طوفانی بارش دمہ کے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طوفانی بارشیں دمہ کے مریضوں کے لیے خطرناک ہوسکتی ہیں۔
امریکی تحقیق کے مطابق گرج، چمک کے ساتھ بارش سے دمہ کے شکار افراد میں شدید سانس کی تکلیف شروع ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دمہ اور سانس کے مریضوں کے لیے انتباہ، مارچ کے دوسرے اور تیسرے ہفتے پولن انتہا پر ہوگی
محققین نے بتایا کہ طوفانی موسم میں دمہ سے متعلق ایمرجنسی روم میں آنے والے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے، یہ نتائج امریکن کالج آف الرجی، دمہ اور امیونولوجی کی سالانہ میٹنگ میں اورلینڈو، فلوریڈا میں رپورٹ کیے جانے ہیں۔
یونیورسٹی آف کنساس میڈیکل سینٹر سے وابستہ ڈاکٹر دیالا مہرحب نے کہا کہ یہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ طوفان دمہ کے مریضوں کے لیے سنگین صحت کے خطرات پیدا کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج، معاملہ کیا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ طوفان غیر متوقع ہوتے ہیں، مریضوں اور طبی ماہرین کو اپنے دمہ کے ایکشن پلان میں طوفان سے متعلق احتیاطی تدابیر شامل کرنی چاہئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بارش دمہ طوفان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: طوفان
پڑھیں:
جرمنی میں مریضوں کی قاتل نرس کو عمر قید کی سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برلن: جرمنی کے ایک اسپتال میں نرس کو متعدد مریضوں کو انجکشن لگا کر قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق جرمنی میں ایک بڑے اسپتال میں مریضوں کی نگہداشت پر مامور ایک نرس نے اپنی ملازمت آسان کرنے اور اپنی ذمے داری کا بوجھ کم کرنے کی غرض سے کوئی 10 مریضوں کو انجکشن لگا کر قتل کر دیا تھا۔ اعلیٰ حکام کی ایک دوسری رپورٹ کے مطابق قاتل نرس نے مزید 27 مریضوں کو بھی اسی طریقہ کار سے قتل کرنے کی کوشش کی ۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ غیر معمولی واقعے کے بعد عدالت نے اس کے جرائم کی سنگینی کے پیش نظر عمر قید کی سزا سنادی۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ جرمنی میں قاتل کو قتل کے جرم میں سزائے موت نہیں دی جاتی بلکہ یہ ایک ظالمانہ سزا سمجھی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نرس نے سماعت کے دوران بتایا کہ اس نے زیادہ تر عمر رسیدہ مریضوں کو ٹیکے لگا کر قتل کیا کیونکہ وہ اسے زیادہ بوجھ لگتے تھے۔