سندھ ثقافت ریلی، پولیس اور قوم پرست کارکنوں میں شارع فیصل پرتصادم
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
متعدد مظاہرین زیرحراست ، ہنگامہ آرائی،ہوائی فائرنگ اور شیلنگ، مظاہرین کا پتھراؤ،بس کے شیشے توڑ دئیے ایمبولینس پر پتھرائو، ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر
پولیس نے ایف ٹی سی کے مقام پر رکاوٹیں لگا کر ریڈ زون جانے والا راستہ بند کردیا، پیپلز بس سروس کی بس پر پتھراؤ، اطراف کے علاقوں میں شدید ٹریفک جام رہا
شارع فیصل ایف ٹی سی پر پولیس اور قوم پرست تنظیم کی ریلی کے شرکا کے درمیان تصادم ہوا، مظاہرین نے پولیس موبائل اور مسافر گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے، پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا، ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کے سبب ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق سندھ کلچرل ڈے کے حوالے سے قوم پرست جماعت کی جانب سے شارع فیصل سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی تاہم پولیس نے ایف ٹی سی کے مقام پر رکاوٹیں لگا کر ریڈ زون جانے والا راستہ بند کردیا اور ریلی کو متبادل راستے (لائنز ایریا) سے پریس کلب جانے کی ہدایت دی جس پر قوم پرست جماعت کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔پولیس کے مطابق ریلی کے شرکا شارع فیصل سے کراچی پریس کلب کی جانب بڑھ رہے تھے۔ پولیس نے مظاہرین کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر متبادل راستے سے جانے کی ہدایت کی تاہم شرکا نے انکار کردیا جس پر دونوں جانب سے تکرار شروع ہوگئی۔ صورتحال سنگین ہونے پر مشتعل مظاہرین نے موقع پر موجود گاڑیوں پر پتھراؤ کیا، جس سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔جائے وقوع سے منظر عام پر آنے والی ایک موبائل ویڈیو میں مشتعل افراد کو پیپلز بس سروس کی بس پر پتھراؤ اور مسافروں کو ہراساں کرتے بھی دیکھا گیا۔ ویڈیو میں بس میں موجود خواتین اور بچوں کو خوفزدہ حالت میں دیکھا گیا۔ کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس کی بھاری نفری فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئی۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، جبکہ ریلی کے شرکا کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ مظاہرین نے پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث ایف ٹی سی کے مقام سے شارع فیصل کو بند کردیا گیا ہے اور شہریوں کی سہولت کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ریڈ زون کی طرف کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے باعث شارع فیصل پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور اطراف کے علاقوں میں شدید ٹریفک جام رہا۔ پولیس کے سخت ایکشن کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے جس کے بعد روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی کے مطابق پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ اور ان کو زخمی کرنے سمیت سرکاری اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے،قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاء گی
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: شارع فیصل پر پتھراو ایف ٹی سی پولیس نے کے مطابق کی جانب
پڑھیں:
سندھی کلچر ڈے منایا گیا، ریلیاں، تقریبات، کراچی، ریلی کے شرکاء کا پولیس سے تصادم، متعدد زیر حراست
کراچی +اسلام آباد(این این آئی+خبر نگار خصوصی) سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنے کا دن اتوار کو جوش و خروش سے منایا گیا۔ مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ چھوٹے بڑے شہروں اور دیہات میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کہیں ٹیبلوز تو کہیں نمائش سے سندھ کی ثقافت کے رنگ پیش کیے گئے۔ کلچر ڈے پر سندھی ٹوپی، اجرک اور ثقافتی لباس کی خریداری کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یومِ ثقافت سندھ پر خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ سندھ کا آج صرف ثقافت کا دن نہیں بلکہ اپنی پہچان پر فخر کی تجدید ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہماری سرزمین نے دنیا کو امن اور محبت کا علم دیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھی کلچر ڈے ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اتحاد ہماری اصل طاقت ہے، سندھ کی موسیقی، زبان اور روایتیں مستقبل کی سمت متعین کرتی ہیں۔ ہم نے ماضی کو زندہ رکھا ہے یہی سندھ کی شان ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی ثقافت پوری دنیا میں بسنے والے امن چاہنے والوں کی آواز ہے۔اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کی ثقافت برداشت، امن اور قومی یکجہتی کی علامت ہے جسے نئی نسل تک منتقل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ایوان صدر سے جاری بیان میں صدر آصف علی زرداری نے سندھی ثقافت کے دن پر اپنے پیغام میں کہا سندھ وہ پہلا صوبہ تھا جس کی اسمبلی نے قیامِ پاکستان کی قرارداد منظور کر کے تاریخ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ سندھ میں اردو بولنے والوں کی بڑی تعداد آباد ہے جو اسے باہمی ہم آہنگی اور وسعتِ نظر کی روشن مثال بناتی ہے۔ سندھ کی ثقافت برداشت، امن اور قومی یکجہتی کی علامت ہے جسے نئی نسل تک منتقل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ دریں اثناء شہر قائد میں شارع فیصل ایف ٹی سی پر پولیس اور قوم پرست تنظیم کی ریلی کے شرکاء کے درمیان تصادم ہوا، مظاہرین نے پولیس موبائل اور مسافر گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے۔ پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا، ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کے سبب ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہو گئی۔ مظاہرین نے شارع فیصل پر ہنگامہ کرتے ہوئے گزرنے والی گاڑیوں اور بسوں پر پتھراؤ کیا۔ شرپسند عناصر نے خواتین کو بھی ہراساں کیا۔