وفاقی وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت پارلیمنٹ سے بھاگنے والی سیاسی جماعتیں سیاست سے بھی دور ہوتی جائیں گی۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ فیصلے اور قانون سازی کا فورم ہے، اسے دھونس اور دھمکی سے نہیں چلایا جا سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ صدر کی ایمونٹی سمیت کئی امور پر بات چیت جاری ہے، زیادہ تر نکات پر اتفاقِ رائے ہوچکا ہے، کوشش ہے کہ باقی معاملات پر بھی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ مختلف جماعتوں اور کمیٹیوں میں بات چیت جاری ہے اور تمام ترامیم پر اتفاقِ رائے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کے پی میں سیاسی حیثیت موجود ہے لیکن ان کا طرزِ عمل انہیں سیاست سے باہر کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 80 نشستوں والی اتنی بڑی جماعت کے پاس سینٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تک نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ جے یو آئی کو آن بورڈ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، جبکہ محمود اچکزئی ہر اسمبلی کا حصہ ہو کر بھی اسے جعلی قرار دیتے ہیں، اگر اسمبلی جعلی ہے تو وہ اس کا حصہ کیوں ہیں؟

طلال چوہدری نے کہا کہ جب دلیل نہ ہو تو لوگ اسمبلی سے بھاگتے ہیں، اگر دلائل مضبوط ہوں تو قانون سازی کو روکا جا سکتا ہے، مگر احتجاج اور بائیکاٹ کی راہ درست نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تمام ترامیم ایک رپورٹ کی صورت میں جلد سینٹ میں پیش کی جائیں گی، صدر کی ایمونٹی سے متعلق تفصیلات بھی سینٹ میں پیش ہوں گی۔ اس حوالے سے کسی وقت کی حد مقرر نہیں، تاہم کئی ہفتوں سے سیاسی جماعتوں میں تفصیلی مشاورت جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمیشہ قومی اتفاقِ رائے سے باہر رہے ہیں، وہ آج بھی کسی نہ کسی بہانے اسمبلیوں سے راہِ فرار اختیار کرتے ہیں۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ اگر دلیل مضبوط ہو تو ساتھ کھڑے ہوں، مگر یہ لوگ ہمیشہ دوڑنے کا بہانہ ڈھونڈتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

27ویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل

27ویں آئینی ترمیم پر غور کے لیے  سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس جاری ہے جس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی۔

اجلاس  پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم نمبر 5 میں ہو رہا ہے، اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان،  پیپلزپارٹی کے نوید قمر شریک ہیں۔

منظور کاکڑ، ہدایت اللہ، بشیر احمد ورک، علی حیدر گیلانی، طاہر خلیل سندھو، سائرہ افضل تارڑ سینیٹر شہادت اعوان کمیٹی اجلاس میں پہنچ گئے۔

اجلاس کی صدارت پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کر رہے ہیں، جے یو آئی ف نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا، گزشتہ روز اعجاز الحق نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی۔

اجلاس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی،  مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 200پر مشاورت جاری ہے،  مشترکہ پارلیمانی کمیٹی 27ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ آج منظور کریگی۔ 

سینیٹر فاروق ایچ نائیک  نے کہا کہ تمام شقوں پر آج میٹنگ ہوگی، پوری امید ہے کہ آج اس کو حتمی شکل دے دیں،ہر جماعت کو رائے دینا کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی آراء کو دیکھا جائے گا،جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ، ایم کیو ایم کی جو جو تجاویز ہونگی اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہو گا، تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا امید ہے شام پانچ بجے تک فائنل کر لیں گے۔

پی ٹی آئی، جے یو آئی ف، ایم ڈبلیو ایم  اور پی کے میپ کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہورہے، قومی اسمبلی سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے کل بائیکاٹ کیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی جتنا پارلیمنٹ سے دور جائے گی اتنا سیاست سے دور جائے گی؛ طلال چوہدری
  • پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس،خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کرنے سمیت مزید3ترامیم پیش
  • 27ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس شروع
  • 27ویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل
  • 27ویں ترمیم پر سو فیصد اتفاق رائے تک مشاورت جاری رہے گی، اعظم نذیر تارڑ
  • 27 ویں ترمیم کیلئے اتفاق رائے چاہتے، صوبائی خود مختاری ختم نہیں کرینگے: احسن اقبال
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اتفاق رائے سے ہو گی: رانا ثنااللہ
  • 27ویں آئینی ترمیم پر اتفاقِ رائے کی کوشش کی جائے گی، رانا ثنااللہ
  • آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، رانا ثنا