پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بی جے پی کا مذہب کے نام پرسیاسی کھیل بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں پاکستان کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد بی جے پی کا مذہب کے نام پرسیاسی کھیل بے نقاب ہوگیا۔
بھارت میں مودی راج میں مذہب، فوج اور سیاست کا خطرناک طریقے سے انسانیت کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے اور فوجی جارحیت کو ’’سندور‘‘ جیسے مذہبی استعاروں سے جوڑنا بی جے پی کا سیاسی ہتھکنڈا بن چکا ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے بی جے پی کوکڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام جیسے واقعات پر بھی بی جے پی نے مذہب کے نام پر سیاست کی۔ فوجی آپریشن بھی مذہب کے نام پر ہو رہے ہیں ، فوج کو مذہب کے ساتھ مت جوڑو۔
سنجے راوت نے کہا کہ آپریشن سندور کو سندور کے نام سے جوڑنا مذہب کے ساتھ ساتھ سندور کی بھی توہین ہے۔ پہلگام کے بعد بی جے پی نے جان بوجھ کر پورے ملک کو فرقہ وارانہ آگ میں جھونکنے کی کوشش کی ۔
مودی سرکار ہر قومی سانحے کو ہندو ووٹ بینک کے لیے ایک موقع سمجھتی ہے۔ فالس فلیگ آپریشن کو سندور سے منسوب کر کے فوجی جارحیت کے لیے مذہب کا استحصال کیا گیا۔ بی جے پی کی سیاست مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے اور ووٹ سمیٹنے کے گرد گھوم رہی ہے۔
بھارت میں فوجی ادارے جیسے قومی اثاثوں کو بھی مودی سرکار نے اپنی انتخابی مہم کا حصہ بنا لیا ہے ۔ ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کے لیے بی جے پی اب فوجی جارحیت کو بھی من گھڑت بیانیے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مذہب کے نام پر بی جے پی کے لیے
پڑھیں:
بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبے:۔ پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانا شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبا ﺅکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔
عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ﺅڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔
تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ بھارت نے عینی ایئربیس پر 2002ءمیں 70سے 100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔
اس ایئربیس پر بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔ اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا۔ نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔