گھر بیٹھے پیدائش اور وفات کا اندراج، نادرا نے نئی آن لائن سہولت متعارف کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نادرا نے شہریوں کی ایک بڑی جھنجھٹ ختم کر دی ہے۔ اب پیدائش یا وفات کے اندراج کے لیے یونین کونسل کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں رہی، کیونکہ یہ کام گھر بیٹھے چند کلکس میں ممکن ہو گیا ہے۔
نادرا نے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک نئی سہولت متعارف کرائی ہے، جس کے تحت شہری اپنے موبائل پر “پاک آئی ڈی” ایپ کے ذریعے پیدائش اور وفات کا اندراج براہِ راست متعلقہ یونین کونسل میں کروا سکیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ قطاروں میں کھڑے ہونے یا دفتروں کے چکر لگانے سے نجات مل گئی۔
ابتدائی طور پر یہ آن لائن سہولت چند اضلاع میں شروع کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
چکوال (71 یونین کونسلز)
جہلم (44 یونین کونسلز)
ننکانہ صاحب (65 یونین کونسلز)
نادرا کے مطابق یہ صرف شروعات ہے۔ مرحلہ وار پروگرام کے تحت جلد ہی یہ سہولت پاکستان کے ہر ضلع اور شہر میں دستیاب ہوگی، تاکہ ہر شہری گھر کی سہولت سے مستفید ہو سکے۔
یہ اقدام نہ صرف عوام کا وقت اور محنت بچائے گا بلکہ رجسٹریشن کے عمل کو تیز اور مؤثر بھی بنائے گا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ماں باپ کی علیحدگی میں پھنسے خواب: کراچی کی ماہ نور کا شناختی کارڈ نہ ملنے پر عدالت سے رجوع
میاں بیوی کی علیحدگی بچوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے، اور ایسے کئی واقعات روزمرہ زندگی اور عدالتوں میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ کراچی کی نوجوان ماہ نور کا ہے، جس کی زندگی ماں باپ کی علیحدگی کے باعث کئی مشکلات کا شکار ہے۔
ماہ نور کی کہانی 22 سال پرانی ہے، جب اس کے والدین کا طلاق ہوگیا تھا اور وہ صرف 9 ماہ کی تھی۔ چھوٹی عمر میں اس کے لیے باپ کی محبت اور تعلق کا مطلب سمجھنا مشکل تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ وہ اپنے والد کی کمی محسوس کرنے لگی۔ 17 برس کی عمر میں ماہ نور نے اپنے ماموں کے ذریعے اپنے والد سے رابطہ کیا اور 2023 میں پہلی ملاقات کی، جو یادگار ثابت ہوئی۔ والد نے معافی مانگی اور ملاقات تحائف کے تبادلے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
تاہم وقت کے ساتھ ماہ نور کے والد کے رویے میں تبدیلی آئی اور انہوں نے ماہ نور پر غلط الزامات عائد کرنے شروع کردیے، حتیٰ کہ وہ ٹارچر کا نشانہ بھی بنیں۔ مجبور ہو کر ماہ نور نے والد کا نمبر بلاک کر دیا۔
مزید پڑھیں: ’شکر گزار ہوں ہمارے بچے نہیں ہیں‘ آغا علی کی حنا الطاف سے طلاق کی تصدیق
اس سال ماہ نور کو اعلیٰ تعلیم کے لیے اپنے والد کے کچھ دستاویزات درکار تھے تاکہ وہ اپنا ڈومیسائل اور قومی شناختی کارڈ بنوا سکے، لیکن والد نے نادرا میں علیحدگی کا اندراج نہیں کروایا اور دستاویزات فراہم کرنے سے انکار کیا۔
ماہ نور نے وفاقی محتسب نادرا سے رجوع کیا، جس نے اس کے حق میں فیصلہ دیا، مگر شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کی وجہ سے ماہ نور کا ڈاکٹر بننے کا خواب متاثر ہو رہا ہے اور وہ ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں بھی شامل نہیں ہو سکی۔
ماہ نور کی وکیل عثمان فاروق کے مطابق، والد کی جانب سے تعاون نہ کرنے کی وجہ سے عدالت نے نادرا اور دیگر متعلقہ فریقین سے 26 اگست تک جواب طلب کرلیا ہے تاکہ ماہ نور کے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شناختی کارڈ کراچی کی ماہ نور ماں باپ کی علیحدگی نادرا