کراچی بس اونرز ایسوسی ایشن نے بھی ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر فاروق احمد نے منصف جان گجر ایڈووکیٹ کے توسط سے آئینی درخواست دائر کر دی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ای چالان اور بھاری جرمانے غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں، نوٹیفکیشن میں غیر ضروری طور پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق پہلے چالان پر 2 لاکھ جبکہ دوسرا چالان 3 لاکھ کا رکھا گیا ہے، چھت پر مسافر بیٹھنے پر 15 ہزار جرمانہ رکھا گیا ہے۔ ہیلمٹ نہ پہننے پر موٹر سائیکل سوار کو 5 ہزار جرمانہ رکھا گیا ہے۔ بس اونرز ایسوسی ایشن کے صدر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اس نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔ آئینی درخواست کی سماعت ریگولر بینچ میں پیر 10 نومبر کو ہوگی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بس اونرز ایسوسی ایشن گیا ہے

پڑھیں:

کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر نافذ کیے گئے ای چالان نظام کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ای چالان کے نام پر عائد کیے جانے والے بھاری جرمانے غیر منصفانہ، غیر قانونی اور شہریوں پر معاشی بوجھ ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک جرمانوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ جن خلاف ورزیوں پر صوبے کے دیگر شہروں میں 200 روپے کا جرمانہ ہے، کراچی میں انہیں پانچ ہزار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، جو بنیادی شہری مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔

درخواست گزاروں کے مطابق ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں مثلاً حیدرآباد، سکھر یا میرپورخاص میں نافذ نہیں کی گئیں، صرف کراچی کے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ای چالان کے نفاذ اور بھاری جرمانوں کے عمل کو فوری طور پر معطل کیا جائے، جب تک کہ متعلقہ حکام عدالت کو اس نظام کی شفافیت اور منصفانہ پہلوؤں کے بارے میں مطمئن نہ کر دیں۔

واضح رہے کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم میں نہ صرف غلط اندراجات ہو رہے ہیں بلکہ بعض اوقات وہ گاڑیاں بھی جرمانے کی زد میں آ جاتی ہیں جو فروخت ہو چکی ہوتی ہیں یا دیگر افراد کے نام پر منتقل ہو چکی ہوتی ہیں۔ اسی طرح نادرا اور ایکسائز کے ڈیٹا کے استعمال میں شفافیت کیوں نہیں برتی جا رہی اور شہریوں کو دفاع کا موقع کیوں نہیں دیا جا رہا۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تمام متعلقہ محکموں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ای چلان کیخلاف بس اونرز ایسوسی ایشن کی درخواست بھی دائر
  • امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • جماعت اسلامی کی جانب سے ای چالان کیخلاف درخواست دائر کر رہے ہیں، منعم ظفر خان
  • جماعت اسلامی نے کراچی میں ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
  • کراچی: ای چالان جرمانوں پر بڑی رعایت کا اعلان
  • کراچی؛ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ کیخلاف مقدمہ درج، لیاقت محسود کا سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان
  • کراچی ، شہریوں کیلئے معافی مانگنے پر پہلاای چالان منسوخ
  • کراچی : معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ