اجتماع عام ظلم کے خلاف اہم پیش ر فت ثابت ہوگا‘ کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-29
 کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ 21 نومبر کومینارپاکستان پر ہونے والا اجتماع عام ظلم کے خلاف اورعادلانہ نظام کے قیام کے لیے اہم پیش رفت ثابت ہوگا۔ڈاکو راج اورقبائلی تصادم سندھ کے لیے ایک ناسور کی شکل اختیار کرگئے ہیں۔ بدامنی وقبائلی جھگڑوں سے سندھ کا امن،تعلیم اور معیشت بری طرح متاثر ہے۔قیام امن کے لیے حکومت کا جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاتفریق آپریشن کرنے کے بجائے ڈاکوئوں کا ریڈکارپیٹ استقبالیہ لمحہ فکر ہے۔ڈاکوسرینڈرپالیسی اورڈی آئی جی کی گاڑی کے ای چالان کے معاملے نے پولیس کارکردگی پرکئی سوالات کھڑے کردیے ہیں۔سندھ میں جرائم اورمجرموں کے خاتمے لیے ضروری ہے کہ ظالم سرداروں، ڈاکو اورپولیس میں موجودکالی بھیڑیوںکا نیٹ ورک توڑاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکارپور میں اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔صوبائی نائب امیرپروفیسر نظام الدین میمن،امیرضلع عبدالسمیع بھٹی بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہاکہ غنی امان چانڈیو سمیت سندھ سے نوجوانوں کی جبری گمشدگی تشویش ناک ہے ۔اگر کوئی فردکسی جرم میں ملوث ہے تو اسے آئین وقانون کے مطابق ظاہر اور کیس چلایا جائے مگر سندھ میں بلوچستان جیسے حالات پیدانہ کیے جائیں۔سندھ پاکستان بنانے والا صوبہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
طالبان رجیم کو چاہیےکہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں،پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا: خواجہ آصف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ برادر ممالک، جنہیں طالبان حکومت مسلسل درخواست کر رہی تھی، ان کی درخواست پر، پاکستان نے امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش قبول کی، تاہم بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکہ دہی بتدریج موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پاکستان واضح کرتاہے کہ اسے طالبان رجیم کو ختم کرنے یا انہیں غاروں میں چھپنے پر مجبور کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کرنے کی ہرگز ضرورت نہیں البتہ طالبان رجیم کی اگر خواہش ہو تو تورا بورا میں ماضی کی شکست کے مناظر، جہاں وہ دم دبا کر بھاگے تھے، دوبارہ دیکھنا یقیناً اقوام عالم کے لئے ایک نیا دلچسپ منظر ہوگا۔
لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 18 ہلاک، 12 پاکستانیوں کو بچا لیا گیا
ان کا کہناتھا کہ افسوس ہوتا ہے کہ طالبان رجیم صرف اپنی قابض حکمرانی برقرار رکھنے اور جنگی معیشت کو بچانے کے لیے افغانستان کو ایک اور تنازعے میں دھکیل رہی ہے۔ اپنی کمزوری اور جنگ کے دعوؤں کی کھوکھلی حقیقت کو بخوبی جاننے کہ باوجود وہ طبل جنگ بجا کر بظاہر افغان عوام میں اپنی بگڑتی ہوئی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ اگر افغان طالبان پھر بھی دوبارہ افغانستان اور اس کے معصوم عوام کو تباہ کرنے پر مصر ہیں تو پھر جو بھی ہونا ہے وہ ہو۔
برادر ممالک، جنہیں طالبان حکومت مسلسل درخواست کر رہی تھی، کی درخواست پر، پاکستان نے امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔ 
تاہم بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکہ دہی بتدریج موجود ہے۔
پاکستان واضح کرتاہے کہ اسے طالبان…
وزیراعظم چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی: ذرائع
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ جہاں تکgrave yard of empires کے بیانیے کا تعلق ہے، پاکستان خود کو ہرگز empire نہیں کہتا لیکن افغانستان، طالبان کی وجہ سے اپنے ہی لوگوں کے لیے ایک قبرستان سے کم نہیں یہ کبھی سلطنتوں کا قبرستان تو نہیں رہا البتہ ہمیشہ بڑی طاقتوں کے کھیل کا میدان ضرور رہا ہے۔پاکستان طالبان کے جنگجوؤں کو خبردار کرتا ہے کہ اپنے ذاتی فائدے کے لئے خطے میں بدامنی کے لیے جو کام وو کررہے ہیں، انہوں نے شاید پاکستانی عزم اور حوصلے کو غلط انداز میں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر طالبان رجیم لڑنے کی کوشش کرے گی تو دنیا دیکھے گی کہ ان کی دھمکیاں صرف دکھاوا ہیں۔پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردانہ یا خودکش حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت اور کڑوا ہوگا۔ طالبان رجیم کو چاہیے کہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں، کیونکہ پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا۔
جامشورو کے کوہستانی علاقے میں گیسٹرو وباء سے 6افراد کی ہلاکت، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس
مزید : استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور شروع، دوحا معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ
استنبول میں پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور شروع، دوحا معاہدے پر پیش رفت کا جائزہ