City 42:
2025-10-31@11:58:56 GMT

پنجاب میں اسموگ الرٹ، ٹریفک حکام کو سخت ایکشن کا حکم

اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT

ویب ڈیسک:  لاہور اور پنجاب بھر میں بڑھتی ہوئی دھند اور اسموگ کے پیش نظر صوبائی حکومت نے ٹریفک حکام کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب وقاص نذیر نے تمام چیف ٹریفک آفیسرز (CTOs) اور ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسرز (DTOs) کو مراسلہ بھیجا ہے، جس میں موسمِ سرما کے دوران محفوظ سفر یقینی بنانے کے لیے جامع اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔مراسلے کے مطابق دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جبکہ اسموگ پیدا کرنے والی گاڑیوں کی نشاندہی اور چیکنگ کے لیے ٹریفک پولیس، ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (EPA) اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

ریت اور مٹی سے بھری گاڑیوں کو بغیر ترپال سڑکوں پر چلنے سے روکا جائے گا، اور شوگر کین ٹرالیز، ٹرکوں اور مزدا گاڑیوں پر ریفلیکٹر اسٹیکرز لگانے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ رات کے وقت حادثات سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔

ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب نے کہا کہ تمام گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے بیک لائٹس، اشارے اور شیشے درست حالت میں رکھنا لازمی ہے، شہری سفر کے دوران رفتار کم کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو محفوظ سفر فراہم کرنا ٹریفک پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے اور اسموگ کے سیزن میں حادثات کی روک تھام کے لیے صوبہ بھر میں بہترین حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا

دوسری جانب باغوں کا شہر لاہور فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی مجموعی شرح 483 ریکارڈ کی گئی ہے۔آلودگی کے باعث شہر میں صبح سویرے حدِ نگاہ میں کمی محسوس کی گئی، جبکہ مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی کی شرح 750 سے بھی تجاوز کر گئی۔ سی ای آر پی آفس کے اطراف 764، اقبال ٹاؤن 692، پاور زون ہیڈ آفس 626، ماڈل ٹاؤن 607، شادمان 597 اور سول سیکرٹریٹ 596 ریکارڈ کی گئی۔

امریکی ریاست الاسکا میں زلزلہ، شدت 5.

7 ریکارڈ  

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی گئی

پڑھیں:

لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست، بعض علاقوں میں اے کیو آئی 985 ریکارڈ

لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے جبکہ شہر کے بعض علاقوں میں اے کیو آئی کی سطح 985 تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

بین الاقوامی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق جمعرات کے روز شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 598 ریکارڈ کیا گیا، جب کہ دہلی 475 کی سطح کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

پنجاب ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور، گجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور کے کئی علاقوں میں اے کیو آئی 500 تک جا پہنچا۔ فیصل آباد، سرگودھا اور ڈی جی خان میں آلودگی کی سطح بالترتیب 413، 392 اور 374 ریکارڈ ہوئی، جب کہ ملتان میں 275 اور بہاولپور میں 198 رہی۔ راولپنڈی اور سیالکوٹ میں فضا نسبتاً بہتر مگر اب بھی مضر صحت سطح پر 140 اور 196 پوائنٹس پر رہی۔

آئی کیو ایئر کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں فضا کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ سٹی اسکول علامہ اقبال ٹاؤن میں اے کیو آئی 985، ایف ایف پاکستان میں 816 اور صدر کینٹ میں 725 ریکارڈ کیا گیا۔ وائلڈ لائف اینڈ پارکس، ہائیکنگ اینڈ ماؤنٹینیرنگ اور راوی کیمپ کے علاقوں میں بھی آلودگی کی سطح 657 سے 702 کے درمیان رہی۔

پنجاب حکومت کے مطابق شاہدرہ، کاہنہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ اور ایگرٹن روڈ جیسے علاقوں میں بھی اے کیو آئی 500 تک جا پہنچا، جب کہ پنجاب یونیورسٹی، سفاری پارک اور ڈی ایچ اے فیز 6 میں فضا نسبتاً بہتر مگر بدستور مضر صحت 300 سے 388 پوائنٹس کے درمیان رہی۔ واہگہ بارڈر پر اے کیو آئی 257 ریکارڈ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ماحولیاتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والی زیر تعمیر عمارتوں، سڑکوں اور تعمیراتی مقامات کو فوری بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کو نائٹ پٹرولنگ سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسموگ سے نمٹنے کے لیے بین الادارہ جاتی تعاون اور ایمرجنسی اقدامات میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بھارت کے ہریانہ، پنجاب اور ہماچل سے مشرقی ہواؤں کے ذریعے آلودہ ذرات لاہور، فیصل آباد اور وسطی پنجاب کے علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہوا کی رفتار صرف 3 سے 6 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے، جس سے فضا میں آلودہ ذرات کے جمع ہونے اور زمین کے قریب ٹھہر جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے سے صورتحال مزید بگڑ رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں درجہ حرارت میں کمی سے اسموگ کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔ 30 اکتوبر کو لاہور میں فضائی معیار 270 سے 320 پوائنٹس کے درمیان رہنے کا امکان ہے، جو ’’مضر صحت سے انتہائی مضر صحت‘‘ سطح کے درمیان تصور کیا جاتا ہے۔

محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) کے مطابق ہڈیارہ ڈرین پر قائم ایک غیر قانونی بھٹے کو آلودگی کے باعث مسمار کر دیا گیا ہے، جب کہ اب تک 412 ٹن غیر معیاری پلاسٹک ضبط کر کے ری سائیکلنگ کے عمل سے گزارا جا چکا ہے۔ ای پی اے کی ڈرون نگرانی سے فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔

ادارہ تحفظ ماحولیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دوپہر 12 سے 3 بجے اور رات 7 بجے کے بعد غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ بچوں، بزرگوں اور سانس یا دل کے مریضوں کے لیے خصوصی احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔

حکام کے مطابق شام کے اوقات میں ٹریفک کے دباؤ سے آلودگی میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔ شہریوں کو کار پولنگ اختیار کرنے اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے استعمال سے گریز کی تاکید کی گئی ہے۔

سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب اس وقت ایک کلائمیٹ ریزیلینٹ پیراڈائم شفٹ کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ صوبے میں ماحول دوست پالیسیاں عملی شکل اختیار کر رہی ہیں، تعمیراتی سرگرمیوں، گاڑیوں کے دھوئیں اور پلاسٹک کے استعمال پر زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ ہے، جبکہ ضلعی سطح پر ایمرجنسی ٹیمیں روزانہ انسپیکشن اور رپورٹنگ کے عمل میں مصروف ہیں۔

محکمہ زراعت کے مطابق جدید مشینری کی فراہمی کا پروگرام 2026 کے سیزن سے قبل مکمل کر لیا جائے گا تاکہ کسان فصلوں کی باقیات جلانے کے بجائے انہیں جدید طریقوں سے تلف کر سکیں۔

ماہرین نے تنبیہ کی ہے کہ اگر موجودہ موسمی حالات برقرار رہے تو لاہور اور وسطی پنجاب کے بیشتر علاقے اگلے چند روز میں بھی خطرناک سطح کی آلودگی کی زد میں رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسموگ کی صورتحال مزید خراب، فضائی آلودگی میں فیصل آباد کا پہلا نمبر
  • پنجاب کے وسطی علاقے آج بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں
  • اینٹی اسموگ گنز سے لاہور میں پانی کا بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ، ماہرین نے خبردار کردیا
  • لاہور کی فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے جنگل نما حد بندی، 48 لاکھ پودے لگانے کا منصوبہ
  • لاہور کے اردگرد جنگل نما حد بندی کا منصوبہ، 48لاکھ پودے لگائے جائیں گے
  • لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست، بعض علاقوں میں اے کیو آئی 985 ریکارڈ
  • لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار، فضا میں زہریلے ذرات کی سطح خطرناک حد تک بلند
  • پنجاب، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات میں 65 فیصد کمی ریکارڈ
  • پنجاب میں گرین اسٹیکرکےبغیرگاڑیوں کی آمدورفت پرپابندی