data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور ایک بار پھر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سرِفہرست آ گیا ہے، جہاں فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔

بین الاقوامی ادارہ آئی کیو ائیر کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز لاہور کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 515 ریکارڈ کیا گیا، جو صحت کے لیے انتہائی مضر سطح تصور کی جاتی ہے۔

اُدھر بھارتی دارالحکومت دہلی 459 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، مگر لاہور کے بعض علاقوں میں آلودگی نے تمام حدیں پار کر دیں جہاں انڈیکس 985 تک جا پہنچا۔

پنجاب ایئر کوالٹی انڈیکس کی رپورٹ بتاتی ہے کہ نہ صرف لاہور بلکہ گجرانوالہ، شیخوپورہ اور قصور بھی بدترین آلودگی کی لپیٹ میں ہیں جہاں فضا میں زہریلے ذرات کی مقدار 500 پوائنٹس تک پہنچ چکی ہے۔ فیصل آباد، سرگودھا اور ڈی جی خان میں بھی صورتحال مختلف نہیں رہی، وہاں آلودگی کی سطح بالترتیب 413، 392 اور 374 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی۔

اگرچہ ملتان اور بہاولپور میں فضائی معیار نسبتاً بہتر ہے، تاہم وہ بھی مضر صحت سطح پر ہیں۔ راولپنڈی اور سیالکوٹ میں فضا کچھ حد تک صاف ہے، مگر وہاں بھی 140 اور 196 پوائنٹس کے ساتھ فضا کو صحت بخش قرار نہیں دیا جا سکتا۔

آئی کیو ائیر کے تفصیلی ڈیٹا کے مطابق لاہور کے متعدد علاقوں میں صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔ علامہ اقبال ٹاؤن کے سٹی اسکول میں AQI 985، ایف ایف پاکستان میں 816 اور صدر کینٹ میں 725 تک ریکارڈ کیا گیا۔ وائلڈ لائف اینڈ پارکس، ہائیکنگ اینڈ ماؤنٹینیرنگ اور راوی کیمپ جیسے علاقے بھی 657 سے 702 پوائنٹس کے درمیان خطرناک فضائی آلودگی کی زد میں ہیں۔

پنجاب حکومت نے اس بگڑتی صورتحال کے پیشِ نظر ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والی زیر تعمیر عمارتوں، سڑکوں اور دیگر مقامات کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کو نائٹ پٹرولنگ سخت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسموگ سے نمٹنے کے لیے اداروں کے درمیان مکمل تعاون یقینی بنایا جائے اور تاخیر کی کوئی گنجائش نہ چھوڑی جائے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بھارت کی ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور ہماچل پردیش سے مشرقی ہواؤں کے ذریعے آلودہ ذرات پاکستانی پنجاب خصوصاً لاہور اور فیصل آباد کی فضا میں شامل ہو رہے ہیں۔ ہوا کی کم رفتار (3 سے 6 میل فی گھنٹہ) کی وجہ سے یہ ذرات فضا میں تحلیل نہیں ہو پا رہے، جس سے اسموگ کی شدت مزید بڑھ گئی ہے۔ بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کے عمل نے بھی صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سونے کی قیمت میں 10ہزار 700 روپے کا بڑا اضافہ

کراچی:

عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتیں بڑھ کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت یکدم 107ڈالر کے اضافے سے 4ہزار 319ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔

عالمی مارکیٹ میں اضافے کے سبب فی تولہ سونے کی قیمت بھی 10ہزار 700روپے کے بڑے اضافے سے 4لاکھ 54ہزار 262روپے کی سطح پر آگئی۔

فی دس گرام سونے کی قیمت 9ہزار 174روپے بڑھ کر 3لاکھ 89ہزار 456روپے کی سطح پر آگئی۔

اسی طرح، فی تولہ چاندی کی قیمت بھی 232روپے کے اضافے سے 6ہزار 684روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔

متعلقہ مضامین

  • افواجِ پاکستان کا وقار اور اعتبار بلند ہوا ہے
  • دہلی میں شدید آلودگی کے درمیان سانس لینا محال، آنکھوں میں خارش سے لوگ پریشان
  • پنجاب میں انفلوئنزا کے کیسز میں خطرناک اضافہ، اسپتالوں میں رش بڑھ گیا
  • مردان؛ 2 موٹر کاروں میں خطرناک تصادم، 3 افراد جاں بحق
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • ملک کے مختلف علاقوں میں شدید دھند، فضا بھی آلودہ
  • دہلی میں زہریلی ہوا اور آلودگی سے صحت، کاروبار اور معمولاتِ زندگی شدید متاثر
  • سونے کی قیمت میں 10ہزار 700 روپے کا بڑا اضافہ
  • بلاول بھٹو سے گورنر پنجاب کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ 69 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال