Jasarat News:
2025-10-26@01:41:13 GMT

کشمیر کے2 حصوں کو ایک حکومتی سیٹ اپ میں لانے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پوٹھی مکوالاں(آن لائن) سابق مندوب اقوام متحدہ و سینئر سفارت کار مسعود خان کو اہم ترین منصب پر فائز کرنے کا فیصلہ، منقسم ریاست جموں کشمیر کے دو حصوں کو ایک حکومتی سیٹ اپ میں لانے کا فیصلہ، صدر ریاست کا عہدہ موجودہ آزاد جموں کشمیر کو اور وزرات عظمیٰ گلگت بلتستان کو دی جائے گی ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے بھارت کو بھرپور سیاسی و سفارتی جواب دینے اہم ترین منصوبہ بندی کی گئی ہے، یہ منصوبہ میاں نواز
شریف کے دور حکومت 2018میں سامنے لایا گیا تھا مگر آخری وقت اس منصوبے پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا، اب اس منصوبے پر دوبار ہ پیش رفت کی جا رہی ہے۔ صدر ریاست کا منصب پاکستان میں ماضی میں اہم عہدے پر فائز کشمیر کے پونچھ خطہ کی شخصیت مسعود خان کو دیا جائے گا اور وزارت عظمیٰ پر گلگت بلتستان سے حافظ حفیظ الرحمان کا انتخاب کیا جائے گا ۔آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں رابطے کے لیے موٹر وے طرز پر سڑک بنائی جائے گی جو براستہ مظفرآباد پونچھ میرپور سے منگلا تک تعمیر ہوگی ،آزاد جموں کشمیر ہائی کورٹ اور جی بی ہائی کورٹ کو مشترکہ سپریم کورٹ کے ماتحت کیا جائے گا۔

راصب خان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے اختیارات منجمد کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف مشترکہ درخواست دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے لائحہ عمل کیلئے فوری طور پر صوبائی کابینہ کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر صوبائی سیکریٹری قانون اور ایڈووکیٹ جنرل نے بربفنگ دی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کے نوٹیفکیشن کو نظرثانی کیلئے متفقہ طور پر درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل نظرثانی کی درخواست دائر کرے گا اور صوبائی کابینہ کا اجلاس فوری طورپر بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ صوبائی الیکشن کمیشن نے دو روز قبل ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے جی بی حکومت کے تمام مالی اور انتظامی اختیارات منجمد کر دیئے تھے۔ الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ صاف، شفاف الیکشن کے انعقاد کیلئے یہ اقدام ضروری تھا۔ دوسری طرف جی بی حکومت اور اپوزیشن دونوں ںے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف مشترکہ لائحۃ عمل اختیار کرنے پر اتفاق بھی کر لیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیراسمبلی میں ان ہائوس تبدیلی لانے کا فیصلہ
  • صدرِ آصف زرداری نے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد لانے اور حکومت بنانے کی منظوری دے دی
  • پیپلز پارٹی کا پارلیمانی اجلاس، آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ
  • پیپلزپارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے پر اتفاق
  • پیپلز پارٹی کا وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور
  • پی پی کا پارلیمانی اجلاس، وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور
  • 27 اکتوبر کو بطور "یوم سیاہ" بھرپور طریقے سے منایا جائے گا
  • 27اکتوبر کو بطور ”یوم سیاہ“بھر پور طریقے سے منایا جائے گا
  • گلگت بلتستان حکومت اور اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا