ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دلچسپ مقابلہ بارش کے باعث ادھورا رہ گیا۔

محمد عباس کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور بھارتی ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ بھارت نے مقررہ 6 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 86 رنز بنائے۔

پاکستانی بولنگ کی کارکردگی

پاکستان کے محمد شہزاد نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے 2 اوورز میں 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، تاہم بھارتی بیٹرز نے جارحانہ کھیل جاری رکھا۔

پاکستانی اننگز اور بارش کی مداخلت

ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم نے 3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 41 رنز بنا لیے تھے کہ اچانک بارش شروع ہوگئی۔ میچ کو عارضی طور پر روکا گیا، لیکن بارش نہ رکنے کے باعث کھیل دوبارہ شروع نہ ہوسکا۔

میچ کے اختتام پر ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت بھارت کو 2 رنز سے فاتح قرار دیا گیا، یوں بارش نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

بھارت کی گھیپن جھیل پاکستان کے لیے خطرہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کولو: بھارت کی گھیپن جھیل کو پاکستان کے لیے خطرہ قرار دے دیا گیا۔ریاستہماچل پردیش کے قبائلی ضلع لاہول سپتی میں واقع گھیپن جھیل مستقبل میں جموں و کشمیر اور پاکستان کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

 پہاڑوں میں تیزی سے پگھلنے والے گلیشیئرز نے جھیل کے رقبے میں اضافہ کر دیا ہے اور بڑی مقدار میں پانی کی جمع ہو گیا ہے۔ اب ہماچل انتظامیہ کی جانب سے گھیپن جھیل پر ‘ارلی وارننگ سسٹم’ نصب کیا جا رہا ہے تاکہ جھیل کے ٹوٹنے سے پہلے ہی انتظامیہ کو اس کی جانکاری مل سکے۔

تقریباً 13,583 فٹ کی بلندی پر واقع لاہول کی گھیپن جھیل کا رقبہ 33 برسوں میں 176 فیصد بڑھ گیا ہے۔ یہ 2.5 کلومیٹر لمبی جھیل، جو تقریباً 101.30 ہیکٹر پر محیط ہے، جموں و کشمیر کے وادی چناب کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گئی ہے۔ نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC Report) کے سیٹلائٹ اسٹڈی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ ”اگر یہ جھیل ٹوٹتی ہے تو یہ جموں سے پاکستان تک تباہی مچا سکتی ہے“۔ سینٹرل واٹر کمیشن اور وزارت انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کا سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ بھی کئی دہائیوں سے لاہول جھیل کا مطالعہ کر رہا ہے۔

 جھیل کا رقبہ بڑھ کر 101.30 ہیکٹر میں پھیل گیا ہے، اس کی لمبائی 2.464 کلومیٹر ہے اور چوڑائی 625 میٹر ہے۔ گلیشیر پگھلنے سے بنی یہ جھیل ہماچل کی سب سے بڑی جھیل ہے اور 35.08 ملین کیوبک میٹر پانی رکھتی ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جھیل میں شگاف پڑنے سے وادی چناب کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ جھیل کے بڑھتے ہوئے سائز اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے اگر پانی کی سطح مسلسل بلند ہوتی رہی تو یہ اچانک ٹوٹ سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جھیل کو ملک کی خطرناک جھیلوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

گلوبل وارمنگ کے اثرات ہمالیائی خطے میں تقریباً دو دہائیوں سے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ لاہول سپتی ضلع میں سیاحتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے برف کی چوٹیاں اور گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔ یہ گھیپان جھیل کی توسیع کی ایک وجہ ہے۔

لاہول اسپتی کے ڈپٹی کمشنر کرن بھٹانا نے کہا کہ ماہرین اور ایک تکنیکی ٹیم نے جھیل کا معائنہ کیا۔ جھیل میں ہماچل کا پہلا ارلی وارننگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ یہ سسٹم سیٹلائٹ کی مدد سے کام کرے گا اور محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کو پیشگی آفات سے متعلق پیشکی اطلاع دے گا۔ اس سے نہ صرف وادی لاہول بلکہ جموں و کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت پاکستان کو 2 رنز سے ہرا دیا
  • ہانگ کانگ سکسز: بارش نے بھارت کو شکست سے بچالیا، پاکستان کیخلاف 2 رنز سے فتح
  • پاکستانی پاسپورٹ کا بے دریغ غیر قانونی اجرا
  • حقائق کی تصحیح: پاکستان بھارت جنگ میں بھارت کے آٹھ طیارے گرے تھے
  • پاکستانی ٹاپ آرڈر پھر ناکام، فخر، بابر اور رضوان 5 اوورز میں ہی پویلین لوٹ گئے
  • ویسٹ انڈیز کو آخری 5 اوورز میں ریکارڈ رنز بنانے کے باجود شکست
  • بھارت کی گھیپن جھیل پاکستان کے لیے خطرہ قرار
  • ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ
  • دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی