منی لانڈرنگ کیس: پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
منی لانڈرنگ کیس: پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 October, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) اسپیشل کورٹ سینٹرل لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کردیا۔
پرویز الہٰی اور ان کے خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
قریبی رشتے دار کے انتقال کے باعث پرویز الہٰی کی جانب سے ایک پیشی سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی۔
پرویز الہٰی کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ قریبی رشتے دار کے انتقال کی وجہ سے میں عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔
اسپیشل کورٹ سینٹرل لاہور نے پرویز الہٰی کی ایک پیشی سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کی افغان طالبان کے ساتھ مل کر پانی روکنے کی کوشش، پاکستان نے دفاعی منصوبہ تیار کرلیا بھارت کی افغان طالبان کے ساتھ مل کر پانی روکنے کی کوشش، پاکستان نے دفاعی منصوبہ تیار کرلیا بلوچستان میں دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے،جائزہ لینا ہوگا کن وجوہات پر بدامنی پیدا ہوئی؟ وزیراعظم شہباز شریف والد نے والدہ کو بتادیا تھا کہ وہ اللہ سے شہادت کی دعا مانگتے ہیں: سیف اللہ جنید عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر پی آئی اے کی پانچ سال بعد برطانیہ کیلئے پروازیں بحال، پہلی فلائٹ مانچسٹر روانہ پاکستان نے دہشتگردی اور خوارج کے خلاف مؤثر اقدامات کیے: ڈی جی آئی ایس پی آرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منی لانڈرنگ کیس پرویز الہ ی کی کی درخواست
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اللّٰہ ڈنو خان بھیو کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل مسترد
—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے سابق ایم پی اے اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اللّٰہ ڈنو خان بھیو کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب احتساب عدالت کے فیصلے میں کوئی قانونی نقص ثابت نہیں کر سکا۔ نیب پراسیکیوٹر صرف فیصلے کے ایک پیراگراف میں نمبر کی غلطی دکھا سکا۔ متن میں شواہد یا قانونی تشریح میں کوئی خامی نہیں پائی گئی۔
عدالت نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز کے مطابق احتساب عدالت کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں۔
نیب نے عدالت کو بتایا کہ اللّٰہ ڈنو خان بھیو پر 48 ملین روپے کنٹریکٹرز سے وصولی کا الزام تھا، جس پر ناکافی شواہد کی بنیاد پر انہیں بری کیا گیا تھا۔