اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نادرا نے وراثتی جائیداد کے سرٹیفکیٹ کے حصول کا طریقہ کار شہریوں کے لیے مزید آسان کر دیا ہے۔ اب یہ ضروری نہیں رہا کہ آپ صرف اسی صوبے میں درخواست جمع کرائیں جہاں جائیداد موجود ہو۔

نئے ضابطے کے مطابق، چاہے جائیداد پاکستان کے کسی بھی صوبے میں ہو، قانونی ورثا ملک بھر میں قائم نادرا کے 186 جانشینی سہولت مراکز یا سکسیشن فیسلیٹیشن یونٹس میں درخواست جمع کر سکتے ہیں۔ اس سہولت کا دائرہ اسلام آباد، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک پھیلا دیا گیا ہے۔

بائیومیٹرک تصدیق کا عمل بھی آسان بنا دیا گیا ہے۔ ورثا قریبی مرکز جا کر تصدیق کروا سکتے ہیں یا پھر نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ استعمال کر سکتے ہیں، جس سے خاص طور پر دوسرے شہروں میں رہنے والے افراد کا وقت اور اخراجات بچ جائیں گے۔

اس سے پہلے، قانون یہی کہتا تھا کہ جانشینی سرٹیفکیٹ کی درخواست اسی صوبے میں دینا لازم ہے جہاں جائیداد موجود ہو، اور یہی پابندی شہریوں کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ بن جاتی تھی۔

نادرا کے ترجمان کے مطابق، اس نئے نظام کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور تمام متعلقہ دفاتر کو ہدایت پہنچا دی گئی ہے۔ اب شہری کسی بھی جانشینی سہولت مرکز سے یہ اہم قانونی عمل مکمل کر سکتے ہیں، چاہے وہ ملک کے کس حصے میں بھی ہوں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سکتے ہیں

پڑھیں:

پہلے سے کہیں زیادہ ذہین چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن کیا انسانوں کو نوکری سے نکال دے گا؟

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور بڑی پیش رفت، اوپن اے آئی نے اپنی مقبول چیٹ بوٹ سروس کا نیا ورژن ChatGPT-5 باضابطہ طور پر تمام صارفین کے لیے مفت جاری کر دیا ہے جو کمپنی کے مطابق سابقہ ورژنز کی نسبت کہیں زیادہ ذہین اور قابل ہے۔

ہفتے بھر میں استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 70 کروڑ سے زائد بتائی گئی ہے، اور اب وہ سب ChatGPT-5 کا استعمال بغیر کسی اضافی لاگت کے کر سکیں گے۔

اوپن اے آئی کے شریک بانی اور سی ای او سام آلٹ مین نے نئے ماڈل کو عمومی ذہانت کے قریب ایک نمایاں قدم" قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ماڈل ابھی خودکار سیکھنے (self-learning) کے قابل نہیں جو ایک مکمل آرٹیفیشل جنرل انٹیلی جنس (AGI) کے لیے ضروری ہے،لیکن اس کی موجودہ صلاحیتیں کسی پی ایچ ڈی ماہر سے بات کرنے کے مترادف ہیں۔

وائب کوڈنگ اور ایپ تخلیق کی نئی جہتیں

سام آلٹمن نے ChatGPT-5 کی خاص بات وائب کوڈنگ کو قرار دیا یعنی صارف صرف اپنے مقصد یا خیال کو بیان کرے اور AI خود اس کے مطابق مکمل سافٹ ویئر، ایپ یا فیچر تیار کر دے۔

مثال کے طور پر صرف فرنچ زبان سیکھنے کے لیے ایپ بنا دیں کہنے پر ماڈل نے ایک مکمل تعلیمی ایپ تخلیق کر کے دکھائی۔

ڈیولپمنٹ ٹیم کی رکن میشل پوکراس کے مطابق GPT-5 خود مختار طور پر کمپیوٹر کے کئی ٹاسک انجام دے سکتا ہے اور اس کی خود اعتمادی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

سیکیورٹی ماہر ایلیکس بیوٹل نے کہا کہ ماڈل کو درست، ایماندار اور محفوظ جوابات دینے کی تربیت دی گئی ہے اور اسے غلط معلومات یا نقصان دہ مقاصد سے روکنے کے لیے خاص حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

اوپن اے آئی نے ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے امریکی حکومت کو ChatGPT Enterprise ورژن صرف ایک ڈالر سالانہ میں فراہم کر دیا ہے تاکہ وفاقی ادارے AI سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اس کے علاوہ کمپنی نے دو اوپن سورس ماڈلز بھی جاری کیے ہیں (gpt-oss-120b اور gpt-oss-20b) جنہیں صارفین مفت ڈاؤن لوڈ اور ترمیم کر سکتے ہیں۔

سام آلٹمن کے مطابق کمپنی مصنوعی ذہانت کو مزید ترقی دینے کے لیے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری جاری رکھے گی تاکہ AGI کا خواب جلد شرمندہ تعبیر ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کے بیٹوں کے لیے سیاست اور تحریک کی سربراہی آسان کام نہیں : رانا ثنا اللہ
  • ممکنہ طور پر اسٹبلشمنٹ مطالبہ کر رہی ہے کہ خواجہ آصف کو وزارت سے ہٹایا جائے: سلیم بخاری کا دعویٰ 
  • ہفتہ کو بھی حج درخواستوں کی وصولی جاری رہے گی، نامزد بینک کھلے رہیں گے: وزارت مذہبی امور
  • پاک آئی ڈی کی نئی ایپلی کیشن متعارف
  • نادرا نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی
  • پہلے سے کہیں زیادہ ذہین چیٹ جی پی ٹی کا نیا ورژن کیا انسانوں کو نوکری سے نکال دے گا؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ تو ’ِبہاری‘ نکلے، بھارت میں برتھ سرٹیفکیٹ جاری
  • ڈیٹاکس واٹر: قدرتی طریقے سے جسم کی صفائی اور تندرستی کا آسان نسخہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی صوبہ بہار کے رہائشی؟ سرٹیفکیٹ بھی جاری