پاک-قازق مشترکہ جنگی مشق ’دوستارم۔فائیو‘ کی اختتامی تقریب میں اسپیشل فورسز کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
پاکستان اور قازقستان کی افواج کے مابین انسدادِ دہشتگردی کے مشترکہ مشق ’دوستارم۔فائیو‘ کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان قازقستان افواج کی مشترکہ مشق ’دوستاریم-5‘ چراٹ میں جاری
2 ہفتے تک جاری رہنے والی یہ مشق 14 اکتوبر 2025 کو شروع ہوئی تھی۔ اس مشق میں پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ اور قازقستان کی اسپیشل فورسز کے دستوں نے حصہ لیا۔
اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ اسپیشل آپریشنز اسکول چراٹ تھے، جبکہ قازقستان کے سفیر اور ڈیفنس اٹیچی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
مشق کے دوران دونوں ممالک کے جوانوں نے اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ مہارت اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔
مشترکہ مشق کا مقصد انسدادِ دہشتگردی کے آپریشنز سے متعلق طریقہ کار، حکمتِ عملی اور عملی مہارت کو مزید بہتر بنانا تھا، ساتھ ہی دونوں برادر ممالک کے تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا بھی اس کا اہم ہدف تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’دوستارم۔فائیو‘ انسداد دہشتگردی پاکستان آرمی قازقستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دوستارم فائیو انسداد دہشتگردی پاکستان ا رمی قازقستان
پڑھیں:
قومی ترقی اور دہشتگردی کے خاتمے جیسے امور پر پوری قوم ایک پیج پر کھڑی ہے، ایم ڈبلیو ایم
شہداء کی یاد میں چراغاں و دعائیہ اجتماع سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ فلسطین کی آزادی تک جنگ جاری ہے، ڈیرھ ارب مسلمانوں کو اپنے فلسطینی بھائیوں کی ہر ممکنہ مدد کرنی چاہیئے، پاکستان کے عوام اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں انہیں کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ اور دعا کمیٹی کے زیر اہتمام شہدائے پاکستان کی یاد میں چراغاں و دعائیہ اجتماع کی تقریب کا انعقاد کراچی محفل شاہ خراسان میں کیا گیا۔ تقریب میں پاک فوج، فلسطینی و دیگر شہداء کی یاد میں شمع روشن کئی گئیں۔ اجتماعی دعا کی تلاوت مولانا محمد انصر عباس نے کی جبکہ مولانا حیات عباس نجفی، علامہ سجاد شبیر رضوی، ڈاکٹر شبیر حسین آرائیں، علامہ مبشر حسن، ناصر الحسینی نے شرکا سے خطاب کیا۔ تقریب میں عظیم جاوا، شیراز شاہ زیدی، ندیم حسین رضوی، بوتراب اسکاؤٹس گروپ کے محمد ضامن، الخدام اسکاؤٹس کے عبد الوحید سمیت دیگر موجود تھے۔ اپنے خطاب میں رہنما مولانا حیات عباس نجفی کا کہنا تھا کہ شہدائے وطن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں وطن کے بیٹوں نے اپنے لہو کا نذرانہ پیش کیا، شہداء نے مادر وطن کی سالمیت کی خاطر جانوں کے نذرانہ پیش کرکے اپنے آج کو ہمارے کل کیلئے قربان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وطن کی خاطر جان دینے والوں کی قربانیوں کو یاد رکھنا زندہ قوموں کی پہچان ہے، قوم اپنے شہداء کی قربانی کا صلہ نہیں دے سکتی، اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جاتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک دشمن عناصر کا ایجنڈا وطن عزیز کو غیر مستحکم اور عدم تحفظ کا شکار بنانا ہے، قومی ترقی اور دہشت گردی کے خاتمے جیسے امور پر پوری قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔ تقریب سے خطاب میں دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ بحیثیت مسلمان ہمارا اولین فرض ہے کہ ہم شہدائے راہ مقاومت القدس فلسطین کی عظیم قربانیوں کو زندہ رکھیں، وہ ہمارے سروں کا تاج ہیں، غزہ میں انسانیت سوز مظالم تا حال جاری ہیں، جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی اسرائیلی وحشیانہ کاروائیاں جاری ہیں، شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔