جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی وہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان نے بیوروکریٹس کی عدم توجہی اور سوشل میڈیا پر ارکان کی تضحیک کے خلاف غیر معمولی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ جموں کشمیر اسمبلی اجلاس، خزاں سیشن، کے آخری روز گرما گرم ماحول کے باوجود، ایوان نے جی ایس ٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کو منظور کر لیا۔ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی قانون ہے، اس میں ریاستی سطح پر کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ بی جے پی کے پون گپتا نے کچھ ترامیم تجویز کیں، مگر اسپیکر نے انہیں مسترد کر دیا۔ عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا "آپ ایم او ایس فائنانس (MoS Finance) رہے ہیں، آپ کو مجھ سے بہتر معلوم ہے کہ جی ایس ٹی میں یہاں (یو ٹی سطح پر) ترمیم ممکن نہیں، بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا"۔
 
 اس کے بعد اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے نو روزہ خزاں اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔ اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق سیشن کے دوران 732 سوالات موصول ہوئے، جن میں سے 682 منظور کیے گئے، جبکہ 29 پر بحث ہوئی اور 73 اضافی سوالات اٹھائے گئے۔ اسی طرح 97 زیرو آور معاملات زیر بحث آئے، 41 نجی بلوں میں سے 8 ایوان میں پیش کئے گئے، اور 67 توجہ طلب نوٹس میں سے 10 پر بحث ہوئی، 14 نجی قراردادوں میں سے صرف ایک منظور ہوئی۔ اجلاس کے دوران ایک موقع پر بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے اس فیصلے پر واک آؤٹ کیا جب انہوں نے سیلاب متاثرین پر بحث کی تحریک خارج کر دی۔ اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا "میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا"۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا شکریہ ادا جی ایس ٹی اجلاس کے ہوئے کہا
پڑھیں:
آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انور الحق نے استعفیٰ دینے کے لئے شرائط رکھ دیں
آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انور الحق نے اپنے استعفیٰ کے لئے شرائط عائد کر دیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے اپنے حمایتی وزرا اور اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے وفاق پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور ٹکٹ ہولڈرز کو آئندہ انتخابات سے قبل مساوی فنڈز دینے پر بھی زور دیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) نے تحریکِ عدم اعتماد میں پیپلز پارٹی کی حمایت کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے، تاہم ن لیگ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
رپورٹس کے مطابق، پی پی پی نے اس تحریک کے لیے پہلے ہی 36 اسمبلی اراکین کی حمایت حاصل کرلی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
 مسلم لیگ (ن) کا ضمنی انتخابات کیلئے متعدد امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ
مسلم لیگ (ن) کا ضمنی انتخابات کیلئے متعدد امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ