کوئٹہ، علامہ مقصود علی ڈومکی کی گورنر جعفر مندوخیل سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ملاقات میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے متنازعہ نصاب تعلیم، زائرین کے مسائل اور علامہ غلام حسنین وجدانی کی گرفتاری سے متعلق گفتگو کی اور گورنر بلوچستان سے گزارش کی کہ وہ ان مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مرکزی رہنماء و نصاب تعلیم کمیٹی کے کنوینیئر علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی کی قیادت میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل سے ملاقات کی۔ وفد میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی اور ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے ضلعی قائم مقام صدر حاجی الطاف حسین ہزارہ بھی شامل تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حال ہی میں کوئٹہ میں ایک صوبائی تعلیمی نصاب کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام، ماہرین تعلیم، اسکول، کالج، یونیورسٹی اور مدارس سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس میں متفقہ طور پر موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم کو مسترد کیا گیا اور 1975 کا متفقہ قومی نصاب بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ گزارش ہے کہ اس عوامی مسئلے پر وفاق سے بات کریں اور نصاب تعلیم کی اصلاح کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ ہر سال ہزاروں زائرین ایران اور عراق میں مقدس مقامات کی زیارت کے لئے رمدان اور تفتان بارڈر سے سفر کرتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے رمدان اور تفتان زائرین ہاؤس میں صفائی، پانی، خوراک اور آرام دہ جگہوں کی شدید کمی ہے، جبکہ سکیورٹی کے نام پر کئی روز انہیں غیر ضروری طور پر روکے رکھا جاتا ہے، جس سے خواتین، بزرگوں اور مریضوں کو شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔ انہوں نے گزارش کی کہ تفتان بارڈر پر سہولیات میں فوری بہتری لائی جائے۔ زائرین کو بلاوجہ روکنے کے بجائے مؤثر اور تیز تر کلیئرنس کا نظام متعارف کرایا جائے۔ خوراک، صحت اور قیام کی بنیادی ضروریات کا بندوبست کیا جائے۔ تفتان میں بعض سرکاری اہلکار انتہائی متعصب ہوتے ہیں جو زائرین کے ساتھ بداخلاقی سے پیش آتے ہیں۔ ان کی جگہ خوش اخلاق عملہ تعینات کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ممتاز شیعہ عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی کو عمرہ سے واپسی کے دوران سعودی عرب میں ایئرپورٹ پر سعودی حکام نے حراست میں لیا ہے۔ تقریباً ایک مہینہ گزرنے کے باوجود ان کی گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائی گئیں اور نہ ہی ان سے متعلق کوئی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ گزارش ہے کہ حکومت پاکستان، خاص طور پر آپ کی توسط سے سعودی سفیر اور متعلقہ حکام سے فوری طور پر رابطہ کرے تاکہ علامہ صاحب کی رہائی ممکن بنائی جا سکے اور ان کے اہل خانہ کی پریشانی کا ازالہ ہو۔ وفد نے گورنر بلوچستان کو صوبائی نصاب کانفرنس کی متفقہ قرارداد بھی پیش کی اور مطالبہ کیا کہ 1975 کا متفقہ قومی نصاب بحال کیا جائے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان جناب شیخ جعفر خان مندوخیل نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی باتوں کو بغور سنا اور یقین دہانی کرائی کہ ان تمام مسائل کے حل کے لئے وہ بھرپور تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دینی طبقات، مدارس اور زائرین کو درپیش مسائل کے حل کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر گورنر بلوچستان کو عالم اسلام کے جید عالم دین علامہ جلال الدین سیوطی کی کتاب احیاء المیت فی فضائل اہل البیتؑ اور ہزارہ قوم کی تاریخ پر مبنی کتاب کا تحفہ بھی پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ مقصود علی ڈومکی گورنر بلوچستان نصاب تعلیم نے کہا کہ ڈومکی نے کے لئے
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس ایک بار پھر منسوخ کردی گئی۔
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس منسوخ کردی گئی۔دشت میں گذشتہ روز ہونیو الے دھماکے سے متاثرہ ٹریک کی بحالی کا کام مکمل نہیں ہوسکاجس کے باعث بدھ کی صبح کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس منسوخ کر دی گئی۔ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو ٹکٹ ریفنڈ کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ دشت میں منگل کی شام ریلوے ٹریک پر دھماکے سے 6 بوگیاں پٹڑی سیاترگئی تھیں جس کے نتیجے میں5 مسافر معمولی زخمی ہوئے تھے۔