اے آئی مواد سوشل میڈیا کا نیا دور ثابت ہوگا، مارک زکربرگ کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سے تیار کردہ ویڈیوز اور تصاویر تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں، تاہم اب میٹا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بہت جلد فیس بک اور انسٹاگرام پر اے آئی مواد کی بھرمار نظر آئے گی۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے تیسری سہ ماہی کی مالیاتی رپورٹ کے موقع پر کہا کہ میٹا اپنے ریکومینڈیشن سسٹم میں مزید اے آئی پر مبنی مواد شامل کرنے جا رہا ہے، جس کے بعد صارفین کے فیڈ پر ایسی پوسٹس کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
مارک زکربرگ کے مطابق سوشل میڈیا اب تیسرے عہد میں داخل ہو رہا ہے۔ پہلے دور میں صارفین اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے مواد سے جڑے رہتے تھے، دوسرے مرحلے میں کریئیٹرز کا مواد غالب آیا، اور اب تیسرا دور اے آئی کے زیرِ اثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ریکومینڈیشن سسٹمز کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے جو اے آئی سے تیار کردہ مواد کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں اور صارفین کے لیے موزوں بناتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میٹا وائبز جیسے فیچرز نے اے آئی کو نئی طرز کا مواد تخلیق کرنے کا موقع دیا ہے اور اس فیچر پر صارفین کی دلچسپی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مارک زکربرگ نے یہ بھی بتایا کہ کمپنی کے نئے اے آئی ماڈلز کی تیاری کے بعد مزید اقسام کے مواد کو تخلیق کرنا ممکن ہو جائے گا۔ دوسری جانب میٹا کی چیف فنانشل آفیسر سوزن لی نے انکشاف کیا کہ صارفین اب تک میٹا وائبز کے ذریعے 20 ارب سے زائد تصاویر تیار کر چکے ہیں، جو اس ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی مقبولیت کا ثبوت ہے۔
میٹا کی جانب سے حالیہ مہینوں میں متعدد اے آئی فیچرز بھی متعارف کرائے گئے ہیں، جن میں انسٹاگرام اسٹوریز کے لیے ٹیکسٹ پرومپٹس کے ذریعے تصاویر اور ویڈیوز کی ایڈیٹنگ، جبکہ واٹس ایپ، میسنجر اور انسٹاگرام میں اے آئی چیٹس شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ نیا رجحان سوشل میڈیا کے استعمال کے انداز کو بنیادی طور پر بدل دے گا اور تخلیقی دنیا میں ایک نیا انقلاب برپا کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا اے ا ئی
پڑھیں:
طالبان رجیم کو چاہیےکہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں،پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا: خواجہ آصف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ برادر ممالک، جنہیں طالبان حکومت مسلسل درخواست کر رہی تھی، ان کی درخواست پر، پاکستان نے امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش قبول کی، تاہم بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکہ دہی بتدریج موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف کا کہناتھا کہ پاکستان واضح کرتاہے کہ اسے طالبان رجیم کو ختم کرنے یا انہیں غاروں میں چھپنے پر مجبور کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کرنے کی ہرگز ضرورت نہیں البتہ طالبان رجیم کی اگر خواہش ہو تو تورا بورا میں ماضی کی شکست کے مناظر، جہاں وہ دم دبا کر بھاگے تھے، دوبارہ دیکھنا یقیناً اقوام عالم کے لئے ایک نیا دلچسپ منظر ہوگا۔
لیبیا میں تارکین وطن کی کشتی الٹ گئی، 18 ہلاک، 12 پاکستانیوں کو بچا لیا گیا
ان کا کہناتھا کہ افسوس ہوتا ہے کہ طالبان رجیم صرف اپنی قابض حکمرانی برقرار رکھنے اور جنگی معیشت کو بچانے کے لیے افغانستان کو ایک اور تنازعے میں دھکیل رہی ہے۔ اپنی کمزوری اور جنگ کے دعوؤں کی کھوکھلی حقیقت کو بخوبی جاننے کہ باوجود وہ طبل جنگ بجا کر بظاہر افغان عوام میں اپنی بگڑتی ہوئی ساکھ بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ اگر افغان طالبان پھر بھی دوبارہ افغانستان اور اس کے معصوم عوام کو تباہ کرنے پر مصر ہیں تو پھر جو بھی ہونا ہے وہ ہو۔
برادر ممالک، جنہیں طالبان حکومت مسلسل درخواست کر رہی تھی، کی درخواست پر، پاکستان نے امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش قبول کی۔
تاہم بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکہ دہی بتدریج موجود ہے۔
پاکستان واضح کرتاہے کہ اسے طالبان…
وزیراعظم چودھری انوارالحق نے مستعفی ہونے کیلئے شرط عائد کردی: ذرائع
خواجہ آصف کا کہناتھا کہ جہاں تکgrave yard of empires کے بیانیے کا تعلق ہے، پاکستان خود کو ہرگز empire نہیں کہتا لیکن افغانستان، طالبان کی وجہ سے اپنے ہی لوگوں کے لیے ایک قبرستان سے کم نہیں یہ کبھی سلطنتوں کا قبرستان تو نہیں رہا البتہ ہمیشہ بڑی طاقتوں کے کھیل کا میدان ضرور رہا ہے۔پاکستان طالبان کے جنگجوؤں کو خبردار کرتا ہے کہ اپنے ذاتی فائدے کے لئے خطے میں بدامنی کے لیے جو کام وو کررہے ہیں، انہوں نے شاید پاکستانی عزم اور حوصلے کو غلط انداز میں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر طالبان رجیم لڑنے کی کوشش کرے گی تو دنیا دیکھے گی کہ ان کی دھمکیاں صرف دکھاوا ہیں۔پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردانہ یا خودکش حملے کو برداشت نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا جواب سخت اور کڑوا ہوگا۔ طالبان رجیم کو چاہیے کہ اپنے انجام کا حساب ضرور رکھیں، کیونکہ پاکستان کے عزم اور صلاحیتوں کو آزمانا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہوگا۔
جامشورو کے کوہستانی علاقے میں گیسٹرو وباء سے 6افراد کی ہلاکت، وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس
مزید :