راولپنڈی کے علاقے اڈیالہ روڈ پر ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جہاں بھائی محمد علی نے اپنی بہن انجم زارا کو تیز دھار آلے سے قتل اور سالار نامی شیر خوار بھانجے کو شدید زخمی کر دیا۔ پولیس نے ملزم کو فوری طور پر حراست میں لے لیا ہے۔

ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ ملزم اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں اپنے والد 70 سالہ محمود حسین اور بہن 32 سالہ شبنم زارا کو قتل کرکے راولپنڈی پہنچا تھا۔

پولیس کے مطابق واردات جائیداد کا تنازع اور غیرت کے نام پر قتل کا مقدمہ ہے، جہاں ملزم نے اپنے والد سے بہنوں کے حصہ کی مانگ کی تھی مگر والد نے انکار کیا تھا۔ مقتولہ انجم زارا نے ڈیڑھ سال قبل پسند کی شادی کی تھی اور اس کا ایک 3 سالہ بیٹا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈیگاری دوہرا قتل: شیرباز ساتکزئی کی درخواست ضمانت مسترد، گل جان بی بی رہا

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی پی او سید خالد ہمدانی نے ایس پی صدر سے موقع پر پہنچنے اور رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی۔ پولیس نے دونوں علاقوں میں مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرکے کیس کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ زخمی شیر خوار بچے کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن رضا تنویر سپرا نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ ملزم کو مضبوط شواہد کے ساتھ چالان کرکے قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔ پولیس تمام زاویوں سے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ حقائق جلد سامنے آئیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اڈیالہ روڈ اسلام آباد انجم زارا تھانہ شہزاد ٹاؤن راولپنڈی سالار نامی شیر خوار سید خالد ہمدانی شبنم زارا محمد علی محمود حسین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ روڈ اسلام آباد تھانہ شہزاد ٹاؤن راولپنڈی سالار نامی شیر خوار سید خالد ہمدانی محمد علی

پڑھیں:

فیملی ولاگنگ میں ماں بہنوں کو بلاوجہ دکھانا غلط ہے؛ شکیل صدیقی کی شدید تنقید

معروف کامیڈین اور اداکار شکیل صدیقی نے پاکستان میں فیملی ولاگنگ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے نوجوان نسل کےلیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔

ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’تفریح کے نام پر ماؤں اور بہنوں کو بلاوجہ دکھایا جا رہا ہے، جو کہ درست عمل نہیں ہے۔‘‘

شکیل صدیقی نے واضح کیا کہ اگر ماں کو کچن میں کھانا بناتے دکھایا جائے تو یہ قابل قبول ہے، لیکن موجودہ ولاگنگ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حدود سے تجاوز ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’’میرا 12 سالہ بیٹا بھی فیملی ولاگز دیکھتا ہے، جس پر مجھے شدید فکر ہے۔ جب میں اسے یہ ولاگز دیکھتے ہوئے دیکھتا ہوں تو فون لے لیتا ہوں، کیونکہ یہ سلسلہ رکنا چاہیے۔‘‘

اداکار نے پاکستانی فلم انڈسٹری کے حوالے سے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’اگر کراچی کو ابتدا ہی سے مرکز بنایا جاتا تو شاید انڈسٹری زوال کا شکار نہ ہوتی۔‘‘ انہوں نے ناقص ڈبنگ اور غیر ذمے دارانہ پروڈکشن کے فیصلوں کو فلمی صنعت کی تباہی کی بڑی وجہ قرار دیا۔

شکیل صدیقی نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ پاکستان میں کامیڈینز کی عزت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اس ملک میں بے پناہ محبت ملی، جس کی بدولت بیرون ملک بھی مواقع ملے۔ اگر یہاں عزت نہ ملتی تو دنیا بھر میں پرفارم کرنے کے لیے ٹکٹ اور ویزا کون دیتا؟‘‘

انہوں نے اپنے کیریئر کے چند فیصلوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹی وی پر زیادہ کام مواقع کی کمی اور معیاری کردار نہ ملنے کی وجہ سے کیا۔‘‘
 

متعلقہ مضامین

  • فیملی ولاگنگ میں ماں بہنوں کو بلاوجہ دکھانا غلط ہے؛ شکیل صدیقی کی شدید تنقید
  • لاہور: بچے کے ساتھ نازیبا حرکات کرنے والا اوباش گرفتار
  • لاہور میں ڈکیتی کا ڈراپ سین، 15 پر کال کرنے والا ہی ماسٹر مائنڈ نکلا
  • کراچی، رضویہ میں پولیس مقابلہ، ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار، اسلحہ برآمد
  • نیتن یاہو کو قتل کی  دھمکی دینے والا شخص گرفتار
  • کہوٹہ میں آن لائن رائڈ ڈرائیور کے بھیس میں چوری کرنے والا اشتہاری ملزم گرفتار
  • کراچی، سکھن کے قریب پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار، ایک فرار
  • لاہور: پب جی گیم کھیلتے ہوئے والدہ، بھائی اور 2 بہنوں کو قتل کرنے والے مجرم کو 100 سال قید کی سزا
  • ملتان چونگی میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد و زیادتی، حنا پرویز بٹ کانوٹس
  • راولپنڈی، اغوا ہونے والی بچی چند گھنٹوں میں بحفاظت بازیاب، والدین سے ملا دی گئی