Express News:
2025-11-07@23:07:58 GMT

آریان خان کی ویب سیریز پر تنازع، مقدمے کیلئے درخواست دائر

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

آریان خان کی ویب سیریز ’The Ba*ds of Bollywood‘ پر تنازع، اداکار رنبیر کپور اور پروڈیوسرز کے خلاف کارروائی کی درخواست دائر کر دی گئی۔ 

بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی تحریر کردہ اور ہدایتکاری میں بنائی گئی ویب سیریز ’The Ba*ds of Bollywood‘ حال ہی میں نیٹ فلکس پر ریلیز کی گئی ہے، جس کو ناظرین اور ناقدین کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے۔

سات اقساط پر مشتمل اس میگا بجٹ سیریز کی پروڈکشن آریان کی والدہ اور فلمساز گوری خان اور والد شاہ رُخ خان نے کی ہے۔ 

سیریز میں کئی معروف بالی ووڈ ستاروں نے خصوصی شرکت کی، جن میں رنبیر کپور، رنویر سنگھ، سلمان خان، عامر خان، شاہ رخ خان، ارشد وارثی، دیشا پٹانی، عمران ہاشمی، ارجن کپور اور دیگر شامل ہیں۔ تاہم ایک سین میں رنبیر کپور کو الیکٹرک سگریٹ (ویپ) استعمال کرتے دکھانے پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے ممبئی پولیس اور وزارتِ اطلاعات و نشریات کو خط لکھ کر رنبیر کپور، سیریز کے پروڈیوسرز اور نیٹ فلکس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال بغیر انتباہ یا وارننگ کے دکھایا گیا، جو نوجوانوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

یہ درخواست Prohibition of Electronic Cigarettes Act 2019 کی ممکنہ خلاف ورزی کے تحت کی گئی ہے جس میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رنبیر کپور

پڑھیں:

جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

کراچی:

جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور مصنوعی ذہانت سے خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں۔ خود کار نظام کے تحت گاڑی کے مالک کو چالان بھیجے جارہے ہیں، قطع نظر کہ گاڑی کون چلا رہا تھا یا خلاف ورزی کس نے کی؟۔

درخواست میں کہا گیا کہ سڑکوں کے انفراسٹرکچر، گاڑیوں کی ملکیت کی تصدیق اور روڈ سائن کی تنصیب کے بغیر ہی ای چالان کا نظام نافذ کردیا گیا۔ چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کیا جانا غیر قانونی اقدام ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بہت سی گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں۔ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ میں گاڑی کے پرانے مالکان کا ریکارڈ موجود ہے۔ محکمہ ایکسائز میں کرپشن کے باعث گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی بروقت نہیں کی جاتی۔ شہر کی سڑکوں پر نا زیبرا کراسنگ موجود ہے اور نا ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈ موجود ہیں۔

درخواست میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی کہ شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں۔ بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے۔ کریم آباد انڈرپاس کئی برس سے ایسے ہی کھدا پڑا ہے، جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیاری سلوک ہے۔

جماعت اسلامی نے موقف اپنایا کہ معمولی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نامناسب ہیں۔ موٹر سائیکل کی تیز رفتاری یا رانگ سائیڈ سفر کرنے پر کراچی میں جرمانہ 5 ہزار جبکہ لاہور میں 200 ہے۔ ای چالان کے نظام کا بنیاد مقصد صرف ریوینیو جمع کرنا ہے۔ وفاق کو 50 فیصد ریوینیو اور سندھ کو 95 فیصد ریوینیو جمع کرنے والے شہر کے لوگوں پر اضافی بوجھ امتیازی سلوک ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام نا ہونے کے بارث کم آمدنی والے شہری موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں۔ 30 سے 40 ہزار ماہانہ کمانے والے کس طرح اتنے بھاری جرمانے ادا کرسکتا ہے۔ چالان اور جرمانوں کو معطل کیا جائے۔ انفراسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔

درخواست دائر کرنے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کی ہے۔ ای چالان کی شکل میں بھاری جرمانے شہریوں پر عائد کیے ہیں۔ ایک ہفتے میں 30 ہزار سے زائد شہریوں پر جرمانے کئے گئے۔ شہریوں پر بھاری جرمانے ریاست کی نااہلی ہے۔ آرٹیکل 9 کے تحت ریاست شہریوں کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ ریاست شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔ شہر میں ٹوٹی سڑکیں، زیبرا کراسنگ، حد رفتار یا سائن بورڈ نہیں ہیں۔ ریاست اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کو تیار نہیں ہے۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ ریاستی نااہلی کا ہرجانہ شہریوں کو بھاری جرمانے کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ای چالان کے نام پر موٹر سائیکل سوار پر  کو 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ دیگر شہروں میں ایسا چالان 200 روپے ہے۔ معاشی حب میں شہریوں کو معیاری سڑکیں اور ٹرانسپورٹ سسٹم موجود نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی 17 برس میں صرف 3 سو بسیں لیکر آئے۔ ساڑھے 3 کروڑ کی آبادی کے شہر میں ایک ہزار بسیں ناکافی ہیں۔ شہر میں کوئی ریپڈ ٹرانزٹ نظام موجود نہیں۔ گرین لائن نامکمل، ریڈ لائن ڈیڈ لائن بنی ہے، ای چالان کا نظام فوری طور پر نافذ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں حادثات میں 7 سو 28 شہری جاں بحق ہوئے۔ 2 سو 25 شہری ہیوی ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہوئے۔ کیا شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری نہیں؟ ہیوی ٹرانسپورٹ شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ ٹینکرز 24 چوبیس گھنٹے چلتے ہیں۔ تمام ٹیکس وصولی کے باوجود شہریوں کو سہولیات نہیں دے رہے۔ عدالت سے امید رکھتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو ریلیف دیا جائے گا۔ ای چالان کی شکل میں شہریوں کی جیبوں پر ڈاکا نامنظور ہے۔ سب سے زیادہ ریوینیو دینے والا شہر کے ساتھ ایسا سلوک قابل قبول نہیں۔

منعم ظفر خان نے کہا کہ شہریوں کو معافی مانگنے کا کہا جارہا ہے، آپ کیا سہولت دے رہے ہیں جو شہری معافی مانگیں۔ امتیازی سلوک قبول نہیں ہے۔ سڑکوں پر بھی احتجاج اور مزاحمت کریں گے اور ایوان میں بھی۔ نمبر پلیٹ کے نام پر دوبارہ رقم وصول کی گئی۔ کراچی کو سونے کی چڑیا سمجھا ہوا ہے۔ موٹر وہیکل کے نام پر 60 ارب روپے جمع کئے گئے۔ یہ رقم کہاں گئی؟ یہ رقم انکی شاہ خرچیوں کے لئے نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عدالت عظمیٰ میں 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
  • سپریم کورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر
  • مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
  • مجوزہ آئینی ترمیم عدلیہ کی خودمختاری کے لیے خطرہ ہے، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست دائر
  • کراچی میں ای چلان کیخلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست بھی دائر
  • بلوچستان ہائیکورٹ، ایمل ولی کی سینیٹ رکنیت کیخلاف دائر درخواست خارج
  • جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کر رہے ہیں، منعم ظفر خان
  • جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی