اسموگ کی صورتحال مزید خراب، فضائی آلودگی میں فیصل آباد کا پہلا نمبر
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث فیصل آباد فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر رہا۔
فضائی آلودگی سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنے والے عالمی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق فیصل آباد فضائی آلودگی میں پہلے، گجرانوالہ دوسرے اور ملتان تیسرے نمبر پر ہے جبکہ لاہور میں آج صبح کے وقت ائیرکوالٹی کی شرح 471 ریکارڈ کی گئی۔
آئی کیو ایئر کے مطابق فیصل آباد میں اے کیو آئی 554، گجرانوالہ میں 546، ملتان میں 478، لاہور میں 471 اور بہاولپور میں 389 ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صبح کے وقت ڈی جی خان، گجرانوالہ، قصور میں ایئر کوالٹی کی شرح 500 ریکارڈ کی گئی۔ لاہور میں 447، فیصل آباد میں 408 اور ملتان میں اے کیو آئی 352 ریکارڈ ہوا۔
آئی کیو ایئر کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ گئی۔ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ آفس راوی روڈ 980، جی تھری انجیئرنگ کونسل میں 790 اور ڈی ایچ اے فیز 8 میں 759 ریکارڈ کی گئی تاہم ائیر کوالٹی انڈکس پنجاب کے مطابق برکی روڈ پر اے کیو آئی 500، ایجرٹن روڈ 500، واہگہ بارڈر 394 اور سفاری پارک میں 384 ریکارڈ کیا گیا۔
اسموگ نگرانی و پیشگی سسٹم کے مطابق پنجاب میں ہوا کا بہاؤ آج مشرق سے مغرب کی سمت ہے۔ ادارہ تحفظ ماحولیات کے مطابق بھارتی علاقوں ہریانہ، لدھیانہ، پٹیالہ اور جالندھر سے آلودہ ہوائیں پاکستان کی جانب داخل ہو رہی ہیں۔ یہ ہوائیں لاہور، فیصل آباد، قصور اور گجرانوالہ کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فضا میں اسموگ اور باریک ذرات کے جمع ہونے سے آلودگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس آج 330 سے 370 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور میں فضائی معیار غیر صحت بخش متوقع ہے، صبح سویرے، رات گئے اور شام کے اوقات میں آلودگی کی شدت زیادہ رہے گی تاہم دوپہر کے اوقات (1 تا 5 بجے) معمولی بہتری کا امکان، تاہم مجموعی معیار غیر صحت بخش رہنے کا امکان ہے۔ عوام، خصوصاً بچے، بزرگ اور مریض غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کریں۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر انسدادِ اسموگ اقدامات میں تیزی لائی گئی ہے۔ صوبے کے 12 محکمے مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد میں مصروف ہیں۔ کھیتوں میں باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس، 10 ہزار سے زائد نوٹسز جاری ہوئے۔ 190 سے سے زائد فیکٹریوں اور بھٹوں کی چیکنگ، درجنوں سیل، بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ماحول دوست زِگ زیگ ٹیکنالوجی والے بھٹوں کو چلانے کی اجازت ہے۔ 1200 سے زائد ٹیموں کی مانیٹرنگ، موقع پر کارروائیاں اور جرمانے جاری ہوئے جبکہ تعمیراتی سائٹس پر ڈسٹ کنٹرول ایس او پیز پر سخت عملدرآمد کروایا جارہا ہے۔ حکومتِ پنجاب عوامی صحت کے تحفظ، سموگ کے اسباب کے خاتمہ اور صاف فضا کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فضائی آلودگی فیصل آباد لاہور میں ریکارڈ کی کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے کے واقعات میں 65 فیصد کمی ریکارڈ
لاہور:پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کی رپورٹ کے مطابق رواں سال پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں 65 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ میں گزشتہ اور رواں سال کے اعداد و شمار کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں ماحولیاتی ضابطوں پر عمل درآمد میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
سپارکو کے مطابق گزشتہ سال صوبے کے مختلف اضلاع میں ماحولیاتی خلاف ورزیوں کا مجموعی اسکور 838 تھا، جو رواں سال کم ہو کر 294 رہ گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی جانب سے فضائی آلودگی میں کمی اور اسموگ کے تدارک کے لیے کیے گئے اقدامات سے کسانوں کی سوچ میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیلرز، سوپر سیڈرز اور کبوٹا مشینوں کے استعمال سے فصل کی باقیات کو جلانے کے بجائے زمین میں ملانے کا رجحان بڑھا، جس سے ہوا کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ صوبے کی 64 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی میں سے اب تک 36 لاکھ ایکڑ پر فصل کی کاشت ہو چکی ہے۔
ماحولیاتی بہتری کی بدولت پنجاب میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ سال بعض دنوں میں یہ شرح 900 تک جا پہنچی تھی، جبکہ اس سال زیادہ سے زیادہ 400 ریکارڈ کی گئی۔ تاہم رپورٹ کے مطابق بھارتی علاقوں سے آنے والی فضائی آلودگی اب بھی پنجاب کے بعض حصوں میں اسموگ کی شدت بڑھا رہی ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سپارکو کی یہ رپورٹ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے وژن اور محنت کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی سمت برقرار رہی تو آنے والے برسوں میں پنجاب میں ماحولیاتی بہتری چین اور بیجنگ کی طرز پر دیکھی جا سکے گی۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ چین اور برطانیہ نے بھی اسموگ اور فضائی آلودگی کے مسائل کا سامنا کیا، مگر درست حکمت عملی کے ذریعے ان ممالک نے نمایاں بہتری حاصل کی۔ پنجاب حکومت بھی اسی ماڈل پر کام کر رہی ہے۔
ادھر فضائی آلودگی پھیلانے والے صنعتی اداروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ادارہ تحفظ ماحولیات کی ٹیم نے فیصل آباد کے داؤ روڈ اسمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں عمر سائزنگ یونٹ کا معائنہ کیا، جہاں چمنی سے گھنا سیاہ دھواں خارج ہوتا پایا گیا۔ خلاف ورزی پر یونٹ کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا، مالکان پر دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اور مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق اسموگ پھیلانے والے تمام عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کی صحت اور صاف فضا کے تحفظ کے لیے یہ مہم بھرپور انداز میں جاری رہے گی۔
 حیدرآباد: پنیاری نہر سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد
حیدرآباد: پنیاری نہر سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد