بچوں میں موبائل فون کے استعمال
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر میں بچے اب کم عمری میں ہی سمارٹ فون (موبائل فون) کے استعمال کے عادی ہو رہے ہیں جس پر ماہرین نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی این این کی ویب سائٹ کے مطابق 11 سے 12 سال کی عمر کے بیش تر بچوں کےپاس ذاتی سمارٹ فون موجود ہیں حالانکہ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بچوں کو کم از کم 16 سال کی عمر تک سوشل میڈیا سے دور رکھا جانا چاہیے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر والدین اس لیے بچوں کو فون دیتے ہیں تاکہ وہ ان سے بوقتِ ضرورت رابطہ کر سکیں۔ اس سروے میں 12 سال یا اس سے کم عمر بچوں کے تین ہزار سے زائد والدین شریک ہوئے۔ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ صرف فون ہی نہیں بلکہ سکرین کے دیگر استعمال بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ 85 فیصد والدین نے بتایا کہ ان کے بچے یوٹیوب دیکھتے ہیں جبکہ دو سال سے کم عمر کے بچوں میں بھی اس عادت میں اضافہ ہواہے۔تحقیق کے مطابق 86 فیصد والدین اپنے بچوں کے سکرین ٹائم کو قابو میں رکھنے کو اہم سمجھتے ہیں مگر صرف 19 فیصد ہی ہمیشہ اپنے بنائے گئے اصولوں پر عمل کروا پاتے ہیں۔ تقریباً 80 فیصد والدین نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا سے بچوں کو فائدے کم اور نقصانات زیادہ پہنچ رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سستی اور کاہلی ختم کرنے کا آسان طریقہ، جو سب کیلئے مفید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ ہر وقت بیٹھے یا لیٹے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اٹھ کر کوئی کام کرنا بوجھ محسوس ہوتا ہے، تو یہ سستی یا کاہلی کی علامت ہے۔ سستی نہ صرف طرزِ زندگی بلکہ مجموعی صحت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔
امریکا کی ٹیکساس یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق، اگر آپ دن بھر میں بیٹھنے کے وقت کو صرف 30 منٹ کم کرلیں اور اس کے بجائے ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں، جیسے چہل قدمی یا گھریلو کام، معمول بنالیں، تو آپ سستی اور کاہلی سے نجات پا سکتے ہیں۔
تحقیق میں 350 سے زائد نوجوان افراد کو شامل کیا گیا اور ان کی سرگرمیوں کو وئیرایبل ڈیوائسز سے مانیٹر کیا گیا۔ محققین نے دریافت کیا کہ جن دنوں میں شرکاء نے بیٹھنے کے بجائے ہلکی سرگرمیوں میں وقت گزارا، اگلے دن وہ زیادہ توانا اور خوش مزاج محسوس کرتے تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے لیے جم جانے یا سخت ورزش کرنے کی ضرورت نہیں، صرف اتنا کافی ہے کہ آپ کم بیٹھیں اور جسمانی طور پر متحرک رہیں۔ اس سے نہ صرف اگلے دن کا موڈ بہتر ہوتا ہے بلکہ توانائی اور ذہنی توازن میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل “سائیکولوجی آف اسپورٹس اینڈ ایکسرسائز” میں شائع کیے گئے ہیں۔