بنگلہ دیش میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل، پولنگ اوقات میں اضافہ منظور
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
بنگلہ دیش کے مشیرِ داخلہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد جہانگیر عالم چوہدری نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
ان کے مطابق ان انتظامات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خصوصی تربیت، باڈی کیمروں کی خریداری، اور ہر پولنگ سینٹر میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں عام انتخابات کا شیڈول کب جاری ہوگا؟ الیکشن کمیشن نے اعلان کردیا
سیکریٹریٹ میں قانون و امن عامہ سے متعلق مشاورتی کونسل کے 17ویں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد، منصفانہ، محفوظ اور شفاف انتخابات کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کی مناسب تربیت ناگزیر ہے۔
Today, @UNinBangladesh briefed registered political parties on its technical assistance to the Bangladesh Election Commission for the upcoming national parliamentary election.
Learn more about the briefing session and UN's BALLOT project from here: https://t.co/T591QRwbxM pic.twitter.com/NCREvhsJSe
— UN in Bangladesh (@UNinBangladesh) December 4, 2025
’ان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی تربیت جنوری تک جاری رہے گی۔‘
مشیر داخلہ نے تصدیق کی کہ پولنگ کے اوقات میں ایک گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، اب ووٹنگ صبح 7:30 بجے سے شام 4:30 بجے تک ہو گی۔
’چونکہ ووٹوں کی گنتی سورج غروب ہونے کے بعد بھی جاری رہے گی، اس لیے حکومت تمام مراکز میں بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش انتخابات سے قبل سی آئی ڈی اور ٹک ٹاک کا تعاون بڑھانے پر اتفاق
جہانگیر عالم چوہدری نے کہا کہ نئے ’جولائی میوزیم‘ کے عوامی افتتاح سے قبل سیکیورٹی کے جامع انتظامات کے لیے مشاورت کی گئی تاکہ شہری محفوظ ماحول میں میوزیم کا دورہ کر سکیں۔
رنگپور میں ایک پولیس اہلکار کے والدین کے قتل کے واقعے پر انہوں نے کہا کہ مجرموں کی فوری گرفتاری اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کی آئندہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے کامن ویلتھ سے تعاون کی درخواست
لوٹے گئے ہتھیاروں کی بازیابی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ عمل جاری ہے۔
سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت واقعی آزاد اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ جاتیہ پارٹی کو انتخابی مہم سے روکا جا رہا ہے، ان کے مطابق پارٹی کے مسائل اس کے اپنے داخلی اختلافات اور دفتر کے تنازعے سے جڑے ہوئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجلی بنگلہ دیش پولنگ جولائی میوزیم عام انتخابات منصفانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بجلی بنگلہ دیش پولنگ جولائی میوزیم عام انتخابات منصفانہ عام انتخابات بنگلہ دیش نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
بنگلہ دیش نے بھارت سے جبری بیدخل کی گئی حاملہ خاتون کو بی ایس ایف کے حوالے کر دیا
بنگلہ دیش بارڈر گارڈز (بی جی بی) نے بھارتی خاتون سونالی کو بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے حوالے کردیا ہے، خاتون کو دو طرفہ سرحدی افواج کی رسمی فلیگ میٹنگ کے دوران حوالے کیا گیا۔
بی جی بی کے مطابق یہ واقعہ 25 جون 2025 کا ہے، جب 6 بھارتی شہری، جن میں 35 ہفتے کی حاملہ سونالی خاتون اور ان کے 2 نابالغ بچے شامل تھے، کو بی ایس ایف نے کوراگرام سرحد کے ذریعے جبراً بنگلہ دیش میں دھکیل دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا حسینہ واجد کے بیانات اور میڈیا پروپیگنڈے پر بھارت سے احتجاج
چپائن نواب گنج میں داخل ہونے کے بعد انہیں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی داخلے کے الزام میں حراست میں لے لیا اور بعد ازاں عدالت کے حکم پر 22 اگست کو جیل بھیج دیا گیا۔
2 دسمبر 2025 کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بنگلہ دیش کی عدالت نے انہیں عارضی مقامی تحویل میں دینے اور سفارتی چینلز کے ذریعے وطن واپس بھیجنے کی ہدایت کی۔
وزارت داخلہ بنگلہ دیش اور بی جی بی ہیڈکوارٹر نے بھارت کے ساتھ کثیرالجہتی سفارتی رابطے شروع کیے، جن میں حاملہ خاتون اور نابالغ بچوں کے دھکیلنے سے انسانی حقوق کے خطرات اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔ بعد ازاں دونوں فریقین نے ان کی واپسی کو آسان بنانے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ کی برطرفی نے بنگلہ دیش میں بھارت کی مداخلت ختم کردی، بنگلہ دیشی صحافی
بی جی بی کے مطابق واپسی کا عمل احترام اور تحفظ کے ساتھ انجام دیا گیا تاکہ خاتون اور اس کے بچے کی سلامتی یقینی بنائی جاسکے۔
لیفٹیننٹ کرنل غلام کبریا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس ایف کے دھکیلنے کے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار اور دو طرفہ سرحدی انتظامی معاہدوں کی واضح خلاف ورزی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سرحد پر بار بار انسانی ہمدردی کے بحران پیدا کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش نے انسانی ہمدردی، بین الاقوامی قانون اور پڑوسی تعاون کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، خاص طور پر حاملہ خاتون اور ان کے بچوں کے صحت کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے پورے عمل کو شفاف، محفوظ اور باعزت انداز میں انجام دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سِلہٹ بارڈر کے قریب بنگلہ دیشی شہری ہلاک، بھارتی قبائلی افراد پر الزام
بی جی بی نے امید ظاہر کی کہ بی ایس ایف مستقبل میں ایسے غیر انسانی اقدامات سے باز آئے گی اور زیادہ انسانی اور قانونی سرحدی انتظام کے لیے کام کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بارڈر سیکیورٹی فورس بنگلہ دیش بنگلہ دیش بارڈر گارڈز بھارت حاملہ خاتون سونالی