بلاول بھٹو سے گورنر پنجاب کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT
فائل فوٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے گورنر پنجاب سردار سلیم کی ملاقات ہوئی جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے گورنر سردار سلیم کی پنحاب میں عوام اور پارٹی کے لیے خدمات کو سراہا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے آنے سے پارٹی جیالے تازہ دم ہوگئے، میں اور پارٹی کارکن اب اور بہتر طریقے سے بلاول کا پیغام پہنچائیں گے۔
خاتون نے بلاول بھٹو سے کہا کہ آپ سیاست کی نہیں ہماری بات کریں، جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سیاست کی بات نہیں کروں تو کیا کروں؟
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملکی سالمیت کے خلاف چلنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، پیپلزپارٹی ایک جمہوری سیاسی جماعت ہے جس نے عوامی خدمت کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ میں خود پنجاب کی گلی محلوں میں جاؤں گا اور لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کروں گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری کہا کہ
پڑھیں:
دہشتگردوں کی سہولت کاری سے گورنر راج آ سکتا ہے: بلاول
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی جماعت ’سیاسی دجال‘ کا کام کر رہی ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں پارٹی کارکن زبیدہ جعفری کے انتقال پر تعزیت کے لئے ان کے گھر آمد کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے بلاول بھٹو نے کہا ہم نے پنجاب میں ایف پی سی سی آئی اے کے رہنماؤں سے ملاقات کی، حالیہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے ہمارا ایم پی اے جیتا ہے، ڈی جی خان میں ہمارا جیتا ہوا الیکشن ہار میں تبدیل کیا گیا۔ اْنہوں نے کہا پاکستان کی بھارت کے خلاف جنگ میں فتح ہوئی، ہمارا دشمن ملک اب ہمارے خلاف سازش کر رہا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا پاکستان میں دہشتگردی کی بھارت کوشش کر رہا ہے، پاکستان کو اس وقت افغانستان سے خطرات لاحق ہے، دہشگرد آتے ہیں اور فورسزز کے جوانوں کو شہید کرتے ہیں اور افغانستان میں چھپ جاتے ہیں۔ ہماری بہادر افواج بارڈر کے دو طرف سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں، پاکستان میں علیحدگی پسند تحریک کو ہمسایہ سے سہولت کاری مل رہی ہے، ہم اپنے ملک اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی سیاسی قوتیں ہیں جو دن رات افواج کی قیادت کے خلاف سازشیں بْنتی ہیں، وہ سوشل میڈیا پر اِس وقت سازش کرتیں جب ملک مشکل سے گزر رہا ہے، ایسی سیاسی جماعتیں سیاست سیاسی دائرہ کار میں رہ کر کریں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا جمہوری روایت ہے اپوزیشن جماعت کو بھی سپیس ملنی چاہے جب کہ حکومت کے اتحادی اِس وقت سپیس مانگ رہے ہیں۔ پہلی بار الیکشن کمشن پر نہ اپوزیشن جماعتوں کا اعتماد اور نہ اتحادی جماعت کا اعتماد ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی۔ ہم جو مرضی الزام لگائیں پیپلزپارٹی پر فارم کا ا لزام نہیں لگ سکتا۔ اْنہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کسی سیاسی جماعت کو حق نہیں وہ فوجی تنصیبات پر حملے کریں، ایسی صورت میں تو پابندی لگتی ہے، جو پی ٹی آئی خود حالات پیدا کر رہی ہے اِس سے تو پابندی لگے گی۔ کوئی جا کر بانی پی ٹی کو سمجھائے کہ سیاست کریں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کے پی کے کی حکومت اگر ہمیں مجبورکرے گی، اپنی فوج کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی بجائے واپس بھیجے گی تو پھر کیا ہوگا، پی ٹی آئی کے اپنے ایکشن اِس کو پابندی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کے پی میں گورنر راج لگانا میرا یا میری پارٹی کا مطالبہ نہیں، میں کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کے حق میں بھی نہیں ہوں، سیاسی پارٹی نے کے پی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں خلل ڈالا تو مسائل بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کی سیاسی جماعت دہشت گردوں کی سہولت کار بنی، فوجی انخلاء کی کوشش کرے گی تو گورنر راج مجبوری بن جائے گا، کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوسے دربار حضرت سلطان باہو کے گدی نشین صاحبزادہ محمد نجیب سلطان نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی‘صاحبزادہ زین سلطان بھی ہمراہ تھے۔دونوں نے پیپلزپارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ۔بلاول بھٹو زرداری سے پی ٹی آئی چھوڑ کر پی پی میں شامل ہونیوالے ضلع لیہ کے سجاد حسین خان تنگوانی نے حاجی محمد رمضان بھلر کے ہمراہ گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ اٹک سے شمولیت کرنے والے بریگیڈئیر ریٹائرڈ عاصم نواز،سابق سٹی ناظم طاہر احمد اعوان اور سردار احمد نواز بھی ملے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے انہیں خوش آمدید کہا۔بلاول بھٹو کی سربراہی میں پیپلز سٹوڈنٹ فیڈریشن اور پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کا اجلاس ہوا۔پارٹی چیئرمین نے نوجوانوں کی سیاسی صورتحال پر تجاویز کو دلچسپی سے سنا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں ملک عمران کھوکھر اور ملک عدنان کھوکھرنے گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔ ملک عدنان کھوکھر نے بلاول بھٹو زرداری کو بطور پارلیمانی لیڈر یورپ اور بین الاقوامی دنیا میں پاکستان کا مؤثر مقدمہ پیش کرنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا مختلف انٹرنیشنل فورمز پر پاکستان کی شاندار نمائندگی کرکے کارکنان اور پوری قوم کے دل جیت لیے ہیں۔ سابقہ آئینی ترامیم اور موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں قوم بخوبی جان چکی ہے کہ ملک کے انتظامی, معاشی اور عدالتی ڈھانچے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جتنی ضروری آئینی اصلاحات تھیں، وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کی گئیں۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کے پی میں گورنر راج کی بازگشت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسی میں جرات نہیں کہ خیبر پی کے میں گورنر راج لگائے۔ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں گورنر راج ان کے بس کی بات نہیں۔ انہوں نے پیپلزپارٹی سے گورنر راج پر پارٹی پالیسی کی وضاحت کا مطالبہ کرتے کہا بتایا جائے فیصل کنڈی کا بیان پارٹی پالیسی ہے یا نہیں۔ پی ٹی آئی امن چاہتی ہے۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف تمام وسائل استعمال کیے جائیں، قانون میں جتنی گنجائش ہے ہم اتنی بات کریں گے۔