گردشی قرضے کے خاتمے کی ایک سال سے کوششیں جاری تھیں‘اسکیم کے توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات ہوں گے، محمد اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ توانائی شعبے کو درپیش گردشی قرضے کے سنگین مسئلے کے خاتمے کیلئے ایک جامع منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جس میں بینک آف پنجاب کے صدر و سی ای او ظفر مسعود، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب (ورچوئل شرکت)، اور وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے بھی اظہار خیال کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ شدید متاثر ہو رہا تھا، تاہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اتفاق رائے سے ایک مؤثر لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے ۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت آئندہ چھ سال کے دوران گردشی قرضے سے مکمل نجات حاصل کر لی جائے گی، جو توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل کا اہم حصہ ہے۔ وزیر توانائی نے سیکرٹری توانائی اور متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم ایک اجتماعی کوشش کا نتیجہ ہے۔بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ گردشی قرضے کے مسئلے کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔پالیسی ریٹ میں حالیہ کمی سے اس قرض کی ادائیگی آئندہ چھ سال میں ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قرضوں کی ادائیگی بینکوں پر مسلط نہیں کی گئی، بلکہ اس اسکیم میں تمام فریقین کے لیے مراعات شامل ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے کہا کہ یہ منصوبہ وسیع مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی قیادت میں شعبہ توانائی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیویارک سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ہم توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ پاکستان کے توانائی سیکٹر کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے، جو معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے توانائی کے شعبے محمد اورنگزیب گردشی قرضے کے کے خاتمے کی مثبت اثرات کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور
اسلام آباد(نیوزڈیسک)کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے بجلی کے شعبے ( پاور سیکٹر ) کے گردشی قرضوں کی کمی کے لیے سمری منظور کرلی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا جس میں بجلی شعبے کے 659 ارب65 کروڑ روپےسرکلر ڈیٹ کی فنانسنگ کے لیےگارنٹی منظور کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق یہ گارنٹی1225 ارب روپے کے سرکلر ڈیٹ فناننسنگ کے تحت منظور کی گئی،ای سی سی نے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کی ادائیگی کے بعد کا ٹائم فریم طلب کرلیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی اجلاس میں توانائی سیکٹر اصلاحات اور واجبات کے تصفیے کے فریم ورک اور پاور سیکٹر میں مالی استحکام اور لاگت میں کمی کے لیے اقدامات کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ترسیلات زر اقدامات کی اسکیموں کےمرحلہ وار خاتمےکی منظوری بھی دی گئی، ترسیلات زر اسکیموں کا خاتمہ مرحلہ وار اور اعداد و شمار کی بنیاد پر ہوگا۔
ای سی سی نے ترسیلات زرکے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اسکیموں کے فوری خاتمےسے گریز کی ہدایت کی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اسکیم کے خاتمے کا عمل ممکنہ طور پر مالی سال 2027ء کے بعد مکمل کیا جائے گا۔
ای سی سی نے اجلاس میں زرعی تحقیقاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی داخلی منتقلی کی منظوری دی جبکہ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے استعمال سے متعلق سمری مزید مشاورت کے لیے مؤخر کردی گئی۔
اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ کو پاک پی ڈبلیو ڈی عملےکی تنخواہوں کے لیے فنڈز اور ماری فیلڈ سے کھاد ساز اداروں کو گیس کی فراہمی اور قیمت کے تعین کی منظوری بھی دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سی ڈی اے سے دسمبر تک پاک پی ڈبلیو ڈی عملے کے مستقبل سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔