اسرائیلی فوج نے امریکہ کی براہ راست نگرانی میں لبنان کے اندر، خاص طور پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن نے اپنا کردار "ثالث" سے اسرائیل کے "شراکت دار" میں تبدیل کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی چینل کان نے صفد شہر میں غاصب صیہونی فوج کے شمالی کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں امریکی افسران کی موجودگی اور جنگ پر ان کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کا اعتراف کیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ لبنان پر انجام پانے والا ہر حملہ امریکہ کی سبز جھنڈی سے انجام پا رہا ہے۔ یہ اقدام مغربی ایشیا خطے میں امریکہ کے کردار کی نوعیت میں واضح تبدیلی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔ ایسے پس منظر میں اس طرح کے حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ معاملہ حزب اللہ لبنان پر حملے سے آگے بڑھ چکا ہے اور واشنگٹن، لبنان کے ساتھ جنگ ​​بندی کی کوئی خواہش نہیں رکھتا بلکہ صرف حملوں کی رفتار کو ایک خاص سطح پر برقرار رکھنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اس طرز عمل کی وجہ غاصب صیہونی رژیم اور اس کے اتحادیوں کی حزب اللہ لبنان کو غیر مسلح کرنے میں مایوسی ہو سکتی ہے۔ خطے میں جاری معاملات پر کلی نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی رژیم اب کسی سیاسی حل کا انتظار نہیں کرنا چاہتی بلکہ بتدریج فوجی دباؤ کی طرف مائل ہو گئی ہے۔ البتہ اس کا مطلب فوری وسیع جنگ نہیں ہے بلکہ ایک نئی قسم کی "فرنٹ مینجمنٹ" سامنے آئے گی۔
 
یہ سب کچھ ایسے وقت ہو رہا ہے جب لبنان نے سرکاری اور غیر سرکاری طور پر محسوس کیا ہے کہ اب اس کی امریکی حکومت کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس حقیقت کا مشاہدہ ایک طرف امریکی نمائندوں کی طرف سے لبنان حکومت سے رابطے منقطع کر لینا اور اس کی پالیسیوں پر تنقید کی شدت میں اضافے سے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف سے لبنان حکومت کے انتہائی خراب مذاکرات اور لبنان کی سرزمین پر صیہونی رژیم کے وسیع حملے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، کچھ لبنانی حلقے غاصب صیہونی رژیم کے اندرونی حلقوں کے ایسے فیصلوں کے بارے میں معلومات فاش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی رژیم لبنان حکومت کی طرف سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے میں ناکامی کے ردعمل میں اپنا فوجی دباؤ بڑھانا چاہتی ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے روزانہ حملوں اور لبنان کے اندر اس کی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کے تناظر میں بیروت سے متعلق صیہونی رژیم کی طے شدہ حکمت عملی میں تبدیلی کی امید نہیں کی جا سکتی۔ ان ذرائع کے مطابق "میکنزم" کمیٹی اپنے طرز عمل میں تبدیلی لانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کمیٹی کے سربراہ نے بارہا دعوی کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس "اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ حزب اللہ نے کئی بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔"
 
اسی سلسلے میں گزشتہ روز اسرائیلی نیوز چینل کان نے لبنان کے حوالے سے تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان موجودہ ہم آہنگی کے بارے میں معلومات کا انکشاف کیا ہے۔ اس اسرائیلی چینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے: "غزہ میں ایک نازک جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی کوششیں جاری ہیں، شمالی سرحدوں پر مختلف واقعات رونما ہو رہے ہیں۔" اس نیوز چینل کے فوجی نمائندے ایتائی بلومینٹل نے اعتراف کرتے ہوئے کہا: "امریکی، غزہ کی مانند شمالی سرحدوں پر بھی جنگ بندی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ کچھ امریکی افسران صفد میں شمالی محاذ کے کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں موجود ہیں.

.. سب کچھ امریکی منصوبوں کے مطابق ہو رہا ہے۔" اسں نے مزید کہا: "لبنان حکومت کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا تھا لیکن چونکہ لبنانیوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کیا اس لیے اسرائیلی فوج ضرور حملہ کرے گی۔" صیہونی فوجی تجزیہ کار نے مزید کہا: "حالیہ ڈرامائی فیصلوں کے مطابق اسرائیل کو امید تھی کہ حزب اللہ غیر مسلح ہو جائے گی اور لبنان میں اسرائیل کے لیے قابل قبول اتھارٹی ہی ایسا کر سکتی ہے لیکن ہم ابھی تک حزب اللہ کی طاقت کا مظاہرہ دیکھ رہے ہیں۔ وہ اپنے ہتھیاروں کو حوالے کرنے پر آمادہ نہیں ہیں اور یہ اسرائیل کے لیے ایک بنیادی مسئلہ ہے۔" دریں اثنا، غاصب صیہونی رژیم نے شمالی علاقے میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اپنی وسیع فوجی مشقوں کے بارے میں اعلانات بھی جاری کیے ہیں جن میں اکثر ایسے منظرنامے پیش کیے گئے ہیں جو "حزب اللہ کی جنگ سے پہلے کی صلاحیتوں" کے مفروضے پر مبنی ہیں اور ان میں دشمن کو غافل کرنے کے عنصر پر توجہ دی گئی۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غاصب صیہونی صیہونی رژیم لبنان حکومت اسرائیل کے حزب اللہ لبنان کے کیا ہے رہا ہے

پڑھیں:

آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی، ٹی20 دورے کی تیاریوں کا جائزہ شروع

کرکٹ آسٹریلیا کی ایک سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی ہے تاکہ پاکستان کے آئندہ ٹی20 دورے کی سیکیورٹی اور انتظامات کا جائزہ لے سکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیم دورے سے پہلے سیکیورٹی اقدامات کا تفصیلی معائنہ کرے گی۔ ٹیم اہم مقامات کا جائزہ لے گی جن میں قذافی اسٹیڈیم، نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور دیگر مقامات شامل ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کی ریکی ٹیم انتظامات کا جائزہ لینے لاہور پہنچ گئی ,ریکی ٹیم معمول کے دورے میں وینیوز کا جائزہ لے گی ,ریکی ٹیم قذافی اسٹیڈیم این سی اے اور ایل سی سی اے گراونڈ کا جائزہ لے رہی ہے,ریکی ٹیم کو پی سی بی اور سیکورٹی حکام نے بریفنگ بھی دی,آسٹریلیا ٹی ٹوینٹی ٹیم نے آئندہ… pic.twitter.com/qdUvRIt7Uu

— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) December 9, 2025

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور سیکیورٹی حکام ٹیم کو بریفنگ دیں گے تاکہ آسٹریلوی اسکواڈ کی حفاظت کے تمام پروٹوکول یقینی بنائے جا سکیں۔

آسٹریلوی ٹی20 اسکواڈ اگلے ماہ کے آخر میں پاکستان آئے گا جہاں 3 میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کھیلنے کا شیڈول ہے۔

سیریز کی تمام میچز لاہور میں کھیلے جانے کی توقع ہے، تاہم سیکیورٹی ٹیم کی رپورٹ کے بعد مقامات کی حتمی تصدیق کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم جائزہ دورہ پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگبندی کیلئے اصلی خطرہ اسرائیل ہی ہے، خالد مشعل
  • ایک سال میں شام پر اسرائیل کے 600  سے زائد حملے: ایکلڈ عالمی تنظیم رپورٹ
  • ایک ایرانی میزائل سے ہونیوالی تباہی کی بحالی کا اسرائیل کو ماہانہ 5 لاکھ شیکل کا خرچہ کرنا پڑ رہا ہے، صیہونی ذرائع
  • ایک ایرانی میزائل سے ہونیوالی تباہی کا اسرائیل کو ماہانہ 5 لاکھ شیکل کا خرچہ کرنا پڑ رہا ہے، صیہونی ذرائع
  • عراق، حزب اللہ لبنان اور انصار اللہ یمن کے نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج
  • آسٹریلوی سیکیورٹی ٹیم لاہور پہنچ گئی، ٹی20 دورے کی تیاریوں کا جائزہ شروع
  • جنوبی لبنان پر صہیونی رژیم کے شدید حملے
  • کوئٹہ:شاہوانی قبیلے کے سربراہ نواب ظفر اللہ قاتلانہ حملے میں زخمی
  • نواف سلام، صیہونیوں کا ترجمان!
  • اسرائیل کی سرحدی پالیسی شام کیلئے خطرناک ہے، احمد الشرع