیغامات والی بوتل صدی بعد Wharton ساحل پر دریافت
  • بھارتی اداکارہ ماہیما چوہدری کی دوسری شادی کی ویڈیو وائرل، اصل معاملہ کیا ہے؟
  • گوجر خان میں بچے پر تشدد کی ویڈیو وائرل، استاد گرفتار
  • معروف ٹک ٹاک اسٹار کو ویڈیو وائرل ہونے کے بعد موت کی دھمکیاں موصول
  • میٹا وفد کی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات، ڈیجیٹل تعاون اور مصنوعی ذہانت کے فروغ پر اتفاق