اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسے خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے اس درخواست پر فیصلے میں کہا کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو مسترد کیا گیا، اور اس کے ساتھ ہی عدالت نے خاتون وکیل پر کسی قسم کا بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ جج کے خلاف کسی کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔ جسٹس ثمن رفعت نے صرف “آبزرویشنز” دیں تھیں، اور کسی قسم کا کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عمل درآمد کی ضرورت ہو۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ پٹیشنر کی درخواست میں کئی اہم افراد کو فریق بنایا گیا تھا، جو آئینی عہدوں پر فائز ہیں، اور ان افراد کو فریق بنانے کے لئے ٹھوس ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ کسی جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنا، جب وہ خود کسی دوسرے حاضر سروس جج کے خلاف ہو، قانوناً ممکن نہیں۔ عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو غیر مستند اور آئینی دائرہ اختیار سے باہر قرار دیتے ہوئے کیس کو داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ فیصلہ ایک اہم اشارہ ہے کہ عدلیہ میں اندرونی معاملات پر کارروائی کے لئے صحیح فورم کا تعین ضروری ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: درخواست کو عدالت نے کے خلاف
پڑھیں:
خورشید شاہ کے خلاف نیب ریفرنس ایف آئی اے کورٹ کو منتقل کر دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر کی احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس ایف آئی اے عدالت منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ وکیل محفوظ اعوان کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے، سماعت مکمل ہونے کے بعد جج غلام یاسین کولاچی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب سے ایف آئی اے عدالت منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔
اس سے قبل نیب نے 6 سال بعد 19 کروڑ سے زائد مالیت کا حتمی چالان جمع کرایا تھا اور اثاثوں کی مالیت ایک ارب 23 کروڑ سے کم ہونے کی بنیاد پر کیس ایف آئی اے منتقل کرنے کی درخواست دی تھی، تاہم خورشید شاہ کے وکیل نے کیس اینٹی کرپشن میں بھیجنے کی استدعا کی تھی۔ یاد رہے کہ اس ریفرنس میں خورشید شاہ، ان کے بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ، اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ سمیت 18 افراد نامزد ہیں۔