گووندا اچھے بیٹے اور بھائی تو ہیں لیکن خاوند نہیں، اگلے جنم میں شوہر کے طور پر نہیں چاہتی؛بیوی سنیتا
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
معروف بالی وڈ اداکار گووندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے اپنی شادی کے حوالے سے حیران کن انکشافات کیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گووندا ایک اچھے بیٹے اور بھائی تو ہیں لیکن ایک اچھے شوہر بالکل بھی نہیں اور میں اگلے جنم میں ان کو شوہر کے طور پر دیکھنا نہیں چاہتی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنیتا آہوجا نے اپنی ازدواجی زندگی، گووندا کی ماضی کی غلطیوں اور ایک اسٹار کی بیوی ہونے کی مشکلات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ انسان کو یہ جاننا چاہیے کہ خود پر قابو کیسے رکھنا ہے۔ جوانی میں سب غلطیاں کرتے ہیں، ہم دونوں نے بھی کیں لیکن ایک عمر کے بعد غلطیاں کرنا اچھا نہیں لگتا۔
اداکار کی اہلیہ نے مزید کہا کہ اختلافات کے باوجود ان کے بچوں سے محبت نے انہیں مضبوط رکھا، ان کا کہنا تھا کہ گووندا کی سوچ الگ ہے اور میری سوچ الگ ہے، میں آج صرف اپنے بچوں کی محبت کی وجہ سے زندہ ہوں، ہمیشہ محسوس کرتی ہوں کہ میرے بچے صرف مجھ سے ہی پیار کرتے ہیں۔
سنیتا آہوجا کا کہنا تھا کہ گووندا ہیرو ہیں، وہ بیویوں سے زیادہ ہیروئنوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔ ایک اسٹار کی بیوی بننے کے لیے عورت کو بہت مضبوط ہونا پڑتا ہے، دل کو پتھر کا بنانا پڑتا ہے اور مجھے یہ بات سمجھنے میں 38 سال لگے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ گووندا بہت اچھے بیٹے اور بھائی ہیں لیکن اچھے شوہر بالکل بھی نہیں، میں ان کو اگلے جنم میں بھی شوہر کے طور پر نہیں دیکھنا چاہوں گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈکی بھائی و دیگرسے رشوت لینے کا الزام، این سی سی آئی اے افسر کا ریمانڈ منظور
جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔
این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث افسران کو لاہور ضلع کچہری میں پیش کر دیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کر رہے ہیں، این سی سی آئی کے 7 افسران کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پیش کیا گیا۔
عدالت میں ایڈوکیٹ علی اشفاق نے ملزمان کی جانب سے دلائل دیے جب کہ ایف آئی اے کی جانب سے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔
وکیل علی اشفاق نے کہا کہ بغیر شواہد کے ایف آئی اے نے افسران کو چور ثابت کیا ہوا ہے، ڈکی بھائی سمیت دیگر ملزمان کو چالان کے بعد بری تو نہیں کیا گیا، فنانشل کرائم میں کیا شواہد ہیں ان کے پاس؟
وکیل علی اشفاق نے مؤقف اپنایا کہ کیا رشوت دینا جرم نہیں ہے ابھی تک عروب کو کیوں نہیں گرفتار کیا رشوت دینے کے الزام میں، رشوت دینے والے جہنم سے آزاد ہیں اور لینے والوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔
وکیل علی اشفاق نے دلیل دی کہ جو مدعیہ ہیں اس نے کہہ نہیں دیا کہ شعیب ریاض نے پیسے لیے کیسے ملاقات ہوئی اس کا ذکر نہیں ہے، پیسوں کے بارے میں بھی نہیں بتایا کہ کتنے نوٹ تھے۔
عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے عدالت نے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ سلمان کا ریمانڈ کیوں چاہئے اس میں سے مزید کیا نکالنا ہے، سلمان کی حد تک کوئی ثبوت ملا ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ یہ فرنٹ مین ہے؟، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زین نے کہا کہ جی نہیں سر ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ جس اسپیڈ سے آپ کام کر رہے ہیں چودہ دن تو کیا چودہ ماہ میں بھی تفتیش مکمل نہیں ہوگی، پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ جتنا بڑا گھپلا ہے اس میں تفتیش کے لئے چودہ ماہ بھی کم ہیں۔
مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ کرپشن کرنے والے کا دو نسلوں تک پیچھا کیا جانا چاہیے، کسی شخص کا امیر ہونا گناہ نہیں ہے، کرپشن سے امیر ہونا گناہ ہے۔
عدالت نے عروب جتوئی سے مکالمہ کیا کہ آپ نےکچھ کہنا ہے، عروب جتوئی نے نہ میں سر ہلا دیا۔
تفتیشی کی جانب سے 5 دن کی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عروب جتوئی کی جانب سے بیرسٹر امرت احمد شیخ نے دلائل دیے، مدعیہ عروب جتوئی ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئیں، ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu