اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواست: نیسپاک کے سربراہ ذاتی حیثیت میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت کے لیے نیسپاک کے سربراہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔
عدالت نے محکمۂ ماحولیات سے ٹیموں کی تعیناتی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے فصلوں کی باقیات جلانے کے معاملے پر کم جرمانہ کرنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیسپاک کو بھی اب اپ ڈیٹ اور جدید ہونا چاہیے، نیسپاک بڑے بڑے پروجیکٹ کرتا ہے اس کو چاہیے ماحولیات سے متعق چیزوں کو دیکھے۔
جوڈیشل کمیشن کے ممبر نے عدالت کو بتایا کہ ایگریکلچر کے محکمے نے خلاف ورزی پر 15 ہزار روپے جرمانہ کیا، موٹر وے پولیس اور ایگریکلچر محکمے کی رپورٹ میں تضاد ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ محکمۂ ماحولیات اچھا کام کر رہا ہے، ای پی اے کی ٹیموں کی تعیناتی نظر نہیں آتی وہ ٹیمیں کہاں ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ چیف منسٹر کا کام نہیں وہ ہر کام کو دیکھے کہ کام ہو رہا ہے یا نہیں، یہ چیک محکمے نے کرنا ہے حکومت نے آپ کو وسائل دے دیے ہیں، امید کرتا ہوں حکومت اور ادارے ماحولیات سے متعلق اچھا کام کریں گے، سی بی ڈی کا بڑا اہم کردار ہے انہوں نے چھوٹے چھوٹے درخت لگائے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ سی پی ڈی بتائے وہ بڑے سائز کے درخت کتنے اور کب لگوا رہا ہے؟
بعدازاں عدالت نے درخواستوں پر مزید کارروائی 2 جولائی تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاہور ہائی کورٹ
پڑھیں:
لاہور ڈرگ کورٹ نے حکیم شہزاد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
لاہور کی عدالت نے حکیم شہزاد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
ڈرگ کورٹ لاہور میں حکیم شہزاد کے غیر قانونی اشتہارات اور بغیر لائسنس ادویات بیچنے کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
عدالتی احکامات کے باوجود حکیم شہزاد عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتار جاری کیے گئے۔
چیئرمین ڈرگ کورٹ لاہور محمد نوید رانا نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کو حکیم شہزاد کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ حکیم شہزاد کو گرفتار کرکے آئندہ پیشی پر کورٹ میں پیش کیا جائے۔
حکیم شہزاد پر غیر قانونی اشتہار اور بغیر لائسنس ادویات کی فروخت کا مقدمہ درج ہے، عدالت نے ملزم کو 24 ستمبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ حکیم شہزاد ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر غیرقانونی تشہیر میں ملوث ہیں۔
ادھر ملتان کی عدالت میں حکیم شہزاد کے وکیل نے کہا کہ عدالت نےحکیم شہزاد کو 24 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ حکیم شہزاد کےخلاف ڈرگ انسپکٹر نے غیر قانونی ادویات کی فروخت پرچالان جمع کرایا تھا، وہ بیرون ملک ہیں، واپس آکر عدالت میں پیش ہوں گے۔