وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آئندہ نسلوں کیلئے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ  ہونے کے برابر لیکن اس سے شدید متاثرہ ممالک میں شامل ہے، ہمارا ماحولیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کا عزم پختہ اور غیر متزلزل ہے، ملک میں متبادل توانائی اور شجر کاری کو فروغ دیا جارہا ہے ،2035ء تک  انرجی مکس میں قابلِ تجدید اور پن بجلی کا حصہ بڑھا کر 62 فیصد تک کیا جائے گا،2030ء تک جوہری توانائی کی صلاحیت میں 1200 میگاواٹ اضافہ کیا جائے گا، 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو صاف توانائی پر منتقل کیا جائے گا اورپانی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا،قرضوں پر قرضے مسئلے کا حل نہیں ، عالمی برادری ماحولیاتی تحفظ کیلئے مالی معاونت کے وعدے پورے کرے ۔ وہ بدھ کو یہاں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اور برازیل کے صدر کی جانب سے نیویارک میں منعقدہ اسپیشل کلائمیٹ ایونٹ سے خطاب کررہے تھے۔  وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ایسے وقت میں یہاں مخاطب ہیں جب پاکستان کو مون سون کی شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ  اور تباہ کن سیلاب کی صورتحال درپیش ہے  ،اس موسمیاتی آفت کی وجہ سے 50 لاکھ سے زائد افراد اور 4100 دیہات متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد جاں  بحق ہوئے ہیں، 2022ء میں بھی پاکستان کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے تھے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس خود اس صورتحال کا مشاہدہ کر چکے ہیں،وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہےلیکن ہم اپنے حصے سے کہیں زیادہ نقصانات اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ عالمی برادری آئندہ نسلوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے ۔ انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کیلئے پاکستان کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان زہریلی گیسوں کے اخراج کو روکنے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہا ہے ، بڑے پیمانے پر شجر کاری اور جنگلات لگائے  جارہے ہیں ، مینگروز کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے ،متبادل اور ماحول دوست پن بجلی ، شمسی اور نیوکلیئر توانائی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہ پاکستان کا ماحولیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کا عزم پختہ اور غیر متزلزل ہے،  پاکستان نے 2030ء تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں بغیر کسی شرط کے 15 فیصد کمی کا وعدہ کیا تھا۔ مجموعی 50 فیصد کمی کے ہدف کے تحت پاکستان پہلے ہی اپنے غیر مشروط 15 فیصد کمی کے وعدے کو پورا کر چکا ہے۔وزیراعظم نے  کہا کہ پاکستان کے انرجی مکس میں قابلِ تجدید توانائی کا حصہ اس وقت 32 فیصد سے زائد ہے۔ شمسی توانائی کی پیداوار 2021ء کے بعد سات گنا بڑھ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان کے نیشنل ایڈاپٹیشن پلان پر عمل درآمد ناکافی عالمی ماحولیاتی مالی معاونت کے باعث شدید طور پر متاثر ہو رہا ہے۔وزیراعظم نے اعلان کیا کہ2035ء تک ملک کے انرجی مکس میں قابلِ تجدید اور پن بجلی کا حصہ بڑھا کر 62 فیصد تک کیا جائے گا،2030 تک جوہری توانائی کی صلاحیت میں 1200 میگاواٹ اضافہ کیا جائے گا،2030 ءتک 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو صاف توانائی پر منتقل کیا جائے گا،ملک بھر میں 3 ہزار چارجر اسٹیشن قائم کیے جائیں گے،کلائمیٹ سمارٹ زراعت کو فروغ دیا جائے گا،پانی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا اور ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ آگے بڑھایا جائے گا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے کلائمیٹ ایکشن کی ضرورت ہے،عالمی درجہ حرارت میں 1.

5 ڈگری کمی کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے سماجی اور اقتصادی چیلنجز بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات وقت کی ضرورت ہیں، عالمی ماحولیاتی کانفرنسز میں ہونے والے وعدوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا،متبادل توانائی ذرائع کو فروغ دیتے ہوئے گرین انرجی کی پالیسی اپنانا ہوگی،ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے  سیلاب  سے مختلف خطوں میں لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی اپناتے ہوئے کاربن گیسوں کا اخراج کم کیا جا سکتا ہے،متاثرہ ممالک کی مدد کے لیے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کو عملی شکل دینا ہوگی،ماحولیاتی انصاف موجودہ دور کا اہم تقاضا ہے،کاربن گیسوں کے اخراج کی ذمہ داری بڑے ممالک کو لینا ہوگی۔ برازیل کے صدرلوئیزانیکیو لولا ڈیسلوا  نے کہا کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے ذمہ دار ملک صورتحال کے ذمہ دار ہیں، متاثرہ ممالک کی مدد کے لیے اقدامات ناکافی ہیں،ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے وعدوں سے  انحراف بھی ماحولیاتی مسائل کی ایک اہم وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل کاربن ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے،آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں، عملی اقدامات کے ساتھ ماحولیاتی انصاف یقینی بنانا ہوگا۔  چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بڑھتے چیلنجز ایک حقیقت ہیں،ترقی یافتہ ممالک کو کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے حوالے سے جامع اقدامات کرنے چاہئیں ، ماحول تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے، متبادل توانائی اور گرین انرجی کو فروغ دینا ہوگا،چین 2035ء تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 7 فیصد سے 10 فیصد تک کمی لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین عالمی سطح پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے،چین نے ماحول دوست متبادل توانائی کو فروغ دیا ہے،پیرس معاہدے کے مطابق تمام فریقین کو اقدامات کرنا ہوں گے۔  یورپی کمیشن کی صدر نے کہا کہ یورپی یونین نے گرین توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے،ماحول دوست ٹیکنالوجی کو ترجیح دی جا رہی ہے،یورپی یونین موسمیاتی تبدیلوں کے شعبے میں سب سے زیادہ فنڈز فرام کر رہی ہے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے کرہ ارض پر زندگی کو خطرات درپیش ہیں۔کلائمیٹ سمٹ میں موسمیاتی تبدیلوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجز اور اجتماعی اقدامات سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کاربن گیسوں کے اخراج انہوں نے کہا کہ متبادل توانائی ماحولیاتی تحفظ تحفظ کو یقینی متاثرہ ممالک کیا جائے گا کو فروغ دیا کہ پاکستان پاکستان کا اقدامات کر ماحول دوست کے تحفظ کے صدر کمی کے کے لیے

پڑھیں:

بھارتی جارجیت کے دوران پاکستان کیساتھ کھڑے ہونے پر آذربائیجان اور ترکیہ کا شکرگزار ہوں: شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان، آذربائیجان اور ترکیہ کے دل ایک دوسرے کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ بھارتی جارجیت کے دوران پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے پر آذربائیجان اور ترکیہ کا شکرگزار ہوں۔

آذربائیجان کے یوم فتح کے حوالے سے پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  پاکستان، آذربائیجان اور ترکیہ نے ہمیشہ دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تینوں برادر ملکوں نے متعدد بار اپنی دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا، یوم فتح کی تقریب میں شرکت میرے لیے باعث فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے دشمن کے دانت کھٹے کر دیے، پاکستان نے دشمن کے 7 بہترین جنگی طیارے مار گرائے۔ معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحتیں دیکھیں۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر میں امن کے لیے کردار ادا کیا، کامیابیوں کا جشن مناتے ہوئے ہمیں مستقبل پر بھی نظر رکھنی ہے، پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کے لیے ترکیہ اور قطر کے شکر گزار ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ امن معاہدے میں تمام ممالک نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، معرکہ حق کی کامیابی کے جشن میں آذربائیجان کے دستے کی شرکت اہمیت کا حامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف ستائیسویں آئینی ترمیم منظور کروانے کیلئے متحرک
  • وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں
  • بھارتی جارجیت کے دوران پاکستان کیساتھ کھڑے ہونے پر آذربائیجان اور ترکیہ کا شکرگزار ہوں: شہباز شریف
  • شہباز شریف کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
  • وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، کثیر الجہتی تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان میں گوگل کے دفاتر کا قیام، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا خیر مقدم
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا پاکستان میں گوگل کے دفاتر اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم، ہری پور میں اسمبلی لائن خوش آئند قرار
  • روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا ملاقات کررہے ہیں
  • جنوبی اوقیانوس میں اندازوں سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج