سٹی 42 : وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کوئی نئی چیز نہیں، تمام شقوں پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے ، نئی چیزیں نہیں ہیں یہ تمام باتیں کئی ہفتوں پہلے ہوچکی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں رپورٹ پیش ہوگی ، اس سے تمام چیزیں واضح ہوجائیں گی،جو لوگ مشاورت میں نہیں آئے وہ تو ملک کی خاطر بھی نہیں بولتے۔

بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا

طلال چوہدری نے کہا کہ جنگ کے دوران بھی ان لوگوں نے پاکستان کے حق میں بیان نہیں دیا،خصوصا پی ٹی آئی نے ملک کے بجائے احتجاج اور سیاست کو ترجیح دی، پارلیمنٹ جب چاہے قانون سازی کرسکتی ہے کسی کی دھونس میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 80 نشستوں والی جماعت کے پاس اپوزیشن لیڈر کیلئے بندہ نہ ہو اس پر کیا کریں،اجلاس میں بہت سے امور پر اتفاق رائے کر لیا گیا ہے، کوشش کی جارہی ہے کہ ساری چیزیں متفقہ طور پر ہوں۔

ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا

انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کریں گے رپورٹ آج ہی مکمل ہو جائے لیکن کوئی جلدی نہیں، پی ٹی آئی جتنا پارلیمنٹ سے دور جائے گی اتنا سیاست سے دور جائے گی، محمود اچکزئی جس اسمبلی میں بھی رہیں اسی کو جعلی کہتے ہیں، پارلیمنٹ کا حصہ ہیں تو پارلیمنٹ سے دوڑیں نہیں،جتنا پارلیمنٹ سے دور جائیں گے اتنا ہی سیاست سے مائنس ہوں گے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سے دور جائے گی طلال چوہدری پارلیمنٹ سے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

دباؤ، دھمکیوں اور زبردستی ترامیم منظور کرانا پارلیمانی وقار کی توہین ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس

چئیرمین ایم ڈبلیو ایم نے ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1973ء کا آئین پاکستانی تاریخ کی ایک متفقہ دستاویز تھا، جو قومی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے منظور ہوا، مگر افسوس ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ نے چھبیسویں آئینی ترمیم کے وقت تاریخی قومی روایات پامال کر دی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1973ء کا آئین پاکستانی تاریخ کی ایک متفقہ دستاویز تھا، جو قومی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے منظور ہوا، مگر افسوس ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ نے چھبیسویں آئینی ترمیم کے وقت تاریخی قومی روایات پامال کر دی ہیں جن پر یہ آئین قائم تھا، آئین کو متنازع بنانا ایک سنگین جرم ہے، دباؤ، دھمکیوں اور زبردستی کے ذریعے ترامیم منظور کرانا پارلیمانی وقار کی توہین ہے، ایسی قانون سازی جس میں اپوزیشن، عوام یا صوبائی نمائندوں کو اعتماد میں نہ لیا جائے، وہ کبھی مستحکم نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بطورِ اپوزیشن اس وقت اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا؟ یہ سب کچھ عوام اور نمائندوں سے چھپ کر کیوں کیا گیا؟ ایسے طرزِ عمل سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں، جو لوگ یہ سب کروا رہے ہیں، نقصان اُنہی کا ہوگا، جب آئین متنازع ہو جائے، عوام کا اعتماد ختم ہو جائے، تو ملک بحرانوں میں ڈوب جاتا ہے، جب 1971 میں پاکستان ٹوٹا تھا تو اُس وقت بھی ہمارے پاس کوئی واضح آئین نہیں تھا، اگر اب بھی یہ آئین عوام کی نظر میں متنازع ہو گیا، تو لوگ ایک نئے سوشل کنٹریکٹ کی بات کریں گے، اس طرح راتوں رات ترامیم لانا پاکستان کے لیے نقصان دہ ہے، قانون کے سامنے ہر فرد جوابدہ ہے، جو کچھ بھی حکمران بیرون ممالک جا کر طے کر رہے ہیں انہیں پارلیمنٹ میں بحث کے ذریعے منظور کروانا چاہیے ورنہ تمام ادارے اپنی ساکھ کھو بیٹھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب آئین عوام کے اتفاق سے نہ چلے تو ریاستی ادارے کمزور اور قوم تقسیم کا شکار ہو جاتی ہے، آئین میں اللہ تعالیٰ کی حاکمیت واضح ہے، اسے کمزور کرنے والی ترامیم نہ صرف آئینی بلکہ دینی اصولوں کے بھی منافی ہیں، اگر چھبیسویں ترمیم پر عوامی ریفرنڈم کرایا جائے تو قوم اسے مسترد کر دے گی، اس قسم کے اقدامات ریاستی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں، پارلیمنٹ کو چاہیئے کہ وہ آئین کی روح کو مقدم رکھے اور ہر ترمیم اتفاقِ رائے سے منظور کرے، جلدبازی اور دباؤ کے تحت ترامیم لانا پاکستان کے آئینی، سیاسی اور اخلاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے گا، وقت آ گیا ہے کہ پارلیمنٹ اپنی اصل حیثیت بحال کرے، عوامی نمائندگی کو یقینی بنائے اور آئین کے تقدس کی حفاظت کرے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ کا اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا
  • دباؤ، دھمکیوں اور زبردستی ترامیم منظور کرانا پارلیمانی وقار کی توہین ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
  • 27ویں ترمیم، پی ٹی آئی سمیت پارلیمنٹ سے بھاگنے والی جماعتیں سیاست سے بھی دور ہوں گی، وزیر مملکت
  • پی ٹی آئی جتنا پارلیمنٹ سے دور جائیگی اتنا سیاست سے دور جائیگی،طلال چودھری
  • این اے 96جڑانوالہ ضمنی انتخابات،پیپلز پارٹی کا ن لیگ کی حمایت کا اعلان
  • 27ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس شروع
  • ظہران ممدانی، قصہ گو سیاستدان
  • جعلی ویڈیو بنانے اور پھیلانے والا مجرم ہے، طلال چوہدری
  • آزاد کشمیر کے شہریوں سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: طارق فضل چوہدری