Jasarat News:
2025-10-26@19:00:39 GMT

موسمِ سرما میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: صوبائی وزیرِ تعلیم رانا سکندر حیات نے موسمِ سرما کے آغاز کے پیشِ نظر صوبے بھر میں اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔

وزیرِ تعلیم کے مطابق سردیوں کے دوران تعلیمی ادارے صبح 8:45 بجے کھلیں گے اور کلاسز دوپہر 1:30 بجے تک جاری رہیں گی، جبکہ پرانے اوقاتِ کار کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

رانا سکندر حیات نے کہا کہ موسم میں مسلسل سردی اور دھند کے باعث بچوں کی صحت و سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اوقات میں یہ تبدیلی کی گئی ہے، موسمِ سرما میں اسکول کے اوقات میں معمولی تاخیر بچوں کی آمدورفت کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ سرد موسم اور کم دکھائی دینے والے ماحول میں کسی خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے نئے اوقات کار پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں، جبکہ اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم کے مطابق، جمعہ کے روز اسکولوں میں اوقاتِ کار میں معمولی فرق ہوگا اور اس حوالے سے ہر ضلعے کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (DEO) کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

شہریوں  نے حکومت کے اس فیصلے کو بچوں کی صحت کے لیے مثبت قدم قرار دیا ہے، تاہم والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ دھند کے شدید دنوں میں اگر ضرورت پڑے تو اسکولوں میں حاضری کو بھی لچکدار بنایا جائے تاکہ طلبہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آسٹریا سمیت یورپ بھر میں کل صبح گھڑیاں 1 گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی

یورپ بھر کی طرح آسٹریا میں بھی موسمِ سرما کے وقت (Winter Time) میں تبدیلی اس ہفتے کے اختتام پر شروع ہو رہی ہے۔

25 اکتوبر کی رات سے 26 اکتوبر کی صبح کے درمیان گھڑیاں 1 گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی، یعنی اتوار کی صبح 3 بجے گھڑی 2 بجے پر لائی جائے گی۔

اس طرح دن کے اوقات نسبتاً چھوٹے اور شامیں پہلے اندھیری ہونا شروع ہو جائیں گی۔

یورپ میں گھڑیاں بدلنے کا یہ عمل ڈے لائٹ سیونگ ٹائم کہلاتا ہے، اس نظام کا بنیادی مقصد قدرتی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا اور توانائی کی بچت کرنا ہے۔

موسمِ گرما میں گھڑیاں 1 گھنٹہ آگے کر دی جاتی ہیں تاکہ شام کے وقت روشنی زیادہ دیر تک برقرار رہے، جبکہ موسمِ سرما میں دن چھوٹے ہونے لگتے ہیں اس لیے گھڑیاں دوبارہ پیچھے کر دی جاتی ہیں تاکہ صبح کے اوقات میں روشنی کا بہتر استعمال ہو سکے۔

یہ طریقہ پہلی بار پہلی عالمی جنگ کے دوران توانائی بچانے کے لیے اپنایا گیا تھا اور بعد ازاں زیادہ تر یورپی ممالک نے اسے معمول کا حصہ بنا لیا۔

یورپی یونین میں گزشتہ چند برسوں سے اس نظام کو ختم کرنے یا برقرار رکھنے کے بارے میں بحث جاری ہے۔

آسٹریا سمیت پورے یورپ میں رہنے والے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات اپنی گھڑیاں 1 گھنٹہ پیچھے کر لیں گے۔

ڈیجیٹل آلات جیسے اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز میں وقت خود بخود تبدیل ہو جائے گا لیکن دیوار یا کلائی کی گھڑیاں دستی طور پر درست کرنی ہوں گی۔

یہ نظام اگلے سال مارچ کے آخر تک جاری رہے گا جب ایک بار پھر موسمِ گرما کا وقت شروع کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں فضائی آلودگی برقرار، شہر میں اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پنجاب میں آلودگی، اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • پنجاب: اسموگ کی سنگین صورت حال کے پیش نظر تعلیمی اداروں کے اوقات کار میں تبدیلی کا اعلان
  • پنجاب میں موسمِ سرما کےلیے اسکول کے اوقات تبدیل کر دیے گئے
  • آسٹریا سمیت یورپ بھر میں کل صبح گھڑیاں 1 گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی
  • موسمِ سرما میں فلائٹ شیڈول میں تبدیلی
  • پولیس ملازمین کے سیریبل پالسی مرض کے شکار بچوں کےلئے 37 لاکھ 50 ہزار روپے جاری
  • قدرت کا کمال: جنوبی کوریا میں گھاس گلابی رنگ اختیار کر گئی
  • سندھ میں مستقبل قریب میں 20 ہزار نئے پولیو کیسز سے متعلق وارننگ جاری