حیدری ماڈل مارکیٹ بنانے پر تاجر حافظ نعیم کے شکر گزار ہیں،محمود حامد
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد ،پاکستان کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید حاجی عبداللہ، کراچی اسپورٹس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیم ملک، کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن ایم اے جناح روڈ کے صدر نوید احمد، جنرل سیکرٹری عثمان شریف، صدر کوآپریٹو مارکیٹ کے جنرل سیکرٹری اسلم خان نے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے حیدری مارکیٹ کی تاریخی تزئین و آرائش کرانے کے بعد اس کو حیدری ماڈل مارکیٹ قرار دینے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، وجیہ حسن صدیقی ،نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے چیئرمین عاطف علی خان اور ضیا جامعی کو مبارکباد دی ہے ۔تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کی جدید طرز پرتزئین و آرائش اور وہاں آنے والے خریداروں کے لیے مفت وائی فائی کی تنصیب جماعت اسلامی کی بلدیاتی قیادت کا کارنامہ ہے جس کی ملک میں کوئی نظیر نہیں ملتی، تاجر رہنماؤں نے کہا کہ اب تک کراچی کے تاجروں کو صرف بھتے کی پرچیاں دھمکیاں یا بوری بند لاشیں ملتی رہی ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت نے تاجروں کو ایک ماڈل مارکیٹ بنا کر پیش کی ہے اور اس کے ارد گرد سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر بھی بہت عمدہ طریقے سے کی گئی ہے۔ تاجر رہنماؤں نے حافظ نعیم الرحمن کو اس ماڈل مارکیٹ کا افتتاح کرنے پر مبارک باد دی اور اس کارنامے پر ان کا شکریہ اداکیاہے ،ساتھ ہی تاجر رہنماؤں نے میئر کراچی سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بھی بلدیاتی کاموں کو شروع کیا جائے، ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور بہتے ہوئے گٹروں کو درست کیا جائے ،اس وقت شہر کی ساری بڑی شاہراہیں جو میئر کے کنٹرول میں آتی ہیں وہ کھنڈر بنی ہوئی ہیں، جہانگیر روڈ ،یونیورسٹی روڈ ،ایم اے جناح روڈ ، سائٹ لیاری تمام ہی سڑکیں موہنجوداڑو کا نقشہ پیش کر رہی ہیں ۔تاجر رہنماؤں نے کہا کہ حیدری مارکیٹ کی تعمیر اس لحاظ سے ایک عظیم کارنامہ ہے کہ کراچی میں اپوزیشن میں بیٹھی ہوئی جماعت محدود وسائل سے عوام اور تاجروں کی خدمت کر رہی ہے جبکہ 17 سال سے برسر اقتدار پارٹی سوائے ز بانی دعوؤں اور ٹوٹی سڑکوں پر چیپیاں لگانے کے کچھ نہیں کر رہی، جس کے باعث روزانہ سیکڑوں لوگ گر کر زخمی ہو رہے ہیں۔ اسمال ٹریڈرز کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کراچی سے وصول کیے جانے والا میونسپل یوٹیلائزیشن ٹیکس کراچی کے عوام پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جس علاقے سے جتنا ٹیکس وصول کیا جائے وہاں پر وہ ٹیکس لگایا جائے تاکہ ٹیکس دینے والوں کو بلدیاتی سہولتیں میسر آ سکیں ۔تاجر رہنماؤں نے حکومت سندھ کی جانب سے ای چالان کی آڑ میں بھاری بھرکم جرمانے وصول کرنے کی پرزور مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ کراچی کے عوام کو لوٹنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ٹریفک چالان کے جرمانے دیگر صوبوں کے مساوی رکھیں جائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تاجر رہنماو ں نے مطالبہ کیا کہ جماعت اسلامی ماڈل مارکیٹ کراچی کے کہ کراچی کیا جائے
پڑھیں:
عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نظام عوام کی سہولت کے بجائے ان پر اضافی مالی دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عمل کا مقصد ٹرانسپورٹ کے نظام کی بہتر نہیں، بلکہ شہریوں سے رقم وصول کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
حافظ نعیم نے کہاکہ شہریوں کو 5، 10، حتیٰ کہ 25 ہزار روپے تک کے بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں، مگر شہر آج بھی مناسب عوامی ٹرانسپورٹ سے محروم ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کراچی میں ایک خلاف ورزی کا چالان 5 ہزار روپے کا ہے اور لاہور میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے کیوں ہے؟ کیا اس صورتحال میں پیپلز پارٹی پر تنقید جائز نہیں بنتی؟
انہوں نے عالمی بینک کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، لیکن سندھ حکومت اب تک صرف 400 بسیں فراہم کر سکی ہے، جبکہ شہر کی آبادی 2 کروڑ 36 لاکھ سے زیادہ ہے۔
ان کے مطابق کروڑوں کی آبادی والے شہر کو موٹر سائیکل اور چنگچی رکشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اور اب کراچی میں موٹر سائیکلوں کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔
حافظ نعیم نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس جماعت نے گزشتہ 30 سے 40 برسوں میں کراچی کو ترقی دینے کے بجائے اس کی نسلیں برباد کیں، جبکہ گزشتہ 15 برسوں میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے شروع کردہ بڑے منصوبے بھی سست رفتاری یا ناکامی کا شکار ہیں، جن میں ایس-III، کراچی سرکلر ریلوے، گرین لائن، ریڈ لائن اور اورنج لائن شامل ہیں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کا 6 سے 8 مرتبہ افتتاح ہو چکا ہے لیکن منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو پایا، گرین لائن منصوبہ ابھی تک جزوی طور پر چل رہا ہے جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ تباہ کر دی ہے۔
جماعتِ اسلامی کے سربراہ نے اپنے کارکنان کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پارٹی نے شہر کے نو ٹاؤنز میں فعال کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر ای چالان کی زد میں آگئے
ان کے مطابق نکاسیِ آب، صفائی اور کچرا اٹھانے جیسے کام جو کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور میئر مرتضیٰ وہاب کی ذمہ داری ہیں، اب جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین اور یو سی سطح کے کارکن انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت نے نارتھ ناظم آباد جیسے علاقوں میں پرانے سیوریج کے مسائل حل کیے ہیں اور گجر نالے کی لائنوں کو بہتر بنا کر آب نکاسی کے نظام میں بہتری پیدا کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ای چالان سسٹم تنقید جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان مالی بوجھ وی نیوز