بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی اور جے یو آئی کا محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بنانے پر اتفاق
جمعیت علما اسلام (ف) نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کو نامزد کرنے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت پر اتفاق کرلیا۔
یہ پیشرفت ایک ہفتے سے زیادہ عرصے بعد سامنے آئی جب پی ٹی آئی نے باضابطہ طور پر محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مولانا فضل الرحمان اپوزیشن لیڈر بننے جا رہے ہیں؟ سربراہ جے یو آئی نے خود بتا دیا
یاد رہے کہ محمود اچکزئی کی جماعت بھی تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان نامی اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہے، جس میں پی ٹی آئی سمیت 6 جماعتیں شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نشست 5 اگست کو پی ٹی آئی کے عمر ایوب خان کی نااہلی کے بعد سے خالی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے ایک بیان کے مطابق آج پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ اسلام آباد پہنچا، جہاں جمعیت علمائے اسلام (ف) نے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کی حمایت پر رضامندی ظاہر کی۔
پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر اور شہرام خان ترکئی شامل تھے، جبکہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے ہمراہ مولانا صلاح الدین ایوبی، ایڈووکیٹ جلال الدین اور مولانا اسجد محمود موجود تھے۔
بیان کے مطابق ملاقات کے دوران پی ٹی آئی کے وفد نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کو متحد کرنے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی نے جے یو آئی (ف) سے خیبرپختونخوا کی خالی سینیٹ نشست کے حوالے سے تعاون کی بھی اپیل کی۔ دونوں جماعتوں کے درمیان موجودہ سیاسی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید برآں بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر قومی جرگہ بلانے کی تجویز پر بھی جے یو آئی (ف) کے سربراہ سے مشاورت کی، جسے مولانا فضل الرحمان نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی، سینیٹ میں راجہ ناصر عباس اپوزیشن لیڈر ہوں گے، بیرسٹر گوہر کا اعلان
بعد ازاں تحریک تحفظ آئینِ پاکستان کے ایک بیان کے مطابق اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات محمود خان اچکزئی کو بتائیں اور انہیں اعتماد میں لیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تحریک تحفظ آئینِ پاکستان نومبر میں ملک بھر میں عوامی اجتماعات کا انعقاد کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن لیڈر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جے یو آئی قومی اسمبلی وی نیوز