حماس کی 60 فیصد سرنگیں اب بھی کام کر رہی ہیں، صیہونی وزیر جنگ
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں یسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ اسلحے سے پاک غزہ اور حماس کی سرنگوں کی تباہی، اسرائیلی فوج کیلئے دو اہم چیلنجز ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹز" نے دعویٰ کیا کہ اسلحے سے پاک غزہ اور حماس کی سرنگوں کی تباہی، اسرائیلی فوج کے لئے دو اہم چیلنجز ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ حماس کی 60 فیصد سرنگیں اب بھی کام کر رہی ہیں، لیکن میں اسرائیلی فوج کو حکم دیتا ہوں کہ وہ اپنے کنٹرول شدہ علاقوں میں ان سرنگوں کو تباہ کریں۔ واضح رہے کہ "نتین یاہو" کے ساتھ مل کر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں بارہا رکاوٹ بننے والے مذكورہ وزیر جنگ نے کہا کہ اِس وقت صیہونی قیدیوں كی لاشوں كی واپسی اُن كی اخلاقی ذمے داری ہے۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم بارہا دعویٰ کر چکی ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کی سرنگوں کو تباہ کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے خیال میں حماس کے خاتمے کا مقصد حاصل کر سکے۔ دوسری جانب غزہ کی دو سالہ جنگ کے دوران صہیونی رژیم کے جرائم کا کھل کر ساتھ دینے والا امریکہ، جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بھی صیہونیوں کی سازشوں کو عملی شکل دینے میں مصروف ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" کا حالیہ دورہ اسرائیل، حماس کو غیر مسلح کرنے کے لئے صیہونی پالیسیوں سے ہم آہنگی کی کڑی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حماس کی
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا آغاز کب ہوگا؟ حماس کا بیان سامنے آگیا
امریکی صدر کے تجویز کردہ غزہ جنگ بندی کے دورے مرحلے کا آغاز تاخیر کا شکار ہے جس پر حماس نے اپنا دوٹوک مؤقف دنیا کے سامنے رکھدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ غزہ جاری جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ اسرائیل کی معاہدے کی خلاف ورزیاں روکنے تک شروع نہیں ہوسکتا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے جنگ بندی میں ثالث کرنے والے ممالک سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے پہلے مرحلے کو مکمل طور پر نافذ کرنے پر مجبور کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا لازمی جز حملوں کو روکنا تھا لیکن اسرائیل نے مسلسل غزہ اور مغربی کنارے میں حملے جاری ہیں جن میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
دوسرے مرحلے میں غزہ میں ایک بین الاقوامی فورس کی غزہ میں تعیناتی اور ملکی امور کو چلانے کے لیے غیرملکی نمائندوں پر مبنی بورڈ کا قیام ہے۔
علاوہ ازیں حماس کو غیر مسلح بھی کیا جانا ہے جس کے لیے حماس نے شرط رکھی تھی کہ پہلے فلسطینی نمائندوں پر مشتمل بورڈ بنایا جائے اور ملکی پولیس کو سرگرم کیا جائے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام نے الزام عائد کیا کہ حماس نے اب تک تمام یرغمالیوں کی لاشیں حوالے نہیں کیں جو کہ غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی خلاف ورزی ہے۔