کراچی میں لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
سندھ ہائیکورٹ نے شہر قائد میں لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ غیر قانونی ہے، شہر میں طویل لوڈ شیڈنگ سے معاملات زندگی متاثر ہوتے ہیں۔سندھ ہائیکورٹ نے امیر جماعت اسلامی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے لوڈشیڈنگ سے متعلق معاملہ نیپرا کو بھیجنے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کہا کہ نیپرا شکایت پر ایک ماہ میں فیصلہ کرکے ایم آئی ٹی 2 میں رپورٹ جمع کروائے۔سندھ ہائیکورٹ نے کہا مشاہدہ کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق لوڈشیڈنگ سے متعلق درخواست قابل سماعت نہیں، نیپرا ایکٹ کے سیکشن 39 کے تحت درخواست گزار کے پاس نیپرا سے رجوع کرنے کا آپشن موجود ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سندھ ہائیکورٹ
پڑھیں:
کراچی ، حیدرآباد میں چڑیا گھر ختم،قدرتی ماحول میں نیشنل پارک بنائیں: سندھ ہائیکورٹ
کراچی (نیوز ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ میں کراچی چڑیا گھر سے مادہ ریچھ رانو کی منتقلی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے انکشاف کیا کہ چڑیا گھر میں ویٹنری ڈاکٹر کا کمرہ اسٹور کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، ایکسرے مشین خراب ہے، آپریشن تھیٹر ناقابلِ استعمال ہے، جبکہ جانوروں کو بے ہوش کرنے یا خون کے نمونے لینے کا بھی کوئی نظام موجود نہیں ہے۔
عدالت نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جانوروں کی صحت اور بہتری کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بتدریج چڑیا گھر ختم کر کے قدرتی ماحول میں نیشنل پارک بنائیں۔ اس طرح کا چڑیا گھر نہیں چل سکتا، چھوٹے چھوٹے پنجروں میں جانوروں کو قید رکھنا ظلم ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ آپ کا مقصد جانوروں کی فلاح ہونا چاہیے، نا کہ صرف ٹکٹ لگا کر تماشہ دکھانا۔عدالت نے ہدایت کی کہ کراچی چڑیا گھر میں ویک اینڈ کے علاوہ عوامی تماشا بند کیا جائے۔